معروف امریکی سیریز ’فرینڈز‘ کے اداکار میتھیو پیری کی موت کے الزام میں گرفتار کیے گئے ڈاکٹروں میں سے ایک ڈاکٹر کی ضمانت منظور ہوگئی۔
بی بی سی کی رپورٹ کے مطابق ڈاکٹر مارک شاویز کو جمعے کو لاس اینجلس میں ہونے والی سماعت میں ضمانت دی گئی جس دوران انہوں نے ادویات کی پریکٹس روکنے پر رضامندی ظاہر کردی، ان کے وکیل نے کہا کہ انہیں ناقابل یقین حد تک پچھتاوا ہے۔
میتھیو پیری کی موت کے الزام میں گرفتار 5 افراد میں سے ایک ڈاکٹر مارک شاویز نے استغاثہ کے ساتھ ایک پلی ڈیل پر اتفاق کیا لیکن سماعت کے دوران باقاعدہ طور پر اس میں شامل نہیں ہوئے۔
یاد رہے کہ مشہور زمانہ سیریز فرینڈز میں ’چینڈلر‘ کا کردار نبھانے والے 54 سالہ میتھیو پیری گزشتہ سال اکتوبر میں اپنے لاس اینجلس کے گھر میں انتقال کر گئے تھے، پوسٹ مارٹم میں ان کے خون میں دوا کیٹامین کی زیادہ مقدار پائی گئی اور اس بات کا تعین کیا گیا تھا کہ مادے کے شدید اثرات کے باعث ان کی موت واقع ہوئی۔
پولیس نے اپنی تحقیقات کے نتائج کا اعلان دو ہفتے قبل کیا تھا۔
پولیس نے بتایا کہ انہوں نے منشیات فراہم کرنے والوں کے ایک وسیع مجرمانہ نیٹ ورک کا پردہ فاش کیا ہے جو کیٹامین کی بڑی مقدار تقسیم کرتے تھے۔
گرفتار افراد میں سے 3 پر فرد جرم عائد کی جاچکی ہے جس میں میتھیو پیری کے اسسٹنٹ بھی شامل ہیں، انہوں نے پہلے ہی منشیات کے الزامات کا اعتراف کرلیا ہے۔
تاہم ڈاکٹر مارک شاویز نے کیٹامائن تقسیم کرنے کی کا اعتراف کیا ہے۔
عدالت میں ضمانت 50,000 امریکی ڈالرز کے عوض منظور کی گئی اور ڈاکٹر مارک شاویز نے اپنا پاسپورٹ حوالے کرنے اور میڈیسن کی پریکٹس جاری نہ رکھنے پر رضامندی ظاہر کی۔
دفاعی وکیل میٹ بننگر نے کہا کہ میرا مؤکل ذمہ داری قبول کر رہا ہے۔