آب و ہوا کی تبدیلی سے مراد یہ ہے کہ برف پگھلنے‘ جنگل کی آگ اور سمندر کی سطح میں اضافہ ہو اور اِس سے مسائل جنم لیتے ہیں تاہم ان ماحولیاتی تبدیلیوں کی وجہ سے ایک اُور بحران بھی دریافت ہوا ہے جو انسانی صحت سے متعلق ہے اور خاص طور پر جنوبی ایشیا جیسے گنجان آباد ممالک میں آب و ہوا کی تبدیلی کا اثر انسانی صحت پر مرتب ہوتا ہے۔ کرہ¿ ارض اپنے موسمی پیٹرن اور وسیع تر آب و ہوا کے نظام میں طویل مدتی تبدیلیوں کے دور سے گزر رہا ہے۔ دہائیوں پر محیط یہ تبدیلیاں بڑی حد تک انسانی اعمال کی وجہ سے ہیں۔ انسان ایسا ایندھن استعمال کرتے ہیں جو ماحول دوست نہیں۔ جنگلات کی بے تحاشہ کٹائی اور زمین کے استعمال کے بدلتے ہوئے طور طریقوں نے گرین ہاو¿س گیسوں کے اخراج کو مزید بڑھا دیا ہے۔ یہ گیسیں فضا میں جمع ہو کر گرمی کو پھنساتی ہیں‘ جس سے گرین ہاو¿س اثر پیدا ہوتا ہے اور اِس کے نتیجے میں گلوبل وارمنگ ہوتی ہے۔ موسمیاتی تبدیلی‘ ایک عالمی چیلنج ہے جس نے دنیا بھر میں نتائج ظاہر کئے ہیں اگرچہ ترقی یافتہ اور ترقی پذیر دونوں ممالک کو اس کے قہر کا سامنا کرنا پڑتا ہے لیکن ان کے ردعمل کافی مختلف ہیں۔ ترقی یافتہ ممالک‘ تاریخی طور پر گرین ہاو¿س گیسوں کے اخراج میں اہم شراکت دار ہونے کے باوجود‘ آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات کو کم کئے ہوئے ہیں تاہم کم اور درمیانی آمدنی والے ممالک (ایل ایم آئی سیز) ان سنگین نتائج کو پہچاننے اور ان سے نمٹنے میں سست روی کا مظاہرہ کر رہے ہیں‘ جس کی وجہ محدود وسائل یا دیگر اہم چیلنجز ہیں۔ مغربی محاذ پر نظر ڈالیں۔ کیلیفورنیا کی آب و ہوا میں نمایاں تبدیلیاں آئی ہیں۔ ریاست میں شدید گرمی دیکھی جا رہی ہے جو گزشتہ دہائی میں نمایاں رہی۔ اس طرح کے واقعات کی خصوصیت یہ ہوتی ہے کہ درجہ حرارت تاریخی ریکارڈ کے سب سے زیادہ پانچ فیصد تک یا اس سے زیادہ ہو جاتا ہے۔ وسطی وادی‘ جو اپنے پھلوں اور اخروٹ کے درختوں کے لئے مشہور ہے‘ میں موسم سرما کی سردی میں کمی دیکھی گئی ہے‘ جو ان درختوں کی خشکی اور اس کے بعد پھولوں اور پھلوں کے لئے اہم ہے۔ پامر خشک سالی کی شدت کا انڈیکس‘ درجہ حرارت‘ بارش اور مٹی کی نمی کے اعداد و شمار کی بنیاد پر کسی علاقے کی خشکی کی پیمائش کرتا ہے اور یہ ایک پریشان کن تصویر پیش کر رہا ہے۔ سال دوہزاردس سے دوہزاراکیس تک‘ تقریباً چار سال کے مہینوں میں شدید خشک سالی رہی۔ اِن میں سے آٹھ مہینے انتہائی خشک سالی دیکھی گئی۔ مزید شمال کی طرف دیکھیں تو کنیڈا‘ اپنی ٹھنڈی آب و ہوا کے باوجود بھی محفوظ نہیں ہے۔ کنیڈا میں حالیہ تاریخ کے دوران شدید موسم دیکھے گئے ہیں۔ دو کروڑ ایکڑ سے زائد رقبہ آگ کی لپیٹ میں آ چکا ہے جس سے نہ صرف کینیڈا کی سرحدوں کو براہ راست خطرات لاحق ہیں بلکہ امریکہ کے کچھ حصوں میں بھی خطرناک دھواں پھیل رہا ہے۔ اس مسئلے کی نزاکت کو سمجھتے ہوئے مغربی ممالک نے مختلف اقدامات شروع کر رکھے ہیں۔ وہ قابل تجدید (ماحول دوست) توانائی کے ذرائع میں سرمایہ کاری کر رہے ہیں۔ گرین ہاو¿س گیسوں کے اخراج کو کم کرنے کے لئے فوسل ایندھن کا استعمال کمکیا جا رہا ہے۔ آگ کے انتظام اور روک تھام کی سخت تکنیک‘ بشمول کنٹرولڈ برنس اور جنگلات کے انتظام پر عمل درآمد کیا جارہا ہے۔ بدلتی ہوئی آب و ہوا سے نمٹنے کے لئے سہولیات کے بنیادی ڈھانچے کو اپ ڈیٹ اور تبدیل کیا جا رہا ہے‘ چاہے وہ قحط زدہ علاقوں میں پانی کے تحفظ کے لئے آبی ذخائر کی تعمیر ہو یا شدید گرمی یا آگ کا مقابلہ کرنے کے لئے عمارتوں اور گھروں کو مضبوط بنانا ہو۔پانی کے تحفظ سے لے کر شدید موسمی واقعات تک شہریوں کو ان کے کردار کے بارے میں آگاہ کرنے کے لئے عوامی آگاہی کی مہمات کو بڑھایا جا رہا ہے۔ یہ ممالک بین الاقوامی پلیٹ فارمز پر بھی تعاون کر رہے ہیں۔ اِس سلسلے میں موسمیاتی معلومات‘ ٹیکنالوجی اور وسائل کا اشتراک کیا جا رہا ہے اور یہ سمجھ رہے ہیں کہ آب و ہوا کی تبدیلی ایک عالمی چیلنج ہے اور اِس کا تعلق کسی ایک ملک سے نہیں ہے۔آب و ہوا کی تبدیلی کی وجہ سے پیدا ہونے والے بہت سے چیلنجوں میں سے‘ سیلاب مستقل خطرہ بن گیا ہے۔ لانسیٹ کی ایک تحقیق کے اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ سال دوہزار سے دوہزارسولہ کے درمیانی عرصے میں سیلاب کے خطرے میں سالانہ آٹھ کروڑ ساٹھ لاکھ افراد متاثر جبکہ سالانہ چار ہزار اموات ہو رہی ہیں۔ پاکستان ان موسمیاتی تبدیلیوں کی زد میں ایک المناک مثال کے طور پر کھڑا ہے۔ پریشان کن بات یہ ہے کہ یہ معاشرے کے پہلے سے کمزور طبقات‘ خاص طور پر خواتین اور بچوں کو متاثر کر رہا ہے۔ اس کثیر الجہتی مسئلے کو حل کرنے کے لئے عالمی یک جہتی‘ باخبر پالیسی سازی اور لاکھوں لوگوں کی صحت اور فلاح و بہبود کے تحفظ کے لئے فوری اقدامات کی ضرورت ہے۔ (بشکریہ دی نیوز۔ تحریر ڈاکٹرفوزیہ وقار۔ ترجمہ اَبواَلحسن اِمام)
اشتہار
مقبول خبریں
حقائق کی تلاش
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
غربت‘ تنازعہ اور انسانیت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
افغانستان: تجزیہ و علاج
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
کشمیر کا مستقبل
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد پولیو جدوجہد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
درس و تدریس: انسانی سرمائے کی ترقی
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
موسمیاتی تبدیلی: عالمی جنوب کی مالیاتی اقتصاد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
مہلک موسم
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد غربت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
جارحانہ ٹرمپ: حفظ ماتقدم اقدامات
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام