آزادی رائے

یہ بڑی بدقسمتی کی بات ہے کہ ہماری اکثر سیاسی پارٹیاں پارلیمانی نظام حکومت کی روایات اور تقاضوں سے ابھی تک نا بلد ہیں اگلے روز صدر مملکت کی پارلیمنٹ کے مشترکہ اجلاس میں تقریر کے دوران انہوں نے جس رویے کا مظاہرہ کیا وہ قابل افسوس ہے نہ جانے ان میں ایک دوسرے کو برداشت کرنے کا حوصلہ کب پیدا ہوگا پر یہ کوئی پہلی مرتبہ تو نہیں کہ اس قسم کا مظاہرہ ہم نے دیکھا ہو اس قسم کے واقعات اب ہماری پارلیمانی تاریخ کا جیسے مستقل حصہ بن گئے ہوں پارلیمانی جمہوریت کا تقاضہ ہے کہ ہر انسان کو اپنے خیالات کا اظہار کرنے کا پورا موقع دیا جائے۔ مشہور فرانسیسی فلسفی والٹیر Voltaire نے ایک مرتبہ کہا تھا کہ یہ ضروری نہیں کہ میں ہر اس بات سے اتفاق کروں جو تم کہو پر جہاں تک تمہارے کہنے کا حق ہے اس کی میں حفاظت کروں گا بھلے اس کی حفاظت کیلئے مجھے اپنی جان بھی کیوں نہ دینی پڑے اپوزیشن نے البتہ الیکٹرونک مشین کے معاملے میں جو موقف اختیار کیا ہے اس کے بارے میں ایک سے زیادہ آرا ء ہیں یہ درست ہے کہ دنیا میں صرف نو دس ممالک میں ہی الیکٹرونک مشین کے ذریعے الیکشن کا انعقاد کیا جاتا ہے اور زیادہ تر ممالک نے ابھی تک اس مشین کو اپنا یا نہیں ہے پر ہاتھ کنگن کو آرسی کیا اس حقیقت سے کسی کو انکار نہیں کہ آج کی دنیا میں انفارمیشن ٹیکنالوجی کے استعمال سے جرائم کے خاتمے میں بڑی مدد ملی ہے اور اگر اس ٹیکنالوجی سے الیکشن میں بھی ہر قسم کی دھاندلی کا قلع قمع کیا جاسکتا ہے تو اسے آزمانے میں بھلا کیا مضائقہ ہے۔ روس‘ چین‘ ازبکستان‘ پاکستان‘ تاجکستان‘قازکستان‘ ایران اور ترکمانستان کے خفیہ اداروں کے سر براہوں کی اگلے روز اسلام آباد میں جو بیٹھک ہوئی ہے وہ بڑی اہمیت کی حامل ہے جن ممالک کی خفیہ ایجنسیوں کے سربراہوں نے اس میں شرکت کی ہے وہ افغانستان کے بحران کو ختم کرنے اور وہاں امن و آ شتی لانے میں کلیدی کردار ادا کر سکتے ہیں گو کہ کنٹونمنٹ بورڈز کے الیکشنوں کے نتائج سے کسی بھی حکومت وقت کی صحت پر اچھا یا برا اثر نہیں پڑتا پر اس حقیقت سے انکار بھی نہیں کیا جا سکتا کہ ان نتائج سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ عوامی سوچ کا رخ کیا ہے اور مختلف سیاسی پارٹیاں کس قدر پانی میں ہیں ان نتائج کی روشنی میں ہر سیاسی پارٹی اپنی کار کردی کا محاسبہ کر سکتی ہے اور ان کی روشنی میں آئندہ عام انتخابات کی تیاری کی جا سکتی ہے پاکستان تحریک انصاف دیگر سیاسی پارٹیوں کے مقابلے میں نسبتًا ایک نئی سیاسی پارٹی ہے اور اگر ان نتائج پر اپ ایک طائرانہ نظر ڈالیں تو آپ یقینا اس نتیجے پر پہنچیں گے کہ اس نے تھوڑے ہی عرصے میں ملک کے دیگر پرانی سیاسی پارٹیوں پر کافی حد تک سبقت حاصل کر لی ہے اور یہ امر اس ملک کی پرانی سیاسی پارٹیوں کیلئے یقینا ایک لمحہ فکریہ ہے۔