بری خبریں

 انگریزی زبان کا ایک محاورہ ہے
 news good No News is اس کے یوں توکئی مفہوم ہیں پر اس کا ایک مطلب یہ بھی ہے کہ کوئی بھی خبر اچھی خبر نہیں ہوتی اگلے روز کے اخبارات کی شہ س±رخیاں دیکھ کر اخبارات کے ہر قاری کے دل میں یہ خیال پیدا ہواکہ جیسے وطن عزیز میں ہر سو انتشار ہی انتشار ہے اور قانون نام کی کوئی شے سرے سے موجود ہی نہیں اگر آپ سیاستدان ہیں اور کسی عدالت کو کسی مقدمے میں مطلوب ہیں تو عدالت میں پیشی کے دن آپ خود ایک آدھ رشتہ دار اور اپنے وکیل کے ساتھ عدالت میں پیش ہوں آپ کو عدالت میں پیشی کے دن اپنے ساتھ ایک لشکر لے جانے کی بھلا کیا ضرورت ہے ‘حیرت اس بات پر بھی ہے کہ عدالتیں اس روش کو روکنے کے لئے یہ حکم صادر کیوں نہیں کرتیں کہ عدالت میں صرف ملزم اور اس کا وکیل پیش ہوگا ملزم کو اپنے ساتھ کسی ہجوم کو لانے کی قطعاً اجازت نہیں یہ رجحان بھی عام ہو گیا ہے کہ اکثرملزمان عدالت میں پیشی کے بعد جب باہر نکلتے ہیں تو وہ عدالت کے احاطے ہی میں روسٹرم نصب کر کے وہاں کوئی نہ کوئی تقریر بھی جھاڑ دیتے ہیں زندہ باد مردہ باد کے نعروں سے بھی عدالتوں کے احاطے گونج اٹھتے ہیں یہ چلن ہم نے وطن عزیز میں ہی دیکھا ہے اور اسے ختم کرنا وقت کا تقاضا ہے یہ بات بھی افسوس کے ساتھ لکھنی پڑتی ہے کہ کسی بھی سیاسی جماعت کے رہنماو¿ں نے اپنے ورکرز کی سیاسی تربیت اچھے خطوط پر نہیں کی وہ شترِ بے مہار کی طرح ہوتے ہیں۔

 مخالف سیاسی جماعتوں کے رہنماﺅں کے خلاف وہ نازیبا زبان استعمال کرنے سے گریز نہیں کرتے جس کا پھر لا محالا یہ نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ انکی دشنام طرازی کے ردعمل میں ان کے اپنے رہنماو¿ں کے خلاف بھی حریف سیاسی جماعتوں کے ورکرز زبان کھول دیتے ہیں اور اسطرح امن عامہ کی صورتحال پیدا ہو جاتی ہے اس طرز عمل کا تازہ ترین مظاہرہ اگلے روز لاہور میں ہوا جب ایک سیاسی قائد کی نیب کی عدالت میں پیشی کے دوران امن عامہ کی صورتحال پیدا ہوئی اور عدالتی کارروائی موخر کرنا پڑی ‘ہمارا معاشرہ دن بدن پر تشدد ہوتا جا رہا ہے چھوٹی چھوٹی باتوں پر لوگ صبر و حوصلہ کا دامن چھوڑ رہے ہیں اور یہی رجحان ملک کے سیاسی ورکرز میں بھی سرایت کر چکا ہے اورتو اور اس کا عملی مظاہرہ پارلیمنٹ کے فلور پر بھی اکثر دیکھا جاتا ہے کہ جہاں بعض اراکین آپے سے باہر ہو جاتے ہیں اور ایک دوسرے سے مشت و گریبان ہونے کی کوشش کرتے ہیں جن بری خبروں کا ہم ذکر کر رہے ہیں ان میں ایک بری خبر یہ بھی تھی کہ کورونا ابھی بالکل ختم نہیں ہوا کیونکہ 20 اضلاع میں اب بھی سمارٹ لاک ڈاو¿ن موجود ہے ‘اس قسم کی بری خبروں میں آپ اس خبر کو بھی بطور بری خبر شامل کر سکتے ہیں کہ او آئی سی پر تنقید کی وجہ سے پاکستان کو قرض اور تیل کی سپلائی ختم کر دی گئی ہے مولانا فضل الرحمن کے تازہ ترین بیان سے تو یہ عندیا ملتا ہے کہ ابھی تک ملک کی دو بڑی سیاسی جماعتوں یعنی ن لیگ اور پی پی پی کے کردار پر ان کے جو تحفظات ہیں انہیں رفع نہیں کیا گیا اسی لئے انہوں نے کہا ہے کہ جب اپوزیشن متحد ہو جائے گی تب اے پی سی بلائیں گے۔