چیٹ جی پی ٹی کا استعمال تو مختلف مقاصد کے لیے کیا جا رہا ہے مگر کسی نے سوچا بھی نہیں تھا کہ اس آرٹی فیشل انٹیلی جنس (اے آئی) ٹیکنالوجی چیٹ بوٹ سے قانون سازی بھی کرائی جا سکتی ہے۔
مگر ایسا برازیل میں دیکھنے میں آیا ہے۔
برازیل کے جنوبی شہر پورٹو الیگرے کے سٹی کونسل کے ایک رکن نے قانون سازی کے لیے چیٹ جی پی ٹی کا استعمال کیا۔
رومیرو روسیرو نامی سٹی کونسل رکن نے انکشاف کیا کہ اکتوبر میں منظور کی جانے والے قانون سازی کو انہوں نے چیٹ جی پی ٹی کی مدد سے تحریر کیا۔
انہوں نے چیٹ جی پی ٹی سے کہا تھا کہ وہ ایک ایسی دستاویز تیار کرے جس سے یہ بات یقینی ہو سکے کہ ٹیکس گزاروں کو پانی کے میٹر بدلنے پر اضافی ادائیگی نہ کرنی پڑے۔
انہوں نے یہ دستاویز 35 رکنی سٹی کونسل میں پیش کی، مگر یہ نہیں بتایا کہ اسے کیسے تیار کیا گیا ہے۔
اب انہوں نے ایک انٹرویو کے دوران یہ انکشاف کیا۔
رومیرو روسیرو نے بتایا کہ ان کا خیال تھا کہ اگر وہ دیگر اراکین کو بتا دیتے کہ یہ قانون چیٹ جی پی ٹی نے تحریر کیا ہے تو اس پر ووٹنگ کا کوئی امکان نہیں تھا۔
انہوں نے مزید کہا کہ یہ نا انصافی ہوتی اگر عوامی مفاد کے ایک منصوبے کو اس لیے مسترد کر دیا جاتا کیونکہ اسے اے آئی ٹیکنالوجی نے تحریر کیا ہے۔
یہ پہلی بار نہیں جب قانون سازی کے لیے اے آئی چیٹ بوٹ کو استعمال کیا گیا۔
امریکی ایوان بالا کے ایک رکن نے بھی ایک بل کو تحریر کرنے کے لیے چیٹ جی پی ٹی کا استعمال کیا تھا، مگر وہ ابھی تک منظور نہیں ہوسکا۔