شاہ رخ شادی کے برسوں بعد بھی بیوی کے پرس کو ہاتھ کیوں نہیں لگاتے؟

بالی وڈ کنگ شاہ رخ خان اور گوری خان کی جوڑی شادی کے برسوں بعد بھی پہلے روز جیسی محبت رکھتی ہے اور اس کی اہم وجہ شاہ رخ کی جانب سے رشتوں کو دی جانے والی فوقیت ہے جس کا اعتراف بالی وڈ کنگ اپنے کئی انٹرویوز میں بھی کر چکے ہیں۔

ماضی میں بھارتی میڈیا کو دیے گئے ایک انٹرویو میں شاہ رخ نے بچوں کی تربیت اور اہلیہ سے روا جانے والے رویے پر کھل کر بات کی تھی۔

شاہ رخ نے بتایا تھا کہ’ میں نے بیٹے آریان کو سکھایا ہے کہ کسی کی بے عزتی کرنا ٹھیک نہیں، اس تربیت سے میرا مقصد ایسی زور زبردستی نہیں جو می ٹو مہم کے ذریعے سامنے لائی گئیں بلکہ میرا مقصد بنیادی احترام سے ہے‘۔

شاہ رخ کا کہنا تھا کہ میری شادی کو 3 دہائیوں سے زائد عرصہ ہوگیا ہے لیکن میں نے آج تک کبھی اپنی بیوی کے پرس میں نہیں جھانکا کیونکہ وہ اس کی ملکیت ہے، میں اب بھی بیڈروم میں جانے کیلئے دستک دیتا ہوں، اپنی بیٹی کے بیڈروم کے دروازے پر بھی دستک دیتا ہوں، اگرچہ اس کو پتہ ہوتا ہےکہ دستک میں دے رہا ہوں لیکن یہ ضروری ہے کیونکہ وہ اس کا کمرہ ہے۔

اپنے ایک انٹرویو میں شاہ رخ نے اہلیہ کی اہمیت اور محبت کا اعتراف کرتے ہوئے یہ بھی کہا تھا کہ میری بیوی میری پہلی ترجیح ہے، اگر کبھی مجھے اپنے کیریئر اور گوری میں سے کسی ایک کا انتخاب کرنا پڑا تو میں فلمیں چھوڑ دوں گا، میں اہلیہ کے بغیر پاگل ہو جاؤں گا، وہ میرے پاس ایسی واحد شے ہے جس سے میں منسلک ہوں اور اسی سے محبت کرتا ہوں۔

شادی کے ابتدائی دنوں کو یاد کرتے ہوئے شاہ رخ خان نے بتایا تھا کہ مجھے ممبئی میں اپنی پہلی رات یاد ہے جب ہم (میں اور گوری ) تقریباً پانچ سے سات روز بعد ممبئی آئے تھے، گوری نے وہ شام بھاری لباس میں عروسی چوڑیاں پہنے فلم سٹی میں ہی گزاری تھی، اس وقت ہیما جی میری فلم کو ڈائریکٹ کر رہی تھیں۔

شاہ رخ کے مطابق اس دن ایک اداکار کو شوٹنگ کی جگہ پہنچنے میں تاخیر ہوگئی تھی اور ہمیں شوٹنگ پر 6 کے بجائے 8 بج گئے تھے، اس وقت وہاں کوئی موبائل فون بھی نہیں تھا، نہ ہی میرے پاس کار تھی، اس لیے میں نے گوری کو لینے ٹیکسی بھیجی کیونکہ میں جانتا تھا کہ مجھے شوٹنگ میں وقت لگ جائے گا۔