سینئر سیاسی رہنما اور قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ نے ملک کو مشکلات سے نکالنے کے لئے قومی ڈائیلاگ کی ضرورت پر زور دیا ہے‘ چارسدہ میں جلسہ سے خطاب کرتے ہوئے آفتاب احمد خان شیرپاؤ کا یہ بھی کہنا ہے کہ 2024ء میں انتخابات سے قبل توقع کی جا رہی تھی کہ ملک میں سیاسی اور معاشی استحکام آئے گا تاہم ایک سال گزر جانے کے باوجود بھی ملک کی سیاسی فضاء گرد آلود ہے۔ وطن عزیز میں ایک طویل عرصے سے سیاسی تناؤ اور کشمکش کا سلسلہ جاری ہے‘ اس دوران ایک سے زائد مرتبہ الیکشن بھی ہوئے اور حکومتیں بھی تبدیل ہوئیں جبکہ سیاسی گرما گرمی کا گراف کبھی ایک تو کبھی دوسرے ایشو پر بلند ہی رہا۔ دوسری جانب ملک کو اکانومی سمیت مختلف شعبوں میں سنگین چیلنجوں کا سامنا ہے‘ معیشت کھربوں روپے کے قرضوں تلے دب چکی ہے‘ حکومت جو بھی آئے قرض دینے والوں کی شرائط تسلیم کرنے پر مجبور ہی ہوتی ہے۔ سبسڈیز بڑھانا ممکن نہیں رہا ایک قرضے کی قسط ادا کرنے کے لئے دوسرا قرضہ اٹھانا مجبوری بن چکا ہے‘ اکانومی کو مشکلات کے گرداب سے نکالنے کے لئے ضروری ہے کہ سرمایہ کاری بڑھائی جائے جبکہ انوسٹر اسی صورت سرمایہ لگانے کے لئے تیار ہوتا ہے جب اسے دیگر عوامل کے ساتھ سیاسی استحکام یقینی دکھائی دے۔ سیاسی استحکام کے لئے ضرورت سیاسی درجہ حرارت کو اعتدال میں رکھنے اور کم از کم اہم معاملات پر مل بیٹھنے کے لئے گنجائش رکھنے کی ہے‘ اس سارے منظر نامے میں پیش نظر رکھنا ضروری ہے کہ معیشت کے سیکٹر میں مشکلات کے نتیجے میں عوام کو اذیت کا سامنا ہے‘ گرانی نے غریب کی کمر توڑ کر رکھ دی ہے‘ بے روزگاری پریشان کن صورت اختیار کئے ہوئے ہے‘ توانائی بحران علیحدہ سے پریشانی کا باعث بنا ہوا ہے اس سیکٹر میں مشکلات کا نتیجہ ہے کہ پیداواری لاگت روز بروز بڑھتی چلی جا رہی ہے اس سے نہ صرف غریب صارف پر لوڈ بڑھ رہا ہے بلکہ بین الاقوامی منڈی میں پاکستانی مصنوعات قیمت کے حوالے سے مسابقت میں پیچھے رہ جاتی ہیں‘ کیا ہی بہتر ہو کہ سینئر قومی قیادت ملک کا سیاسی درجہ حرارت اعتدال میں لانے اور میثاق معیشت جیسے اہم ایشو پر ڈائیلاگ کے اہتمام میں اپنا کردار ادا کرے جس کی تجویز سابق وزیراعلیٰ آفتاب احمد خان شیرپاؤ دے رہے ہیں۔
