حکومت کی جانب سے بجلی کی قیمتوں میں کمی کے بعد عالمی منڈی میں پٹرولیم مصنوعات سستی ہونے پر بجلی کے بل کا حجم مزید کم ہونے کا عندیہ دیا جا رہا ہے‘ وزیراعظم شہباز شریف کے اعلان کی روشنی میں پہلے ہی گھریلو صارفین کے لئے بجلی کے نرخ میں 7 روپے 41 پیسے فی یونٹ کمی کی گئی ہے‘ صنعتی صارفین کو بجلی 7 روپے 69 پیسے فی یونٹ سستی ملے گی۔ گھریلو صارفین کو بجلی کے بلوں میں رعایت کے ساتھ فوری ریلیف کا احساس ہو گا‘ صنعتوں کے لئے بجلی سستی ہونے پر پیداواری لاگت کم ہو گی‘ اس کے ساتھ ہی عالمی منڈی میں پاکستانی مصنوعات کی قیمتوں میں کمی پر مسابقت آسان ہو گی‘ پاکستانی پراڈکٹس کی مانگ بڑھنے پر ایکسپورٹ کا حجم بڑھے گا‘ اس کے ساتھ ہی تجارتی عدم توازن کا خاتمہ اور مجموعی قومی پیداوار میں اضافہ ممکن ہو سکے گا۔ وطن عزیز کے درپیش اقتصادی منظر نامے میں کمر توڑ مہنگائی کے باعث سخت اذیت کا شکار عام شہری بجلی کی قیمتوں میں کمی کے اثرات منڈی میں محسوس کر پائے گا یا نہیں‘ فیصلہ سازی اور منصوبہ بندی کے ذمہ داروں کے لئے یہ سوال جواب طلب ہی ہے کہ حکومت کی جانب سے عائد ہونے والا ہر ٹیکس اور پیداواری لاگت میں اضافہ اس عام شہری کے لئے فوری طور پر مارکیٹ میں مہنگائی کی شرح بڑھا دیتا ہے جبکہ پیداواری لاگت کم ہونے کا کوئی فائدہ مارکیٹ میں ریلیف کی صورت دکھائی نہیں دیتا‘ یہی مسئلہ اس حوالے سے بھی موجود ہے کہ ملک میں مرکز اور صوبوں کی سطح پر حکومتیں عوام کی سہولت کیلئے مختلف سیکٹرز میں اصلاحات کا اعلان کرتی ہیں تاہم حکومت کی مدت ختم ہو جانے تک لوگوں کو ان اصلاحات کے عملی نتائج کا احساس نہیں ہو پاتا‘ اس کی مثال مارکیٹ کے حوالے سے لی جائے تو رمضان المبارک کے موقع پر منڈی کنٹرول سے متعلق درجنوں اعلانات ہوئے تاہم برسرزمین صورتحال کچھ اور ہی رہی اسی طرح ٹریفک کے حوالے سے بڑے بڑے انتظامات کے باوجود عوام کی مشکلات میں کوئی قابل ذکر کمی نہیں ریکارڈ ہوئی عید کے موقع پر اور عید کے بعد دفاتر و کاروباری مراکز کھلنے پر ایک بار پھر ٹریفک جام کا مسئلہ پیش رہا‘ خیبر پختونخوا میں ہیلتھ سیکٹرز کے اندر متعدد اصلاحات ہوئیں تاہم حکومتی اقدامات اور برسرزمین نتائج کے درمیان گیپ موجود رہا‘ کیا ہی بہتر ہو کہ فیصلہ سازی کے ساتھ عملی نتائج کے حوالے سے تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے انتظامات کو منصوبہ بندی کا حصہ بنایا جائے اس میں ہر ایک کی رائے شامل ہونی چاہئے تاکہ بہتر نتائج کا حصول ممکن ہو سکے۔
