روس کے یوکرین پر مکمل حملے کے ایک سال سے زائد عرصے بعد، ایسا لگتا ہے کہ جنگ ایک تعطل تک پہنچ گئی ہے۔ گزشتہ نومبر میں یوکرینی افواج کے ہاتھوں خرسن کی آزادی کے بعد سے، دونوں فریق علاقائی کنٹرول میں صرف معمولی تبدیلیوں کے ساتھ پوزیشنی جنگ میں مصروف ہیں۔ وسیع پیمانے پر متوقع روسی موسم سرما کے حملے نے بمشکل فرنٹ لائن کو آگے بڑھایا اور ڈونباس کے علاقے میں طویل عرصے سے مقابلہ کرنے والے قصبوں جیسے Avdiivka، Mariinka، Bakhmut اور Vuhledar پر قبضہ کرنے میں ناکام رہا۔دریں اثنا، یوکرین کی فوج نے روس کے بکتر بند حملوں کو کامیابی سے پسپا کرنے کے لیے بھاری مضبوط پوزیشنوں اور مغربی فراہم کردہ ہتھیاروں کا استعمال کیا۔ یہاں تک کہ اگر روسی افواج بالآخر بڑے پیمانے پر تباہ شدہ باخموت پر قبضہ کرلیتی ہیں، تو سلوویانسک-کرامیٹرسک کے مجموعے کے ارد گرد بھاری مضبوط یوکرین کی پوزیشنیں مزید کسی بھی نقل و حرکت میں رکاوٹ بنیں گی‘اگر اگلے چھ ماہ کے دوران میدان جنگ میں کوئی فیصلہ کن تبدیلیاں نہیں آتی ہیں، تاہم، مغربی حکومتوں کی جانب سے امن مذاکرات کے لیے دبا ؤبڑھنے کا امکان ہے۔ تو کیا یوکرین اور روس مذاکرات کے لیے تیار ہوں گے؟یوکرین میں امن مذاکرات کی راہ میں حائل رکاوٹیں: کامیاب فوجی کاروائیوں کا سلسلہ جو گزشتہ سال روسی فوج کی ذلت آمیز پسپائی کا باعث بنا، یوکرین کی حتمی فتح پر عوام کے اعتماد کو تقویت ملی۔ ملک میں مقیم یوکرینیوں کے جنوری کے سروے میں، 89 فیصد جواب دہندگان نے کہا کہ وہ یوکرین کے مستقبل کے بارے میں پر اُمید ہیں۔ اکثریت نے روس کے خلاف جیت کی اپنی امید کے ساتھ اپنی اُمید کی وضاحت کی۔نیٹو کی یوکرین کو طویل فاصلے تک مار کرنے والے توپ خانے، فضائی دفاعی نظام اور ٹینکوں جیسے زیادہ جدید ہتھیار فراہم کرنے کی خواہش نے اس طرح کی توقعات کو مزید بڑھا دیا ہے۔نتیجے کے طور پر، جبکہ مئی 2022 میں، سروے کے جواب دہندگان میں سے 59 فیصد نے روس کیساتھ مذاکرات کی حمایت کی، جنوری تک یہ تعداد 29 فیصد تک گر گئی‘66 فیصد نے اس طرح کی بات چیت کی مخالفت کی‘سب سے اہم بات یہ ہے کہ یوکرین کی قیادت اور عوام نے زیادہ سے زیادہ الفاظ میں فتح کی تعریف کرنا شروع کر دی ہے۔ سروے کرنیوالوں میں سے 82 فیصد کے لئے، روس کے ساتھ امن صرف 2014 سے زیر قبضہ تمام علاقوں کی واپسی پر ممکن ہے، بشمول کریمیا اور ڈونیٹسک اور لوہانسک صوبے۔ملک کے تمام خطوں میں 80 فیصد سے زیادہ نیٹو میں شمولیت کے حق میں عوامی حمایت بھی ہے (بشکریہ د ی نیوز،تحریر:سرہی کڈیلیا،ترجمہ: ابوالحسن امام)
اشتہار
مقبول خبریں
حقائق کی تلاش
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
غربت‘ تنازعہ اور انسانیت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
افغانستان: تجزیہ و علاج
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
کشمیر کا مستقبل
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد پولیو جدوجہد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
درس و تدریس: انسانی سرمائے کی ترقی
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
جارحانہ ٹرمپ: حفظ ماتقدم اقدامات
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
موسمیاتی تبدیلی: عالمی جنوب کی مالیاتی اقتصاد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد غربت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
سرمائے کا کرشمہ
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام