غیر ملکی سرمایہ کاروں کے نمائندہ اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس نے 5 ہزار روپے کا کرنسی نوٹ بند کرنے کا مطالبہ کردیا۔
رپورٹ کے مطابق اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس نے اپنی بجٹ تجاویز میں 5 ہزار روپے کا نوٹ بند کرنے کا کہا ہے جس سے نقد لین دین کی جگہ ڈیجیٹل ادائیگیوں کو فروغ ملے گا، پانچ ہزار روپے کا نوٹ بند ہونے سے بندعنوانی میں کمی ہوگی۔
تاجر باڈی نے کہا کہ مصنوعات کی فروخت پر سیلز ٹیکس کی شرح سالانہ ایک فیصد کمی سے 15 فیصد پر لایا جائے، ٹیکس ٹو جی ڈی پی کی شرح 14 فیصد تک لائی جائے، کارپوریٹ ٹیکس کی شرح 28 فیصد سے بتدریج کم کرکے 25 فیصد پر لائی جائے، 6 فیصد سپر ٹیکس کو آئندہ تین سال میں ختم کیا جائے۔
اوورسیز انویسٹرز چیمبر آف کامرس نے کہا کہ سپر ٹیکس آئندہ سال 6 فیصد اس کے بعد تین فیصد اور صفر فیصد پر لایا جائے، بونس شیئرز پر ٹیکس ختم کیاجائے، فاٹا پاٹا کو ٹیکس کی چھوٹ تین سال میں ختم کی جائے، ٹیکس ری فنڈ حاصل کرنے والوں کی فہرست شائع کی جائے۔
تجاویز میں کہا گیا کہ انڈر انوائسںنگ کی روک تھام کے لیے درآمدات کا ڈیٹا پبلک کیا جائے، ٹیکس ریٹرن فائلنگ کے نظام کو ڈیجیٹل اور دیگر سرکاری محکموں کے ساتھ منسلک کیا جائے، کم سے کم قابل ٹیکس آمدن کی حد 12 لاکھ روپے مقرر کی جائے، 6 لاکھ روپے تک کی آمدن پر 1000 روپے کا ٹوکن ٹیکس وصول کیا جائے۔