80 سے زائد خواتین سے جنسی زیادتی کرنے والے 72 سالہ ہالی ووڈ پروڈیوسر کی مشکلات مزید بڑھ گئیں

80 سے زائد خواتین سے جنسی زیادتی کے الزامات کا سامنا کرنے والے ہالی ووڈ کے پروڈیوسر ہاروی وائن اسٹین کے خلاف امریکی عدالت میں نئے جنسی جرائم کے الزامات کے تحت فرد جرم عائد کردی گئی ہے۔

آسکر ایوارڈ یافتہ سابق پروڈیوسر پر فروری 2013 میں سابق ماڈل اور اداکارہ کے ساتھ لاس اینجلس کے ایک ہوٹل میں زیادتی کا الزام تھا، اس کیس میں انہیں 16 برس قید کی سزا بھی سنائی گئی تھی، تاہم اب مزید 3 خواتین کی جانب سے الزامات سامنے آنے پر ان پر فرد جرم عائد کی گئی ہے۔

امریکی میڈیا کے مطابق ہاروی وائن اسٹین کے وکیل  آرتھر ایڈالا نے بھی ان پر فرد جرم عائد کیے جانے کی تصدیق کردی ہے۔

پراسیکیوٹر نکول بلومبرگ نے بھی جمعرات کو ایک عدالتی سماعت کے دوران اس بات کی تصدیق کی کہ گرینڈ جیوری نے وائن اسٹین پر فرد جرم عائد کی ہے۔ تاہم، الزامات کی تفصیل والی فرد جرم تب تک سربمہر رہے گی جب تک وائن اسٹین کو عدالت میں پیش نہیں کیا جاتا۔

 پراسیکیوٹرز نے بتایا کہ یہ الزامات 3 خواتین کی جانب سے جنسی حملوں کے دعووں پر مبنی ہو سکتے ہیں۔

وائن اسٹین عدالت میں موجود نہیں تھے کیونکہ ان کی طبیعت ناساز ہونے کی وجہ سے انہیں حاضری سے استثنیٰ حاصل تھا۔ ان کے وکیل کے مطابق وہ حالیہ دنوں میں دل اور پھیپھڑوں کی ایمرجنسی سرجری کے بعد  اسپتال کے انتہائی نگہداشت یونٹ میں زیر علاج تھے۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق پراسیکیوٹرز نے اگست کے وسط میں جیوری کے سامنے کیس پیش کیا لیکن انہوں نے تینوں متاثرین کے نام ظاہر نہیں کیے اور نا ہی الزامات کی تفصیل سماعت کے دوران پیش کی گئی تھی۔

ایک خاتون نے دعویٰ کیا کہ انہیں 2005 اور 2006 کے سرد مہینوں میں مین ہٹن کی ایک رہائشی عمارت میں وائن اسٹین نے جنسی طور پر ہراساں کیا۔ 

دوسری خاتون نے بتایا کہ مئی 2016 میں انہیں ٹرائیبیکا کے ایک ہوٹل میں جنسی طور پر ہراساں کیا گیا۔

تیسری خاتون کا الزام ہے کہ وائن اسٹین نے انہیں 2006 میں ٹرائیبیکا گرینڈ ہوٹل میں جنسی زیادتی کا نشانہ بنایا تھا۔

یہ نئی فرد جرم وائن اسٹین کے خلاف جیسیکا مین اور میمی ہیلی کے الزامات سے منسلک نہیں ہے، جنہیں وائن اسٹین کے خلاف 12 نومبر کو دوبارہ مقدمہ چلانے کےلیے تیار کیا گیا ہے۔ پراسیکیوٹرز چاہتے ہیں کہ دونوں مقدمات کو ایک ساتھ جوڑا جائے۔

وائن اسٹین کے وکیل ایڈالا نے اس فیصلے کی مخالفت کی اور کہا کہ ان کے دفاع کے لیے اتنے کم وقت میں نئی فرد جرم کا سامنا کرنا غیر منصفانہ ہے۔

یہ دیکھنا باقی ہے کہ آیا مقدمات کو جوڑا جائے گا اور کیا 12 نومبر کی تاریخ برقرار رہے گی۔

یاد رہے کہ 72 سالہ ہاروی وائن اسٹین کو 2020 میں پہلے درجے کے مجرمانہ جنسی عمل اور تیسرے درجے کی عصمت دری کے جرم میں سزا سنائی گئی تھی، جس کے تحت انہیں 23 سال قید کی سزا ہوئی۔ تاہم، اپریل میں اس سزا کو اپیل کے بعد منسوخ کر دیا گیا۔

وائن اسٹین اس وقت بھی جیل میں ہیں، کیونکہ وہ لاس اینجلس میں 2022 میں سنائی گئی ایک اور سزا کے خلاف اپیل کر رہے ہیں۔ اس کیس میں انہیں تین جنسی حملوں کے الزامات میں قصوروار ٹھہرایا گیا تھا، جس کی بنا پر انہیں 16 سال کی قید کی سزا سنائی گئی تھی