امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے غزہ پر قبضہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے یہ بھی کہہ دیا ہے کہ غزہ میں امریکی فوج بھیجنے کو خارج ازامکان قرار نہیں دیا جا سکتا امریکی صدر کا یہ بھی کہنا ہے کہ فلسطینیوں کو مصر اور اردن میں بسایا جائے گا‘ ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ ہم غزہ کے مالک ہوںگے‘امریکی صدر کے اس بیان پر فلسطینیوں کی مزاحتمی تحریک حماس کی جانب سے فوری ردعمل سامنے آیا جس میں کہا گیا ہے کہ کچھ بھی کرلو غزہ کسی بھی صورت نہیں چھوڑیںگے‘ امریکی صدر کے بیان پر شدید ردعمل کا سلسلہ تادم تحریر جاری ہے‘ دوسری جانب امریکہ کے وزیر خارجہ نے اپنے صدر کے بیان کی وضاحت جاری کی ہے‘ امریکہ کا کہنا ہے کہ صدر ٹرمپ فلسطینیوں کی عارضی منتقلی چاہتے ہیں اور یہ کہ امریکہ غزہ میں تعمیر نو کی ذمہ داری کیلئے پیشکش کر رہا ہے اس تلخ حقیقت سے انکار ممکن نہیںکہ امریکہ کی بھرپور حمایت کیساتھ اسرائیل غزہ میں ہزاروں فلسطینیوں کو شہید کر چکا ہے ‘اسرائیل نے اپنی اس جارحیت میں جنگی اور انسانی حقوق سے متعلق عالمی قواعد کی دھجیاں اڑائی ہیں ‘اسرائیلی بمباری میں پناہ گزین کیمپوں اور ہسپتالوں کو نشانہ بنایا گیا جو بربریت کا عکاس ہے‘ دوسری جانب بھارت مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق کیلئے بنائے گئے قوانین کو بری طرح روند رہا ہے جبکہ امریکہ کھلے عام غزہ پر قبضہ کرنے کی دھمکیاں دے رہا ہے‘ وقت کا تقاضہ ہے کہ بات مذمت سے آگے بڑھائی جائے اس وقت عالمی ادارے کو اپنا موثر کردار ادا کرنا چاہئے ‘کردار اسلامی ممالک کی نمائندہ تنظیم کو بھی بھرپور انداز میں ادا کرنا ہوگا‘ بصورت دیگر اس معاملے پر خاموشی سوالیہ نشان ہوگی۔
ایک اور سرکاری ٹرانسپورٹ سروس
پشاور میں بس سروس کا منصوبہ بلاشبہ میگاپراجیکٹس میں شامل ہے اس میں صوبے کی حکومت نے بھاری فنڈز کا انتظام کرنے کیساتھ دارالحکومت کی مرکزی شارع کا حلیہ بھی صرف اس لئے متاثر ہونے دیا کہ عوام کو سہولت حاصل ہو‘ بی آر ٹی کے نام سے بس سروس سے متعلق بعض میڈیا رپورٹس متقاضی ہیں کہ اصلاح احوال کی جانب بڑھا جائے اس میں تاخیر سے مسائل مزید الجھتے رہیں گے‘ اس بات کا امکان ختم کرنا ہوگا کہ ماضی قریب میں جس طرح سے گورنمنٹ ٹرانسپورٹ سروس بند ہوئی کہیں ایسا نہ ہو کہ بی آر ٹی جیسے بڑے منصوبے کا حال بھی ویسا ہی ہو جائے اس ضمن میں ضروری ہے کہ انتظامیہ کو وسائل کی فراہمی کیساتھ کڑی نگرانی کا انتظام بھی کیا جائے۔
