وزیراعظم عمران خان نے تربیلہ ڈیم کے پانچویں توسیعی منصوبے کا سنگ بنیاد رکھ دیا ہے منصوبے پر لاگت کا تخمینہ 807 ملین ڈالر بتایا جارہا ہے اس پراجیکٹ کیلئے مالی معاونت عالمی بینک کیساتھ ایشین انفراسٹرکچر انویسمنٹ بینک دے گا منصوبے کی مدت تکمیل تین سال دی گئی ہے منصوبے سے متعلق مہیا تفصیلات کے مطابق اس میں بنیادی کام مستقبل میں ڈیم کو مٹی کے بھر جانے جیسے خطرات سے محفوظ بنانا ہے اسکے ساتھ اس پراجیکٹ کی بدولت ڈیم سے زرعی مقاصد کیلئے پائیدار بنیاد پر پانی کی دستیابی جاری رہے گی وطن عزیز کو معیشت کے شعبے میں درپیش مشکلات چیلنج کی حیثیت اختیار کرچکی ہیں ملک کھربوں روپے کا مقروض ہے اندرونی قرضے الگ سے ہیں مسائل کی شدت کا اندازہ اس بات سے لگایا جا سکتا ہے کہ ایک قرضے کی قسط ادا کرنے کیلئے دوسرا قرض اٹھانا پڑتا ہے یکے بعد دیگرے برسراقتدار آنے والی حکومتیں صورتحال کا ذمہ دار اپنے سے پہلے کے حکمرانوں کو قرار دیتی رہی ہیں جبکہ ہر حکومت کی مدت اقتدار ختم ہونے پر قرضوں کا انبار بڑھتاہی دکھائی دیتا رہا ہے مسئلے کے عارضی حل کیلئے اقدامات اپنی جگہ اصل ضرورت معیشت کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنے کی رہی ہے اس میں دیگر رکاوٹوں کیساتھ ایک رکاوٹ توانائی بحران ہے اس میں بجلی کے شعبے میں مسئلے کا حل ہائیڈرو پاور جنریشن میں اضافہ ہے جس کیلئے چھوٹے منصوبوں کیساتھ بڑے آبی پراجیکٹس کی تعمیر ناگزیر رہتی ہے آبی ذخائر کی ضرورت زراعت کے شعبے میں بھی ہے پاکستان جو ایک زرعی ملک کہلاتا ہے اس وقت بہت ساری زرعی اجناس درآمد کرنے پر مجبور ہے جبکہ دوسری جانب وسیع اراضی بنجر پڑی ہے جو آبی ذخائر کی تعمیر کیساتھ سیراب ہو سکتی ہے تربیلہ ڈیم کے پانچویں توسیعی منصوبے کا آغاز قابل اطمینان سہی پر نئے آبی ذخائر کی تعمیر اور موجودہ میں حسب ضرورت تعمیر و مرمت کا کام ناگزیر ہے اس مقصد کیلئے ایک ٹھوس حکمت عملی ترتیب دینا ہوگی جو فوری‘ وسطی اور طویل المدتی منصوبوں پر مشتمل ہو اس ضمن میں سیاسی قیادت کے درمیان باہمی رابطہ بھی ناگزیر ہے تاکہ قومی اہمیت کے حامل اس کام کیلئے متفقہ لائحہ عمل ترتیب دیا جائے۔
پشاور کی تفریح گاہیں
محکمہ بلدیات نے صوبائی دارالحکومت کے دوپارکوں کو ہفتے میں تین دن فیمیلز کیلئے مختص کرنے کا فیصلہ کیا ہے ان پارکوں میں شاہی باغ کا شالیمار پارک اور خوشحال باغ شامل ہیں اسکے ساتھ خوشحال باغ میں ریسٹورنٹ کا عندیہ بھی دیا جارہا ہے صوبائی دارالحکومت میں رش اور ٹریفک ہجوم میں دو تفریح گاہوں میں فیمیلز کیلئے دن مختص کرنے کیساتھ ضروری یہ بھی ہے کہ ان دنوں میں اچھا ماحول بھی ممکن بنایا جائے جس کیلئے بہت کچھ کرنے کی ضرورت اپنی جگہ ہے صوبے کے دارالحکومت میں موجودہ تمام تفریح گاہوں کی حالت بہتر بنانا اپنی جگہ ایک بڑی ضرورت ہے جبکہ ماضی میں آبادی سے ہٹ کر بنائی جانیوالی تفریح گاہیں اب گنجان آباد علاقوں میں ہیں تفریح گاہوں کے اردگرد کے راستوں کو کلیئر کرنا صفائی کا انتظام‘ پارکنگ کی سہولت اور سکیورٹی کیلئے انتظامات تفریح گاہوں کے اندر اور آس پاس کھانے پینے کی اشیاء کا معیار اور نرخ یہ سب ایک سے زائد اداروں کی ذمہ داریوں میں آتا ہے اسلئے ضروری ہے کہ پارکوں کی حالت بہتر بنانے کیلئے سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے کنکریٹ حکمت عملی وضع کی جائے۔
