امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ وہ غزہ کو خریدنے اور اس کی ملکیت کے بیان پر قائم ہیں نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق دوران پرواز طیارے میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے امریکی صدر کا یہ بھی کہنا ہے کہ مشرق وسطیٰ کے دیگر ممالک کو زمین کے کچھ حصے دینے پر غور کیا جا سکتا ہے تاکہ وہاں دوبارہ تعمیر کے عمل میں مدد لی جاسکے‘ اس سے قبل امریکی صدر نے کہا تھا کہ امریکہ غزہ کی پٹی پر قبضہ کرلے گا اور یہ کہ ہم اس کے مالک ہونگے امریکی صدر کے اس بیان پر دنیا میں سخت ردعمل سامنے آیا یہاں تک کہ خود امریکی شہریوں نے اس منصوبے کو مسترد کیا اس حوالے سے امریکی میڈیا نے باقاعدہ پولنگ کی جس میں بڑی تعداد میں شہریوں نے امریکی صدر کے منصوبے کی مخالفت کی اقوام متحدہ سمیت کئی ممالک کی جانب سے اس بیان پر ردعمل آیا تو امریکی وزیر خارجہ نے ایک وضاحت بھی جاری کی تاہم گزشتہ روز پھر امریکی صدر طیارے میں بات چیت کے دوران غزہ سے متعلق بیان پر قائم رہنے کا کہہ رہے ہیں امریکہ کی پشت پناہی کے ساتھ اسرائیل نے غزہ پر آتش و آہن کی جو بارش کی اس میں ہزاروں شہری شہید ہوئے اسرائیلی بربریت میں ہسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں کو بھی نہیں چھوڑا گیا‘ اسرائیل نے جنگی قوانین اور انسانی حقوق سے متعلق بنائے گئے قواعد و ضوابط کی دھجیاں بکھیریں‘غزہ کو کھنڈر میں تبدیل کیا اور اب امریکی صدر غزہ سے متعلق بے سروپا بیانات جاری کر رہے ہیں‘ ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق قابل اطمینان ہے کہ پاکستان نے صورتحال کے تناظر میں کردار ادا کرنا شروع کیا ہے‘ اس ضمن میں نائب وزیراعظم اسحاق ڈار نے ایران‘ مصر اور ترک وزراء خارجہ کے ساتھ رابطے کئے ہیں‘ ان رابطوں سے متعلق بتایا جارہا ہے کہ ٹرمپ اور اسرائیلی وزیراعظم کے بیانات مسترد کئے گئے ہیں جبکہ فلسطین کی حمایت جاری رکھنے پر اتفاق کیا گیا ہے‘اسحاق ڈار کا کہنا ہے کہ فلسطینیوں کی غزہ سے بے دخلی ناقابل قبول ہے‘ دریں اثناء دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل اور امریکہ کا منصوبہ اقوام متحدہ کی قراردادوں کی کھلی خلاف ورزی ہے‘درپیش صورتحال متقاضی ہے کہ عالمی ادارہ اس کا نوٹس لے اقوام متحدہ کے ارباب بست و کشاد کو مدنظر رکھنا ہوگا کہ اگر عالمی ادارے کی قراردادوں کی اس طرح سے خلاف ورزیاں جاری رہیں تو خود اس ادارے کی ساکھ متاثر ہوگی‘بالکل اسی طرح بھارت بھی اقوام متحدہ کی مقبوضہ کشمیر سے متعلق قراردادوں کو سردخانے میں ڈالے ہوئے ہے جو اقوام متحدہ کیلئے سوالیہ نشان ہے۔
