کانٹوں کی سیج

خیبرپختونخوا اسمبلی نے صوبے میں یونیورسٹیوں کے قاعدے قانون سے متعلق ترمیمی بل2024ء کی منظوری دے دی ہے‘بل کے تحت اسمبلی نے یونیورسٹیوں میں وائس چانسلرز کی تقرری کا اختیار وزیر اعلیٰ کو دے دیا ہے‘بل میں وائس چانسلرز کے عہدے کی مدت 4 سال کردی گئی ہے‘ خیبرپختونخوا کی سرکاری یونیورسٹیوں کا انتظام و انصرام اور ان میں وائس چانسلرز کی تقرری کا اختیار جس کے پاس بھی ہو یہ ایک بڑا چیلنج ضرور ہے مگر صرف اس صورت میں جب صاحب اختیار اصلاح احوال کا ارادہ رکھتا ہو‘ بصورت دیگر برسرزمین تلخ حقائق سے چشم پوشی اختیار کرکے بیٹھا جائے تو کوئی مسئلہ ہمارے ہاں مسئلہ ہوتا ہی نہیں‘خیبرپختونخوا میں سرکاری شعبے کے اندر یونیورسٹیوں کا قیام ایک مقابلے کی صورت شروع ہوا اور ہر حکومت نے یکے بعد دیگرے برسراقتدار آنے پر یونیورسٹیوں کی تعداد میں اضافے کو اپنی کامیابی گردانا‘ اعلیٰ تعلیم کے فروغ میں یونیورسٹیوں کا قیام یقینا ایک اچھا اقدام ہے تاہم اس کیلئے ارضی حقائق ضروریات کا ادراک و احساس بھی ضروری ہے‘ضروری یہ بھی ہے کہ جامعات کے امور چلانے کیلئے فنڈز کا انتظام بھی بروقت کیا جائے‘ وطن عزیز میں تعلیم کے شعبے کیلئے مجموعی طور پر جو بجٹ مختص ہوتا ہے اسے کافی قرار نہیں دیا جا سکتا‘بجٹ کا ایک بڑا حصہ تنخواہوں اور دیگر مقررہ اخراجات میں صرف ہوتا ہے ریسرچ اور معیار و سہولیات میں بہتری کا کام اپنی جگہ ہی رہ جاتا ہے‘ ماضی قریب میں جب عطاء الرحمن کو ذمہ داریا ں حوالہ کرکے بھرپور سپورٹ فراہم کی گئی تو یونیورسٹیوں کیلئے بھاری بجٹ مختص ہوتے رہے‘دستور میں اٹھارہویں ترمیم کے ساتھ اعلیٰ تعلیم صوبائی سبجیکٹ قرار پایا تو خیبرپختونخوا میں سرکاری یونیورسٹیوں میں مشکلات کا سلسلہ شروع ہوا اور اب صورتحال یہ ہے کہ صوبے کی قدیم جامعات میں تنخواہوں کی ادائیگی تک کیلئے پیسے نہیں ہوتے نئی جامعات میں چونکہ سیلری بل کم ہے کیونکہ یہاں ابھی سابقہ ملازمین کی ادائیگیاں نہ ہونے کے برابر ہیں تو ان کی مشکلات کچھ کم ہیں ایسے میں جبکہ یونیورسٹیوں کے امور جلد یکسو کرنے کی ضرورت تھی تو اکثریت جامعات اپنے سربراہوں یعنی وائس چانسلرز سے محروم ہوتی گئیں جس سے انتظامی مسائل کا گراف بڑھنا شروع ہوا یونیورسٹیوں کی مالی حالت اور بعض جگہ پر بدانتظامی متقاضی ہے ٹھوس اور مربوط حکمت عملی کی جس کیلئے تمام سٹیک ہولڈرز کو مل بیٹھ کر سوچ بچار کرنا ہوگی بصورت دیگر مسائل کا گراف بڑھتا رہے گا۔