ایپل کی جانب سے ایک نیا سکیورٹی فیچر متعارف کرایا جا رہا ہے جو چوروں کو آپ کے آئی فون ڈیٹا سے دور رکھنے میں مدد فراہم کرے گا۔
اسمارٹ فونز میں صارف کی متعدد حساس تفصیلات موجود ہوتی ہیں جیسے مختلف سروسز کے اکاؤنٹس کے ای میلز، کریڈٹ کارڈ کی تفصیلات اور دیگر۔
آئی فون صارفین پاس کوڈ کے ذریعے اپنی حساس تفصیلات تک رسائی حاصل کرتے ہیں۔
یہی وجہ ہے کہ ایپل نے آئی فونز کی سکیورٹی مضبوط بنانے کے لیے آئی او ایس 17.3 بیٹا میں ایک نئے فیچر سٹولن ڈیوائس پروٹیکشن کا اضافہ کیا ہے۔
اس فیچر کے ذریعے صارفین اپنی ڈیوائس کو زیادہ محفوظ بنا سکیں گے، پھر چاہے چوروں کو پاس کوڈ کا علم ہی کیوں نہ ہو جائے، ڈیٹا محفوظ رہے گا۔
اس فیچر کے ذریعے صارفین اپنی حساس تفصیلات تک رسائی یا ایپل آئی ڈی میں تبدیلی فیس آئی ڈی (چہرے کا اسکین) یا ٹچ آئی ڈی (فنگرپرنٹ) جیسے بائیو میٹرک طریقوں سے ہی کر سکیں گے۔
کمپنی کے مطابق اس فیچر کے تحت جب کوئی صارف ایپل آئی پاس ورڈ کو تبدیل کرے گا، فیس یا فنگرپرنٹ اسکیننگ کو بدلے گا یا فائنڈ مائی آئی فون کو ٹرن آف کرے گا تو اس سے بائیومیٹرک ڈیٹا مانگا جائے گا۔
بائیو میٹرک ڈیٹا فراہم کرنے کے بعد بھی ایک گھنٹے تک انتظار کراکے پھر سے وہ ڈیٹا مانگا جائے گا، جس کے بعد تبدیلیاں کرنے کی اجازت دی جائے گی۔
ایپل کے ایک ترجمان کے مطابق موجودہ عہد میں ڈیوائسز کی چوری یا انہیں چھیننے کا سلسلہ بہت زیادہ بڑھ چکا ہے، اسی لیے ہم اپنے صارفین اور ان کے ڈیٹا کے تحفظ کے لیے نئے فیچرز تیار کر رہے ہیں۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ Stolen Device Protection سے صارفین کو زیادہ تحفظ مل سکے گا اور کوئی چور پاس کوڈ کے ذریعے ڈیٹا چوری نہیں کرسکے گا۔
ترجمان نے مزید بتایا کہ اس فیچر کے ذریعے بائیو میٹرک ڈیٹا اس وقت مانگا جائے گا جب صارف اپنے گھر یا دفتر کی بجائے کسی ایسی جگہ پر ڈیوائس میں تبدیلیاں کرنے کی کوشش کرے گا، جس کا ریکارڈ ڈیوائس میں نہیں ہوگا۔
آئی فون میں گھر یا دفتر جیسی جانی پہچانی جگہیں خودکار طور پر اسٹور ہو جاتی ہیں۔
کمپنی نے بتایا کہ اگرچہ یہ فیچر بیٹا (beta) صارفین کو دستیاب ہے مگر تمام صارفین آئی او ایس کی نئی اپ ڈیٹ کے بعد اسے استعمال کر سکیں گے۔
البتہ صارفین کو یہ فیچر خود ٹرن آن کرنا ہوگا۔
اس کے لیے فون کی سیٹنگز میں فیس آئی اینڈ پاس کوڈ میں جاکر آپشن کو ٹرن آن کرنا ہوگا۔