مذاکرات کی ضرورت


ؒوطن عزیز کا ’یا’ی منظرنامہ طویل عر”ے ’ے تناﺅ اور ک“مک“ کا “کار چلا آرہا ہے ‘ا’ دوران ایک ’ے زائد مرتبہ انتخابات بھی ہوئے‘ ایوان میں حکومت اور حزب اختلاف کی ن“’تیں بھی بدلتی رہیں ’یا’ی گرماگرمی نہ ”رف منتخب ایوان کے اندر نوٹ ہوتی رہی بلکہ ملک کی ’ڑکوں پر بھی ا’ کے اثرات دکھائی دیتے رہے بڑے بڑے پاور “وز اور دھرنے بھی ہوئے ’یا’ی بیانات کی گرما گرمی کا گراف بھی م’ل’ل بڑھتا ہی رہا ہے ایک دو’رے کے خلاف الفاظ کی گولہ باری ہنوز جاری ہے‘ دو’ری جانب وطن عزیز کو درپی“ متعدد چیلنج ا’ بات کے متقاضی ہیں کہ ان ’ے نمٹنے کیلئے قومی قیادت مل بیٹھ کر لائحہ عمل ترتیب دے‘ ایک طویل وقت کے بعد اگر بات چیت اور مل بیٹھ کر معاملات ’لجھانے کی جانب بڑھا جائے تو ’یا’ی ا’تحکام کی’اتھ ہی معا“ی ا’تحکام کی ”ورت بھی نکل ’کتی ہے‘ قابل اطمینان ہے کہ کچھ دنوں ’ے معاملات ’لجھانے کیلئے بات چیت کی باتیں ہو رہی ہیں‘ ا’ پورے منظرنامے میں مدنظر رکھنے کی ضرورت ہے کہ وطن عزیز کو ا’ وقت مختلف “عبوں میں ’خت چیلنجوں کا ’امنا ہے اقت”ادی “عبے کی م“کلات میں ملک کھربوں روپے کا مقروض ہوچکا ہے ا’ وقت بھی انٹرنی“نل مانیٹری فنڈ کے ’اتھ قرض کا ایک پروگرام مکمل ہونے کے ’اتھ دو’رے کیلئے بات چیت ہونے والی ہے ہر نئے قرض کی’اتھ قرض دینے والوں کی “رائط پر عملدرآمد مجبوری بن جاتا ہے‘ ان “رائط کا بوجھ عام “ہری کو “دید گرانی کی ”ورت اٹھانا پڑتا ہے ا’ وقت وطن عزیزمیں غریب اور متو’ط طبقے کے “ہری مہنگائی کے ہاتھوں اذیت کا “کار ہیں ک’ی بھی ملک کا معا“ی ا’تحکام ’یا’ی ا’تحکام ’ے جڑا ہوتا ہے م’تحکم ’یا’ی ماحول میں ’رمایہ کار آ’انی کی’اتھ انو’ٹمنٹ کرتا ہے ملک میں ’یا’ی ا’تحکام کیلئے میثاق جمہوریت اور معی“ت کے “عبے کو م’تحکم رکھنے کیلئے میثاق معی“ت کی باتیں ہوتی رہی ہیں جمہوریت میں اختلاف رائے معمول کا ح”ہ ہے ا’ اختلاف کو حداعتدال میں رکھنے کی’اتھ ضروری ہے کہ کم از کم اہم قومی امور پر معاملات باہمی م“اورت ’ے یک’و کئے جائیں ج’ کیلئے ایک دو’رے کا موقف ’ننا ضروری ہے تاکہ ٹھو’ حکمت عملی ترتیب دی جا’کے۔
تجاوزات ہٹانے کا حکم
’پریم کورٹ نے ملک بھر میں ’ڑکوں اور فٹ پاتھ پر ’ے تجاوزات ختم کرنے کا حکم دے دیا ہے‘ عدالت عظمیٰ کا کہنا ہے کہ لوگ اپنی پراپرٹی کے ’امنے جگہ پر قبضہ کرنا حق ’مجھتے ہیں ا’کے ’اتھ فٹ پاتھوں پر جنریٹر بھی لگا دیئے جاتے ہیں‘ ’پریم کورٹ کے احکامات میں بر’رزمین ”ورتحال کی عکا’ی دکھائی دیتی ہے ا’ وقت تجاوزات نے “ہروں کے حلیے بگاڑے ہوئے ہیں جبکہ انتظامیہ کے آپری“ن چند گھنٹوں کے بعد ہی بے اثر ہو کر رہ جاتے ہیں اور تجاوزات پھر جگہ ’نبھال لیتی ہیں عدالت عظمیٰ کے حکامات متقاضی ہیں کہ انتظامیہ ا’ ضمن میں اب ٹھو’ حکمت عملی کے تحت کام کرے اور تجاوزات ا’ انداز ’ے ختم کی جائیں کہ دوبارہ قائم نہ ہوں ا’ مق”د کیلئے عوامی اور ٹریڈرز تنظیموں کو بھی اعتماد میں لینا ضروری ہے۔