انسانی بحران

مراکش میں حالیہ زلزلے میں ہلاک‘ زخمی اور بے گھر ہونے والے ہزاروں افراد اور لیبیا میں ٹوٹے ہوئے ڈیم جیسی قدرتی آفات نے دنیا کو ہلا کر رکھ دیا ہے۔ اِس کے علاؤہ روس و یوکرین جنگ میں ہونے والی ہلاکتیں بھی اپنی جگہ تشویشناک ہیں جنہوں نے دنیا بھر میں مسلح تنازعات کے متاثرین کی بڑھتی ہوئی تعداد میں اضافہ کیا ہے۔ اقوام متحدہ اور دیگر عالمی تنظیموں نے سال دوہزاربائیس کے آخر میں اعلان کیا تھا کہ سال دوہزارتیئس کے دوران انہتر ممالک میں قریب چار کروڑ افراد کو امداد کی ضرورت ہے۔ بدقسمتی سے‘ ایک ہی وقت میں جب انسانی امداد کی ضرورت میں اضافہ ہو رہا ہے اور ریڈ کراس کی بین الاقوامی کمیٹی  بھی مالی بحران کا شکار ہے تو دنیا کو لاحق بحرانوں کے اثرات کا اندازہ لگانا قطعی مشکل نہیں ہے‘ اس مالیاتی بحران کی واضح وجوہات ہیں‘ جیسا کہ عالمی انسانی ضروریات میں اضافہ اور افراط زر لیکن اس میں شک نہیں کہ روس و یوکرین جنگ نے امدادی اداروں کو مالی مشکلات سے دوچار کر رکھا ہے۔ عالمی بینک کے مطابق یہ جنگ ایک تباہی ہے اور اس سے عالمی اقتصادی نمو میں کمی آئے گی اور آئی سی آر سی، جو رضاکارانہ ملک کے عطیات پر منحصر ہے، شدید متاثر ہوا ہے‘آئی سی آر سی کے 2023 کے 2.99 بلین ڈالر کے مجوزہ بجٹ کو 800 ملین ڈالر تک کی کمی کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے‘ کیل انسٹی ٹیوٹ فار دی ورلڈ اکانومی کے یوکرین سپورٹ ڈیٹ ٹریکر اپ ڈیٹس کے مطابق، 7 جنوری، 2023 اور 24 مئی، 2022 کے درمیان یوکرین کو دی جانے والی امداد کی تمام ممالک اور تنظیموں کی طرف سے یوکرین کو مجموعی فوجی امداد 31.2023 بلین یورو (67 بلین ڈالر) تھی‘ آئی سی آر سی کی 6 ملین ڈالر کی کمی یوکرین کو فوجی امداد کی مد میں دی جانے والی 72 ارب ڈالر کی کمی کا 800.1 فیصد ہے‘آئی سی آر سی نے حال ہی میں اعلان کیا ہے کہ وہ 270 تک اپنے جنیوا ہیڈ کوارٹر میں 2024 ملازمتوں میں کٹوتی کرے گا۔ریڈ کراس کی کٹوتی کا مطلب یہ ہوگا کہ موریطانیہ، کوالالمپور اور یونان میں دفاتر بند ہوجائیں گے۔ آئی سی آر سی کے 26 عالمی مقامات میں سے 350 میں موجودگی کو کم کیا جائے گا۔ مارچ میں آئی سی آر سی کے ڈائریکٹر رابرٹ مارڈینی نے افغانستان، شام، یمن، جنوبی سوڈان، صومالیہ، عراق، جمہوریہ کانگو، ایتھوپیا اور نائجیریا میں کم فنڈز کی نشاندہی کی تھی۔ ماردینی نے صحافیوں کو بتایا کہ صرف یوکرین میں فنڈنگ کا مثبت نقطہ نظر ہے۔اور یہ صرف آئی سی آر سی نہیں ہے جو انسانی مالی بحران کا شکار ہے۔ اپنی تازہ ترین اپ ڈیٹ میں، اقوام متحدہ کے دفتر برائے رابطہ برائے انسانی امور نے 13 ستمبر، 2023 کو 31 اگست کو اطلاع دی، عالمی انسانی جائزہ کے لئے ضروریات اس وقت 55.2 بلین ڈالر ہیں‘ ڈونرز نے اگست کے آخر تک 15.8 بلین ڈالر فراہم کیے ہیں جو اس سال درکار کل فنڈنگ کا 29 فیصد ہے‘ اس وقت مالی ضروریات اور وسائل کے درمیان فرق 39 ارب ڈالر ہے جو سال کے اس وقت ریکارڈ کئے گئے سب سے زیادہ ہیں۔ لہٰذا اگر آپ سرحدوں سے باہر فرائض پر یقین رکھتے ہیں  ‘انسانی مالیاتی بحران نہ صرف عالمی سطح پر ہے۔ اگر آپ صرف سرحدوں کے اندر فرائض پر یقین رکھتے ہیں، خاص طور پر امریکیوں کے لئے، تو حالیہ ماؤی آتشزدگی یا مشرقی فلسطین اوہائیو میں زہریلی ٹرین کے پٹری سے اترنے کے متاثرین کے بارے میں کیا خیال ہے؟ امریکہ کے اندر بھی شدید انسانی ضروریات ہیں‘جیسا کہ ایو اوٹن برگ نے گزشتہ ہفتے جوابی مضمون میں لکھا تھا”اگر آپ یوکرین کے شہریوں کو تحفے میں دی جانے والی امریکی رقوم کا اوسط کریں تو انہیں 3000 ڈالر ملتے ہیں“جسے وہ امریکہ میں انسانی ہمدردی کے متاثرین کو دی جانے والی امداد سے غیر متناسب سمجھتی ہیں‘ دنیا بھر کے بارے میں کیا خیال ہے؟سرحدوں کے اندر فرائض اور سرحدوں سے باہر فرائض کے درمیان کیا تعلق ہے؟ یہ سوال اکثر ساتھی شہریوں کی ذمہ داریوں اور دوسرے ممالک میں لوگوں کیلئے ذمہ داریوں کے درمیان تعلقات کے بارے میں پوچھا جاتا ہے ہم اس عمومی فرق کو نظر انداز نہیں کر سکتے۔ اور پھر بھی، جب تک ہم رکاوٹ کو کم نہیں کرتے، اور سرحدوں سے باہر پابندیوں اور مثبت ذمہ داریوں کو قبول کرنے کی طرف نہیں بڑھتے، دنیا ایک جنگل ہی رہے گی؟سرحدوں سے باہر مثبت ذمہ داریاں؟ امریکہ اور دنیا بھر میں انسانی ضروریات کے لحاظ سے یوکرین کو دی جانے والی فوجی امداد کیلئے رقم کی مقدار کے بارے میں کچھ غیر متناسب ہے۔ آئی سی آر سی کا مجوزہ بجٹ تقریباً 3 ارب ڈالر تھا۔ امریکہ کا فوجی بجٹ 800 ارب ڈالر سے زیادہ ہے۔ امریکہ نے یوکرین کو فوجی امداد کے طور پر تقریبا 47 بلین ڈالر خرچ کیے۔ آئی سی آر سی میں 800 ملین ڈالر کی کمی ہے۔ (بشکریہ دی نیوز۔ تحریر ڈینیئل وارنر۔ ترجمہ اَبواَلحسن اِمام)