انتظار کس بات کا؟

وطن عزیز میں سیاسی تناؤ اور کشمکش کا سلسلہ طوالت اختیار کرتا چلا جارہاہے‘ اس کی شدت کا گراف ضرور کبھی کم اور کبھی زیادہ ہوتا ہے‘ بیانات میں حدت کبھی ایک تو کبھی دوسرے ایشو پر بڑھتی اور کم ہوتی رہتی ہے‘ اس پورے منظرنامے میں ایوان کے اندر کا ماحول مسلسل متاثر چلا آرہا ہے‘ایوان کے باہر پاور شوز کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری رہتا ہے‘ اسی تناؤ کے ماحول میں عام انتخابات کا مرحلہ بھی طے ہوا اورحکومت سازی کا کام بھی مکمل ہوا‘ کسی نے مرکز تو کسی نے صوبوں میں حکومتیں بنائیں تاہم سیاسی بیانات کی صورت ایک دوسرے کے خلاف الفاظ کی گولہ باری کا سلسلہ وقفے وقفے سے جاری ہے‘دوسری جانب ملک کو مختلف سیکٹرز میں درپیش مشکلات اصلاح احوال کی متقاضی ہیں جبکہ ان مشکلات کے نتیجے میں سب سے زیادہ متاثر ہونے والا غریب اور متوسط شہری ریلیف کا منتظر ہے‘ اس شہری کی کمر گرانی نے توڑ دی ہے ملاوٹ اس کی صحت اور زندگی کیلئے خطرے کی صورت اختیار کئے ہوئے ہے‘اسی شہری کو خدمات کے اداروں میں سروسز نہ ملنے کی شکایت بھی ہے‘ اکانومی کے شعبے میں اصلاح احوال ایک بڑا چیلنج ہے‘ اس سے نمٹنے کیلئے ضرورت ایک موثر حکمت عملی کی ہے جس میں اقدامات کو مختصر‘ وسطی اور طویل المدت کے حصوں میں تقسیم کیا جاسکتا ہے طویل المدت منصوبہ بندی اسی صورت تکمیل تک پہنچ سکتی ہے جب اسے اس انداز میں فریم کیا جائے کہ یہ حکومتوں کی تبدیلی سے متاثر نہ ہونے پائے‘یہ اسی صورت ممکن ہے جب فیصلہ سازی اور منصوبہ بندی کاکام سٹیک ہولڈرز کی باہمی مشاورت سے ہو‘ ضرورت اس حقیقت کو بھی مدنظر رکھنے کی ہے کہ کسی بھی ریاست میں معاشی استحکام سیاسی ماحول سے جڑا ہوتا ہے‘ سیاسی منظرنامے کی گرما گرمی سے متعلق انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ بھی توجہ مبذول کروا چکا ہے‘ درپیش صورتحال متقاضی ہے کہ کم از کم اہم قومی معاملات یکسو کرنے کیلئے مکالمے کی جانب بڑھا جائے اور زمینی حقائق کا ادراک کرتے ہوئے مزید تاخیر سے گریز یقینی بنایا جائے۔
پیشگی انتظامات کی ضرورت
گرمی کی شدت میں اضافے کے ساتھ مکھی‘مچھروں کی بہتات پریشان کن ہے‘ ڈینگی کے پھیلاؤ کاخطرہ اپنی جگہ ہے‘ بجلی کی لوڈشیڈنگ اور ترسیل کے نظام میں خرابیاں مشکلات کاباعث بن چکی ہیں‘ٹیوب ویلوں کی خرابی اور مرمت میں طویل وقت مشکلات میں اضافے کا ذریعہ بن رہا ہے‘ صفائی ستھرائی کی حالت کسی طور معیاری نہیں‘ گندگی کے باعث مکھی مچھروں کی بہتات ہوتی جارہی ہے گرمی اچانک نہیں آتی نہ ہی سردی کا موسم اچانک آتا ہے چاہئے تو یہ کہ متعلقہ سیکٹرز اس حوالے سے پیشگی انتظامات کریں یہ انتظامات نہیں بھی ہوئے تو اب ان میں مزید تاخیر نہیں ہونی چاہئے۔