امریکی میڈیکل اسکول ہارورڈ سے تعلق رکھنے والے ایک طالب علم نے ایک ماہ میں 700 سے زائد انڈے کھائے جس کے بعد اس کے جسم میں حیرت انگیز تبدیلی سامنے آئی۔
یہ بات آپ سب نے یقیناً سنی ہوگی کہ انڈے کی سفیدی پروٹین سے بھرپور ہوتی ہے تو اس کی زردی میں کولیسٹرول بھاری مقدار میں پائی جاتی ہے۔
کہا جاتا ہے کہ اگر انڈے کا زیادہ استعمال کیا جائے تو اس کے سبب جسم میں کولیسٹرول کی سطح میں اضافہ ہوسکتا ہے۔
ہارورڈ میڈیکل اسکول سے تعلق رکھنے والے نک نورویٹز نامی طالب علم نے ایک ماہ میں 720 انڈے کھائے لیکن حیرت کی بات یہ ہے کہ اس کا کولیسٹرول لیول بڑھنے کے بجائے کم ہوگیا۔
انڈے کھانے کی دلچسپ وجہ
طالب علم نے یہ انڈے ایک تحقیق کیلئے کھائے تھے جس کے مطابق انڈے کھانے سے برے کولیسٹرول میں اضافہ نہیں ہوتا اور اس نے انڈے کھا کر اس بات کا ثبوت بھی دے دیا۔
بتایا جارہا ہے کہ طالب علم ہر گھنٹے ایک انڈہ کھاتا تھا اور یوں 24 انڈے اس کی روزانہ کی خوراک کا حصہ بن گئے تھے۔
اس کے علاوہ تحقیق سے یہ بھی ثابت ہوا کہ ذیابیطس میں مبتلا افراد اگر ایک ہفتے میں 12 انڈوں کا استعمال کریں تو نہ دل کی بیماری کا خطرہ بڑھے گا اور نہ ہی خون میں برے کولیسٹرول کا اضافہ ہوگیا بلکہ جسم میں ایچ ایل ڈی یعنی اچھے کولیسٹرول کی سطح میں نمایاں فرق نظر آئے گا۔