تجزیہ کاروں نے مشرق وسطیٰ میں چین کی سفارتی کامیابیوں‘ روس کے ساتھ تعلقات‘ ڈی ڈالرائزیشن اور ڈی کپلنگ کے پہلوؤں کی وجہ سے امریکہ کے اہم عالمی کھلاڑی کے طور پر زوال اور چین کے عروج کی نشاندہی کی ہے۔ ناقابل تردید حقیقت ہے کہ اُبھر کر سامنے آ رہا ہے لیکن یہ کسی بھی طرح سے امریکی حاکمیت اور امریکہ کے دور کا اختتام نہیں ہے۔ امریکہ کسی ایک ملک کا نام نہیں بلکہ یہ دنیا کے ہر ملک میں پایا جانے والا ملک ہے۔ امریکہ وسیع تر بحر ہند و بحرالکاہل کے خطے میں اپنے قدم جمانے پر زیادہ توجہ مرکوز کئے ہوئے ہے۔ امریکہ اور اس کے اتحادی چین کو روکنے کے لئے متعدد مشترکہ فوجی تجربات بھی کر رہے ہیں۔ اس کے علاوہ امریکہ خطے میں اپنے سفارتی‘ اقتصادی اور فوجی اثر و رسوخ بڑھانے کے لئے علاقائی کھلاڑیوں کے ساتھ رابطے میں ہے۔ بحرہند و بحرالکاہل کے خطے میں مشترکہ مشقوں کے رجحان میں اضافہ غیرمعمولی ہے۔ تین اپریل‘ 2023ء کے روز امریکی‘ جاپانی اور جنوبی کوریائی بحری افواج نے جزیرہ نما کوریا میں آبدوز شکن مشترکہ مشقیں کیں۔ یہ سہ فریقی ہے کہ مذکورہ مشق اس لحاظ سے بھی اہم ہے کہ اس میں اُبھرتی ہوئی ٹیکنالوجیز جیسا کہ بغیر پائلٹ کے زیر آب گاڑیاں اور انٹیلی جنس شیئرنگ آلات کا تجربہ کیا گیا اِس کے علاوہ رواں سال کے اوائل میں یعنی پندرہ سے تیس مارچ دوہزارتیئس تک امریکہ نے گوام میں سی ڈریگن کے نام سے ایک سالانہ کثیر القومی فوجی مشق کی میزبانی بھی کی جس میں کینیڈا‘ جنوبی کوریا اور کواڈ ممالک (جاپان‘ بھارت اور آسٹریلیا) کو شرکت کی دعوت دی گئی تھی۔ اپنے پانچویں سال میں‘ سی ڈریگن نے جدید سطح کی آبدوز شکن جنگ (اے ایس ڈبلیو) سے متعلق حکمت عملی اور تربیت پر توجہ مرکوز کی۔ اس مشق کا مقصد اتحادی ریاستوں کی ٹیکٹیکل اور آپریشنل صلاحیت کو بہتر بنانا اور ابھرتی ہوئی ٹیکنالوجیوں اور نظاموں کا باہمی تعاون ہے۔ پانچ اپریل دوہزارتیئس کو امریکہ اور برطانیہ کی بحریہ اور میرینز کارپوریشن نے بھی لیٹورل وارفیئر پر مل کر کام کرنے کا معاہدہ کیا۔ اِس دوطرفہ معاہدے کا مقصد بحرہند و بحرالکاہل کے خطے میں وار گیمنگ‘ مصنوعی تربیت‘ کمپیوٹر سمولیشن اور بیرون ملک مشقوں میں تعاون میں اضافہ کرکے آپریشنل تیاریوں کو بڑھانا ہے۔ امریکہ نے فلپائن میں اپنی فوجی موجودگی میں اضافہ کرتے ہوئے دفاعی تعاون کے معاہدے (ای ڈی سی اے) کے تحت چار نئے فوجی مقامات قائم کئے ہیں۔ توقع ہے کہ ان مقامات سے سٹریٹجک گہرائی میں اضافہ ہوگا اور امریکہ و فلپائن کی مسلح افواج کی باہمی تعاون کو تقویت ملے گی۔ اس بڑھتے ہوئے تعاون کے پیچھے مشترکہ خطرہ چین ہے۔ فلپائن اور چین کے درمیان بحیرہئ جنوبی چین میں جزیروں پر تاریخی تنازعات کی وجہ سے کانٹے دار تعلقات رہے ہیں جنہیں امریکہ اپنے فائدے کے لئے استعمال کر رہا ہے۔ یہ فوجی مشقیں امریکہ اور بحرہند و بحرالکاہل کی ریاستوں کو مشترکہ ردعمل کی اجازت دے کر چین کے ساتھ محاذ آرائی کے لیے تیار کریں گی۔امریکہ خطے کی چھوٹی ریاستوں کے ساتھ بھی سفارتی تعلقات بڑھا رہا ہے۔ مثال کے طور پر تیس سال کی غیر موجودگی کے بعد امریکہ نے جزائر سلیمان میں اپنا سفارت خانہ دوبارہ کھول دیا۔ جزائر سلیمان بحر الکاہل میں چھ بڑے جزائر اور نو سو سے زیادہ چھوٹے جزائر پر مشتمل ملک ہے۔ اپنے محل وقوع کی وجہ سے یہ چھوٹے جزیرے بڑی طاقتوں کی بحر ہند و بحرالکاہل کی کوششوں میں انتہائی سٹریٹجک اہمیت کے حامل ہیں۔ مارچ دوہزارتیئس میں‘ جزائر سلیمان کے وزیر اعظم نے بیجنگ کے گلوبل ڈویلپمنٹ اقدام پر دستخط کئے جس سے چین کو جزیرے کی بندرگاہوں کی تعمیر نو سمیت ترقیاتی منصوبوں کو انجام دینے کی اجازت ملے گی۔ چین کے اثر و رسوخ کا مقابلہ کرنے کے لئے جاپانی وزیر خارجہ نے بیجنگ کے ساتھ جزیروں کے سیکورٹی تعلقات کے بارے میں ٹوکیو کے خدشات کو درج کرانے کے لئے پہلی بار جزیروں کا دورہ کیا۔ ایسا لگتا ہے کہ جزائر سلیمان بڑی طاقتوں کی دشمنی میں پھنسے ہوئے ہیں لیکن جزیرہ نما ملک حکمت عملی کے ساتھ اپنی شرط لگا رہا ہے۔ مزید برآں‘ امریکہ نے وانواتو میں اپنا سفارت خانہ کھولا ہے‘ جس کی نمائندگی پہلے نیو گنی میں مقیم سفارت کار کرتے تھے۔ امریکہ نے کیریباتی اور ٹونگا میں اپنا سفارت خانہ کھولنے کا بھی منصوبہ بنایا ہے تاکہ چین کا مقابلہ کرنے کے لئے اپنے علاقائی اثر و رسوخ کو بڑھایا جا سکے۔اقتصادی محاذ پر امریکہ بحرہند و بحرالکاہل کے ممالک کے ساتھ دوطرفہ اور کثیر الجہتی معاہدوں میں مصروف ہے۔ مئی دوہزاربائیس میں‘ امریکہ نے اقتصادی سرمایہ کاری کو فروغ دینے کے لئے خطے کی چودہ ریاستوں کے ساتھ خوشحالی کے لئے انڈو پیسفک اکنامک فریم ورک (آئی پی ای ایف) کا آغاز کیا۔ یہ اقتصادی فریم ورک بلڈ بیک بیٹر ورلڈ اور بلیو ڈاٹ نیٹ ورک کا تازہ ترین ورژن ہے۔ یہ منصوبے کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک میں سرمایہ کاری پر مبنی ماڈل ہیں۔ (بشکریہ: دی نیوز۔ تحریر: ماہین شفیق۔ ترجمہ: اَبواَلحسن اِمام)
اشتہار
مقبول خبریں
حقائق کی تلاش
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
غربت‘ تنازعہ اور انسانیت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
افغانستان: تجزیہ و علاج
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
کشمیر کا مستقبل
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد پولیو جدوجہد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
درس و تدریس: انسانی سرمائے کی ترقی
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
موسمیاتی تبدیلی: عالمی جنوب کی مالیاتی اقتصاد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
جارحانہ ٹرمپ: حفظ ماتقدم اقدامات
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد غربت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
سرمائے کا کرشمہ
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام