بجٹ کی تیاری اور عوام کی مشکلات

مالی سال2024-25ء کیلئے بجٹ کی تیاری جاری ہے اس حوالے سے حسب معمول مختلف تجاویز بھی ذرائع ابلاغ کی رپورٹس میں آرہی ہیں قومی بجٹ ایسے وقت میں پیش ہو رہا ہے جب ملک میں معیشت کے حوالے سے شدید مشکلات ہیں قرض دینے والوں کے مطالبات پورے کرنا اپنی جگہ ہے جن کا بوجھ عام شہری ہی کو برداشت کرنا پڑتا ہے بجٹ سے پہلے ہی ملک میں مہنگائی نے غریب شہری کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے‘ اس منظرنامے میں اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ نیا میزانیہ کس حد تک ریلیف کا ذریعہ بن سکتا ہے اس وقت مارکیٹ میں مہنگائی کا بڑھتا گراف  عام شہری کے گھریلو بجٹ کو بری طرح متاثر کر رہا ہے‘ مہنگائی کیساتھ ملاوٹ انسانی صحت اور زندگی کیلئے خطرہ بنتی چلی جارہی ہے اس میں کوئی دوسری رائے نہیں کہ گرانی کے عوامل بہت سارے ہیں بین الاقوامی منڈی کی کساد بازاری ہو یا پھر ڈالر کی قدر میں اضافہ‘ وطن عزیز کیلئے قرض دینے والوں کی شرائط پر عملدرآمد ہو یا پھر پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں اضافہ‘ اس سب کیساتھ صرف نظر اس حقیقت سے نہیں کہ اس وقت ملک میں مارکیٹ کنٹرول کیلئے اقدامات بھی کسی صورت کافی نہیں‘ درپیش منظرنامے میں مصنوعی گرانی اور مضر صحت ملاوٹ نے صارفین کی مشکلات کا گراف بڑھا دیا ہے ایک ایسے وقت میں جب تمام اشیائے خوردونوش کے نرخوں میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے محدودآمدنی والے شہریوں کیلئے کچن کے اخراجات پورے کرنا بھی ممکن نہیں رہا دیگر اشیاء کے نرخوں میں بھی اضافہ ہو رہا ہے جس کی تفصیل ہفتہ وار بنیاد پر ادارہ شماریات خود بھی جاری کرتا ہے تاہم برسرزمین حالات اس رپورٹ سے زیادہ ہی خراب ہوتے ہیں‘ درپیش مشکلات کا تقاضہ ہے کہ مرکز اور صوبوں میں قائم حکومتیں فوری اقدامات کے زمرے میں مارکیٹ کنٹرول کیلئے موثر حکمت عملی اختیار کریں‘ اس پلاننگ میں گلی محلے کی سطح پر پرچون کاروبار سے لیکر پورے سپلائی چین تک کڑی نگرانی کا انتظام ہو اس انتظام کیساتھ اضلاع سے لیکر صوبوں کے لیول پر مانیٹرنگ کا بندوبست بھی کیا جائے ان میں سے بہت سے اقدامات ایسے ہیں جومحض مناسب منصوبہ بندی سے ہی انجام پا سکتے ہیں اور ان کیلئے اضافی فنڈز کی ضرورت نہیں اسکے ساتھ فیصلہ سازی کے مراحل میں یہ تلخ حقیقت پیش نظر رکھنا ضروری ہے کہ کسی بھی ڈسٹرکٹ میں انتظامیہ کے اہم بازاروں اور مارکیٹوں میں دوچار چھاپے اس بڑے اور سنجیدہ مسئلے کا حل کبھی بھی ثابت نہیں ہو سکتے بلکہ اس عمل کا تسلسل ہی مطلوبہ نتائج کا حامل ہو سکتا ہے۔