بھارت میں مسلمان مسلسل خوف کی حالت میں زندگی بسر کر رہے ہیں۔ بظاہر سیکولر‘ بھارت نے ہندو مذہب سے دوسرے مذہب میں تبدیلی پر پابندی کر رکھی ہے۔ ہندوستان کی نام نہاد ”سیکولر“ عدالتیں مسلمانوں کے طرز زندگی کو پامال کرتی ہیں۔ حال ہی میں بھارت کی سپریم کورٹ نے قرار دیا ہے کہ مسلمانوں کی عبادت گاہ کے لئے مسجد کا ہونا ضروری نہیں ہے۔ اِسی طرح گڑگاؤں میں کھلی جگہ پر نماز ادا کرنے والے مسلمانوں کو بے رحمی سے پیٹا گیا۔ نجی گھر میں نماز ادا کرنے پر مسلمانوں کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔ ٹوپی پہنے مسلمانوں پر تشدد کے واقعات عام رونما ہو رہے ہیں۔ بابری مسجد کو ’حکمراں جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی)‘ کے رہنما ایل کے ایڈوانی کی قیادت میں ہجوم نے گرایا تھا۔ عدالت نے تمام نامزد اور گرفتار ملزمان کو بری کر دیا۔ اس کے علاوہ مسجد کے انہدام کو درست کام قرار دیا اور مسجد کو مسمار کرنے اور اس جگہ پر ایک مندر بنانے کی اجازت دی (جس پر تین چوتھائی مکمل ہو چکا ہے)۔ بھارت میں قبضہ شدہ زمینوں پر بنائی گئی مساجد کے خلاف تو کاروائی کی جاتی ہے لیکن قبضہ شدہ اراضی پر تعمیر مندروں کے خلاف کبھی کاروائی نہیں کی جاتی۔ مساجد سے ہزاروں لاؤڈ سپیکر ہٹائے جا چکے ہیں۔ بھارت کے تعلیمی اداروں میں حجاب کو غیر قانونی قرار دیا گیا ہے جو بنیادی انسانی حقوق کی بھی خلاف ورزی ہے۔ بھارت کے خوفزدہ مسلمانوں نے نام نہاد مسلم منچ نامی تنظیم میں شمولیت اختیار کی ہے جو کہ آر ایس ایس سے حفاظتی انتظامات کرنے کی تنظیم ہے۔ بھارت میں انفرادی طور پر مسلمانوں کو ستانے کے واقعات تواتر سے رونما ہو رہے ہیں۔ بھارتی حکومت آر ایس ایس کے ساتھ مل کر پراپیگنڈہ مہم چلا رہی ہے جس میں الزام لگایا گیا ہے کہ دعوت اسلامی (الیاس قادری) اور پیس ٹی وی (ذاکر نائیک) بھارتی مسلمانوں کو ”دہشت گردی“ پر اکسا رہے ہیں لیکن بھارت کے فیصلہ سازوں نے ہریدوار نامی تہوار جو کہ ہندو مذہبی اجلاس ہوتا ہے کے شرکا کی جانب سے مسلمانوں کے خلاف نفرت انگیز تقریر کا کوئی نوٹس نہیں لیا۔ حقیقت یہ ہے کہ دعوت اسلامی ایک غیر سیاسی غیر متشدد مذہبی تنظیم ہے۔ بھارت کے اس الزام کی تصدیق کے لئے کوئی ثبوت نہیں ہے کہ یہ ایک دہشت گرد تنظیم ہے۔ دعوت اسلامی پرامن تنظیم ہے جو پاکستان اور بیرون ملک کئی تعلیمی ادارے چلاتی ہے۔ اس کے علاوہ اِس نے اسلامک سٹڈیز میں کئی آن لائن کورسز بھی پیش کئے ہیں اور مدنی چینل سال 2009ء چل رہا ہے۔بھارت نے مسلمانوں کی تنظیم ”پاپولر فرنٹ آف انڈیا“ پر پانچ سال کے لئے پابندی عائد کر رکھی ہے۔ اس کے علاوہ بھارت نے پاکستان میں قائم دعوت اسلامی کے خلاف بھی غلط معلومات کی بنا پر مہم شروع کر رکھی ہے لیکن اس نے ایک سابق ہندو عسکریت پسند کے انکشافات پر کوئی کاروائی شروع نہیں کی۔ دعوت اسلامی کے چھبیس سو کارکن ہیں جو 194ممالک میں اسلام کی تبلیغ کرتے ہیں۔ یہ نہ صرف پاکستان بلکہ برطانیہ‘ سپین‘ یونان‘ بنگلہ دیش اور کئی دیگر ممالک میں موجود ہے۔ دعوت اسلامی 3 ہزار 790 دینی مدارس کا سلسلہ چلاتا ہے جس میں ایک لاکھ 69 ہزار سے زائد طلبہ زیرتعلیم ہیں اور یہ دینی مدرسہ کوئی فیس نہیں لیتا۔ بھارت نے سماجی بہبود کی اِس تنظیم پر پانچ سال کے لئے پابندی عائد کر رکھی ہے۔ ہندوتوا کے حامی (وی ایچ پی وغیرہ) اس تنظیم پر پابندی لگانے کے لئے ایک عرصے سے مطالبہ کر رہے ہیں۔ اِسی طرح جمعہ کی جماعت میں اِسے اپنا نقطہ نظر پیش کرنے سے روک دیا گیا۔ ملک گیر کریک ڈاؤن میں پی ایف آئی کے کئی رہنماؤں کو گرفتار بھی کیا گیا ہے اور پی ایف آئی پر اِس ملک گیر کریک ڈاؤن کے دوران‘ کہیں سے بھی آتشیں اسلحہ نہیں ملا۔ سال دوہزارچھ میں تشکیل دی گئی پی ایف آئی اور اس کی ملحقہ سوشل ڈیموکریٹک پارٹی آف انڈیا خود کو ”ایک غیر سرکاری سماجی تنظیم“ کے طور پر پیش کرتی ہے جس کا مقصد ”ملک میں غریب اور پسماندہ لوگوں کے لئے کام کرنا اور جبر و استحصال کی مخالفت ہے۔پی ایف آئی کی قانونی مداخلتوں نے بہت سے معاملات میں عدالتی انصاف حاصل کی ہے بشمول مظفر نگر فسادات اور جھارکھنڈ میں تبریز انصاری کی لنچنگ۔آر ایس ایس اور آسام و اتر پردیش کے وزرائے اعلیٰ نے ’پی ایف آئی‘ پر پابندی لگانے کا مطالبہ کیا تھا۔ بی جے پی کی حکمرانی والی حکومت کے لئے یہ تصور ڈراؤنے خواب جیسا ہے کہ پی ایف آئی ایک دن روایتی مسلم قیادت کی جگہ لے لے گی۔ (بشکریہ: پاکستان ٹوڈے۔ تحریر: امجد جاوید۔ ترجمہ: ابوالحسن امام)
اشتہار
مقبول خبریں
حقائق کی تلاش
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
غربت‘ تنازعہ اور انسانیت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
افغانستان: تجزیہ و علاج
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
کشمیر کا مستقبل
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
جارحانہ ٹرمپ: حفظ ماتقدم اقدامات
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد پولیو جدوجہد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
درس و تدریس: انسانی سرمائے کی ترقی
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
موسمیاتی تبدیلی: عالمی جنوب کی مالیاتی اقتصاد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد غربت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
سرمائے کا کرشمہ
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام