اہم چیلنج اور ترجیحات

خیبر پختونخوا کے ضلع کرم میں جمعرات کے انتہائی افسوسناک سانحہ میں قیمتی انسانی جانوں کے ضیاع پر پورا ملک سوگوار ہے‘ وفاقی اور صوبے کی حکومتوں نے افسوسناک واقعہ پر رپورٹس طلب کی ہیں‘ یہ دلدوز واقعہ متقاضی ہے کہ امن و امان کی صورتحال کے تناظر میں سکیورٹی انتظامات پر نظرثانی کی جائے‘ اس کے ساتھ ضروری یہ بھی ہے کہ ان تمام انتظامات میں عوامی نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے‘ کسی بھی ریاست میں سکیورٹی انتظامات میں عوامی نمائندوں کی شمولیت ثمرآور نتائج کے حصول میں معاون ثابت ہوتی ہے‘ عوامی نمائندوں کی رسائی گلی محلے کی سطح پر بھی ہوتی ہے اور دوسرا یہی نمائندے عوام اور پولیس کے درمیان پل کا کردار بھی ادا کرتے ہیں۔ وطن عزیز کو مختلف شعبوں میں متعدد چیلنجوں کا سامنا ہے‘ امن و امان کی صورتحال کے ساتھ اقتصادی شعبے میں شدید دشواریاں ہیں‘ گورننس کے حوالے سے عوام کو سروسز کی فراہمی کے زمرے میں بھی مشکلات ہیں‘ اس ساری صورتحال میں ضرورت ارضی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے ترجیحات کے تعین کی ہے‘ ان ترجیحات کے حوالے سے ضرورت ایک مؤثر حکمت عملی کی بھی ہے‘ ایک ایسے وقت میں جب دیگر سیکٹرز کے ساتھ حکومت اقتصادی شعبے میں اصلاحات کو اپنی ترجیحات میں شامل کئے ہوئے ہے‘ پیش نظر رکھنا ہو گا کہ امن و امان کی صورتحال سرمایہ کاری کے لئے دیگر کے ساتھ شرائط کا حصہ ہے‘ اسی طرح سیاسی استحکام بھی انوسٹرز کا حوصلہ بڑھاتا ہے تو انائی بحران کا خاتمہ صنعتی اور زرعی پیداوار بڑھانے میں معاون ہے جبکہ پیداواری لاگت میں کمی بھی انرجی سیکٹر کے ساتھ جڑی ہوئی ہے‘ درپیش منظر نامہ متقاضی ہے کہ تمام سٹیک ہولڈر ادارے سر جوڑ کر کنکریٹ حکمت عملی تجویز کریں اور اس پر عمل د رآمد کے پورے عمل کی کڑی نگرانی کا انتظام بھی کیا جائے۔ 
پشاور میں صفائی کی صورتحال؟ 
تمام تر حکومتی اور ذمہ دار دفاتر کے بیانات اور اعلان اپنی جگہ میونسپل سروسز کے اداروں کی وسائل اور افرادی قوت کے حوالے سے مشکلات بھی اپنی جگہ‘ شہر کے پھیلاؤ میں اضافہ بھی درست سہی‘ صرف نظر اس حقیقت سے ممکن نہیں کہ صوبے کے دارالحکومت میں صفائی کے لئے انتظامات ناکافی ہیں اور یہ کہ شہر کی حالت روز بروز پریشان کن صورت اختیار کرتی چلی جا رہی ہے‘ گندگی کے ڈھیر‘ ابلتی نالیاں اور گٹر سب کے سامنے ہیں فوری اقدامات کے طور پر ضرورت ایک بڑی صفائی مہم کی ہے کہ جس کے لئے وسائل کی فراہمی میں حکومت بھی دست تعاون دراز کرے بصورت دیگر مشکلات میں اضافہ ہی ہوتا رہے گا۔