بعد از خرابی بسیار سہی دیر آید درست آید کے مصداق وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا سردار علی امین گنڈاپور نے ناقص کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے محکمہ صحت کے ضلعی افسروں کو ہٹانے کا حکم جاری کر دیا ہے۔ صوبائی دارالحکومت میں گزشتہ روز منعقد ہونے والے ایک اہم اجلاس میں وزیراعلیٰ نے اس عزم کو دہرانے کے ساتھ کہ عوام کو علاج کی سہولیات فراہم کرنے کے حوالے سے کوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا‘ متعدد دیگر اہم نوعیت کے احکامات بھی جاری کئے۔ سردار علی امین گنڈاپور نے تمام مراکز صحت کی مانیٹرنگ کو مزید مؤثر بنانے‘ عوام سے سروسز کے متعلق فیڈ بیک لینے‘ علاج گاہوں میں موجود غیر فعال مشینری اور دیگر طبی آلات کو فوری طور پر آپریشنل بنانے اور ایمرجنسی ادویات کی فراہمی یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی۔ خیبر پختونخوا میں یکے بعد دیگرے برسر اقتدار آنے والی حکومتیں ہیلتھ سیکٹر میں اصلاحات اور عوام کو علاج کی بہتر سہولتوں کی فراہمی اپنی ترجیحات میں سرفہرست ہی قرار دیتی چلی آ رہی ہیں‘ ہر دور حکومت میں اس سیکٹر میں اصلاح احوال کے لئے اقدامات اٹھائے بھی جاتے ہیں‘ ان اقدامات میں نت نئے تجربات کا سلسلہ عرصہ سے جاری ہے‘ ان تجربات میں سرکاری علاج گاہوں میں سربراہوں کا عہدہ نئے نئے نام پاتا رہا ہے‘ ماضی قریب کا ایڈمنسٹریٹر چیف ایگزیکٹو اور ہاسپٹل ڈائریکٹر بھی کہلاتا رہا ہے۔ اس کے ساتھ انفراسٹرکچر میں توسیع بھی ہوتی رہی گو کہ آبادی کے حساب سے مقررہ عالمی پیمانوں سے بہت دور سہی مہیا وسائل کے اندر ہیلتھ سیکٹر کے لئے اقدامات کا سلسلہ جاری ہے‘ تحریک انصاف کی صوبے میں حکومت نے دیگر اقدامات کے ساتھ صحت کارڈ جیسا بڑا پراجیکٹ بھی دیا اس سب کے باوجود صوبے میں عام شہری سرکاری شعبے میں ملنے والی علاج کی سہولیات سے متعلق شکایات کا انبار ہی لگاتا ہے‘ اس کی وجہ حکومتی احکامات اور ان کے عملی نتائج کے درمیان فاصلے ہیں جو نگرانی کا مؤثر انتظام نہ ہونے کی نشاندہی کرتے ہیں‘ آبادی میں اضافہ اور مسائل کے مقابلے میں کم وسائل حقیقت ہیں تاہم مہیا وسائل اور افرادی قوت کے ساتھ سروسز کا معیار بہتر نہ ہونا بھی ایک تلخ حقیقت ہے۔ وزیراعلیٰ سردار امین گنڈاپور کے احکامات اور ہدایات اس ساری صورتحال کے احساس و ادراک کی عکاس ضرور ہیں تاہم ان کے ثمر آور نتائج کا یقینی ہونا سوالیہ نشان ضرور ہے‘ اس مقصد کے لئے ضروری ہے کہ جاری ہونے والے احکامات پر عمل درآمد کے لئے مانیٹرنگ کے موجود پورے نظام کی مانیٹرنگ کا بندوبست کیا جائے‘ اس ضمن میں سابق وزیر صحت سید قاسم علی شاہ نے سکرین پر نگرانی کا عندیہ دیا تھا جو بہتر نتائج میں معاون ہو سکتا ہے۔
