سال دوہزارپچاس تک پاکستان کی آبادی کم از کم پینتیس کروڑ (ساڑھے تین سو ملین) افراد پر مشتمل ہو گی۔بجٹ ترجیحات‘ معاشی حکمت عملیوں اور بڑھتی ہوئی موسمیاتی گرمی کی وجہ سے پاکستان مشکلات سے دوچار رہے گا۔ بیرونی مالی امداد ملنا یا اِس کے وعدے پاکستان کی مشکلات کا حل نہیں ہوں گے۔ پاکستان کو اپنے پاؤں پر کھڑا کرنا ضروری ہے جس کے لئے ٹیکس محصولات میں کم سے کم تین گنا اضافہ‘ غیر ضروری درآمدات کو کم کرنا‘ انسداد بدعنوانی‘ انسانی وسائل اور بنیادی ڈھانچے کی ترقی اور اِس میں سرمایہ کاری جیسے امور انتہائی ضروری ہیں لیکن قومی تبدیلی اور آب و ہوا کی لچک کے لئے وسائل کو متحرک کرنے کے لئے جس بڑے پیمانے پر سیاسی اصلاحات کی ضرورت ہے شاید اُس کی مروجہ سیاسی نظام اجازت نہیں دے گا۔ دریں اثنا امریکہ عالمی بحران کو بڑھا رہا ہے۔ یہ ایک ایسے عالمی نظام کے اُبھرنے سے روکتا ہے جو اجتماعی طور پر موسمیاتی چیلنجوں اور اس کے متعدد مہلک نتائج سے نمٹ سکتا ہے۔ اِس موقع پر عالمی طاقتوں کو ذمہ داری کا ثبوت دینا ہے۔ روس اور یوکرائن کی جنگ ختم کرنے کی ضرورت ہے۔ روسی رائے عامہ کے مطابق یوکرین روس جنگ دراصل امریکہ روس جنگ میں تبدیل ہو چکی ہے۔ امریکہ کی جانب سے یوکرین کو نیٹو کا رکن ملک بنانے کے فیصلے سے جوہری محاذ آرائی اور تنازعات کے خطرات بڑھ گئے ہیں۔امریکہ نے چین کو اپنا نمبر ون دشمن قرار دیا ہے۔ امریکہ چین کو ایشیا بحر الکاہل کے خطے میں کواڈ کی حکمت عملی کے ذریعے دھمکی دیتا ہے۔ چین جانتا ہے کہ امریکہ ایک عالمی طاقت کے طور پر اس کے اُبھرنے کے خلاف مزاحمت کرے گا اور اس کے نتیجے میں اپنے عالمی سفارتی اور مالی اثر و رسوخ کو فروغ دے رہا ہے۔ امریکہ اس بات کو یقینی بنانے کے لئے بھی پرعزم ہے کہ اگر ضرورت پڑی تو ایران کے ساتھ تنازعات کے ذریعے اسرائیل کو مشرق وسطیٰ کی واحد جوہری طاقت بنائے رکھے گا۔ یہ دہشت گردی کے لئے اس کے تمام مضمرات کے ساتھ مسلسل علاقائی عدم استحکام کو یقینی بنائے گا۔ امریکہ کو معلوم ہونا چاہئے کہ دنیا میں جس قدر بھی دہشت گردی پائی جاتی ہے اُس کی پشت پناہی کوئی نہ کوئی عالمی طاقت ہی کر رہی ہے۔ ایران مشرق وسطیٰ میں جوہری ہتھیاروں سے پاک زون کے قیام کی حمایت کرتا ہے جو اسرائیل کو لاحق کسی بھی جوہری خطرے کو دور کرے گا لیکن اسرائیل اور امریکہ اسرائیل کی جوہری اجارہ داری برقرار رکھنے کو ترجیح دیتے ہیں۔ مشترکہ جامع لائحہ عمل کے حوالے سے امریکی مطالبات اس صورت حال کی مثال ہیں۔ ایران امریکہ کی توقعات کے برعکس کام کر رہا ہے اور اس کے باوجود امریکہ اس بات پر بھی اصرار کرتا ہے کہ امریکہ کے جوہری معاہدے میں دوبارہ شامل ہونے کے بدلے میں اِسے ایران مزید رسائی دے۔ جہاں تک افغانستان کا تعلق ہے تو بھارت کے ساتھ ہمارے تعلقات کو مدنظر رکھتے ہوئے افغانستان سے اچھے مثالی اور دوستانہ تعلقات وقت کی ضرورت ہے۔ پاکستان کی کشمیر پالیسی حقیقت پسندانہ ہے اور بھارت کو اس وقت انسانی حقوق کی بڑے پیمانے پر خلاف ورزیوں کے باعث دباؤ کا سامنا ہے۔ دریں اثنا امریکی جانبداری اور مودی حکومت کی پالیسیوں کے باعث کشمیر دو جوہری طاقتوں کے مابین ایک جوہری فلیش پوائنٹ بنا ہوا ہے بہرحال کشمیر پر ہمارا مؤقف اقوام متحدہ کے چارٹر‘ اقوام متحدہ کی قراردادوں‘ بین الاقوامی انسانی اور انسانی حقوق کے قانون اور کشمیری عوام کی اکثریت کی خواہشات کے عین مطابق ہے۔ بھارت کا مؤقف اور اقدامات ان سب کی خلاف ورزی ہیں تاہم اس کاعالمی برادری کو بھی اب احساس ہونا چاہئے۔۔ بھارت کی جانب سے پانچ اگست دوہزاراُنیس کو مقبوضہ کشمیر کے غیر قانونی الحاق اور اس کے وحشیانہ جبر میں شدت کے بعد بامعنی مذاکرات کے امکانات کو روک دیا گیا ہے اگر چہ اببہت سے دیگر ممالک کی طرح امریکہ نے وقتا ًفوقتا ًمقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کی صورتحال پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے اور انسانی حقوق کی بڑی تنظیمیں اس سے کہیں زیادہ تنقید کرتی رہی ہیں۔ اس کے باوجود یوکرین عالمی توجہات کا مرکز بنا ہوا ہے اور دنیا نے کشمیر میں انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کو نظرانداز کر رکھا ہے جو اِن کی بے حسی کا منہ بولتا ثبوت ہے۔ کشمیری مجاہد آزادی اور امن کارکن یاسین ملک کی زندگی بھر کی قربانیوں کو نظر انداز کرتے ہوئے پیوٹن مخالف روسی انسانی حقوق کے کارکن کو اس سال کا نوبل امن انعام دینا اس کی ایک مثال ہے۔اگرچہ مقبوضہ کشمیر کی صورتحال میں کوئی حقیقی بہتری یا بھارت کی جانب سے اصولی سمجھوتے کے حل پر غور کرنے پر آمادگی کی عدم موجودگی میں بھارت کے ساتھ کسی منظم مذاکرات کی طرف جلد بازی کرنے کی ضرورت نہیں لیکن اس کے ساتھ آب و ہوا اور جوہری ضروریات کے تناظر میں بات چیت اپنی جگہ اہم ہے۔ (مضمون نگار امریکہ بھارت اور چین میں بطور سفیر پاکستان کی نمائندگی جبکہ عراق اور سوڈان میں اقوام متحدہ مشنز کی سربراہی بھی کر چکے ہیں۔(بشکریہ: دی نیوز۔ تحریر: اشرف جہانگیر قاضی۔ ترجمہ: ابوالحسن امام)
اشتہار
مقبول خبریں
حقائق کی تلاش
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
غربت‘ تنازعہ اور انسانیت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
افغانستان: تجزیہ و علاج
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
کشمیر کا مستقبل
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
جارحانہ ٹرمپ: حفظ ماتقدم اقدامات
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد پولیو جدوجہد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
درس و تدریس: انسانی سرمائے کی ترقی
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
موسمیاتی تبدیلی: عالمی جنوب کی مالیاتی اقتصاد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد غربت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
سرمائے کا کرشمہ
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام