جتنی بے سکونی فرانسیسی دارالحکومت پیرس میں محسوس کی جاتی ہے اتنی کسی اور یورپی دارالحکومت میں نہیں‘ وہاں کئی سفید فام لوگوں کی خاموشی میں ایک جارحانہ رویے کا اظہار ہوتا ہے‘یہی وجہ ہے کہ ایک فرانسیسی پولیس اہلکار کی جانب سے عام ٹریفک اسٹاپ پر الجزائری نژاد نوجوان کو گولی ماردینے کی ویڈیو بہت زیادہ حیران کن نہیں‘ وہ نوجوان 17 سالہ ناہیل میرزوک تھا جو اس واقعے میں اپنی جان سے ہاتھ دھو بیٹھا؛ اس واقعے کے بعد کے دنوں میں ہزاروں مظاہرین فرانس کی سڑکوں پر نکل آئے اور انہوں نے دکانوں اور گاڑیوں کو آگ لگادی۔ مظاہرین کا کہنا ہے کہ وہ خود کو بھی اس نوجوان جیسا ہی سمجھتے ہیں کیونکہ انہیں بھی پولیس کے ظلم و ستم کا سامنا کرنا پڑا ہے‘اس واقعے کے بعد سے فرانس میں مسلمانوں اور غیر سفید فام افراد کے خلاف جاری تعصب بہت زیادہ نمایاں ہوگیا ہے‘ہلاک ہونے والے نوجوان کے جنازے میں فرانسیسی مسلمانوں کی بڑی تعداد شریک تھی‘ ہلاک نوجوان کے اہل خانہ کی حفاظت پر کچھ سکیورٹی گارڈز تعینات تھے ستم ظریفی دیکھئے کہ اس جنازے کے مقام پر جہاں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے کوئی پولیس اہلکار تعینات نہیں تھا جبکہ مظاہرین کو کنٹرول کرنے کیلئے45 ہزار پولیس اہلکاروں کو تعینات کیا گیا تھا‘ فرانس میں مسلمانوں کی ایک بڑی تعداد رہتی ہے لیکن ایسا لگتا ہے کہ ریاست کی جانب سے مسلمانوں کے وجود کو ہی نظرانداز کیا جاتا ہے‘ اگر اس واقعے کی ویڈیو موجود نہ ہوتی تو ناہیل میرزوک کی ہلاکت کو بھی ماضی میں سفاک فرانسیسی پولیس کے ہاتھوں ہونے والی کاروائیوں کی طرح نظر انداز کردیا جاتا؛اس معاملے پر میکرون حکومت نے بھی ماضی کی حکومتوں سے مختلف ردعمل نہیں دیا۔ جیسے ہی مظاہرین نے سرکاری املاک اور دکانوں کو نشانہ بنانا شروع کیا اور پولیس اہلکاروں پر حملے کئے تو حکومتی شخصیات کی جانب سے مذمتی بیانات آنے کا سلسلہ شروع ہوگیا لیکن یہ بیانات اصل واقعے کے بجائے املاک کو ہونے والے نقصان کی مذمت کے تھے‘ مظاہرین اس ردعمل کو سفید فام اکثریتی فرانس کی جانب سے فرانسیسی مسلمانوں اور الجزائر اور مراکشی النسل افراد کو درپیش مشکلات کو نظر انداز کرنے کی مثال کے طور پر دیکھتے ہیں‘ناہیل مرزوک کی ہلاکت کے بعد پورے فرانس میں مظاہرے شروع ہوگئے۔ مظاہرین نے ان میئرز کے گھروں کو نشانہ بنایا جن کے بارے میں سمجھا جاتا تھا کہ وہ حکومت کے حمایتی ہیں۔ لائے لے روز ایک نسبتاً پرسکون علاقہ ہے لیکن اس کے میئر کو بھی نشانہ بنایا گیا۔ مظاہرین نے میئر کی رہائش گاہ کے دروازے سے گاڑی ٹکرادی اور پھر گاڑی کو آگ لگادی‘ اس کے بعد انہوں نے آتش بازی کے سامان سے بھی اس گھر کو نشانہ بنایا جس سے میئر کے گھر والے زخمی ہوئے۔ فرانسیسی میئرز کی ایسوسی ایشن ان مظاہروں کو کچلنے کے حوالے سے مزید سخت بیانات دے رہی ہے‘ فرانسیسی صدر عمانوئیل میکرون نے 4جولائی کو حکام کے ساتھ ہونے والی نشست میں اس امید کا اظہار کیا کہ ان واقعات کے پیچھے موجود وجوہات کا تعین کرنے کیلئے سخت اور طویل مدتی کام شروع کیا جائے گا۔اس بات کو سمجھنا مشکل ہے کہ کہیں انہوں نے ایسا وقت گزارنے کے لئینہ کہا ہو اور مسلم اقلیت کے خلاف ریاستی حکام کا تعصب ویسے ہی برقرار رہے‘ اگر وہ واقعی ان وجوہات کو جاننا چاہتے ہیں تب بھی یہ حقیقت ہی اپنے آپ میں بہت افسوس ناک ہے کہ وہ اب تک ان وجوہات سے بے خبر ہیں‘اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ فرانس کی اکثریت کئی دہائیوں سے وہاں رہنے والی اقلیت سے کتنی غافل اور لاتعلق ہے‘ یہ حقیقت ہی بہت تشویش ناک ہے کہ ملک کے اعلیٰ ترین سیاسی عہدیدار کا خیال ہے کہ نسل پرستی اور اختیارات کے ناجائز استعمال کی وجوہات کو سمجھنے کیلئے مزید تحقیق کی ضرورت ہے‘ابھی کچھ ہی ہفتے گزرے ہیں کہ کشتی کے ذریعے یورپ اسمگل کئے جانے والے سینکڑوں پاکستانی کشتی ڈوبنے سے ہلاک ہوگئے تھے‘یہ سوچ کر بہت تکلیف ہوتی ہے کہ ہمارے نوجوان یورپی ممالک تک پہنچنے میں اپنی جان کی بازی لگارہے ہیں‘ان یورپی ممالک میں فرانس بھی شامل ہے جہاں اس بات کے امکانات تقریباً سو فیصد ہیں کہ ان سے بہت برا برتاؤ کیا جائے گا اور یہ بھی ہوسکتا ہے کہ بطور غیر سفید فام تارک وطن وہ اپنی زندگی سے بھی ہاتھ دھو بیٹھیں‘اس بات کا قوی امکان ہے کہ جیسے جیسے مزید تارکین وطن یورپی ممالک میں داخل ہوں گے ویسے ویسے آزادی‘ مساوات اور بھائی چارے کی لبرل اقدار کو یکسر ختم کر دیا جائے گا۔(بشکریہ ڈان۔ تحریر رافیعہ ذکریا۔ ترجمہ اَبواَلحسن اِمام)
اشتہار
مقبول خبریں
حقائق کی تلاش
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
غربت‘ تنازعہ اور انسانیت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
افغانستان: تجزیہ و علاج
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
کشمیر کا مستقبل
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد پولیو جدوجہد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
درس و تدریس: انسانی سرمائے کی ترقی
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
موسمیاتی تبدیلی: عالمی جنوب کی مالیاتی اقتصاد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
مہلک موسم
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد غربت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
جارحانہ ٹرمپ: حفظ ماتقدم اقدامات
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام