سوالات او رجوابات

سوال: تین سال کے عرصے میں آٹے کی فی کلوگرام قیمت 35 روپے سے بڑھ کر 75 روپے فی کلوگرام ہو چکی ہے۔ ایک عمومی خاندان مہینے میں اوسطاً ڈھائی ہزار روپے آٹے کی خریداری پر خرچ کرتا ہے۔ آٹے کی قیمت بڑھنے سے اب اُسے 5 ہزار 200 روپے ماہانہ خرچ کرنا پڑ رہے ہیں۔ آٹے کی قیمت میں اِس قدر اضافہ کیوں کیا گیا جس سے عام پاکستانیوں کی اکثریت متاثر ہے؟
جواب: پاکستان میں گاڑیوں کی فروخت میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔ گزشتہ برس (دوہزاربیس) کے ماہئ ستمبر میں مجموعی طور پر 13 ہزار 983 نئی گاڑیاں فروخت ہوئی تھیں جبکہ اِس سال (دوہزاراکیس) کے ماہ ستمبر تک 22 ہزار 235 نئی گاڑیاں خریدی گئی ہیں۔ اِس کا مطلب ہے کہ پاکستانیوں کی ایک تعداد ایسی بھی ہے جن کی مالی حیثیت میں بہتری آئی ہے اور اب وہ موٹرگاڑیاں خرید و استعمال کر سکتے ہیں۔
سوال: پاکستان میں چینی کی قیمت تین سال پہلے 55 روپے فی کلوگرام تھی جو بڑھ کر 150 روپے فی کلوگرام تک جا پہنچی ہے۔ ایک عمومی پاکستانی خاندان مہینے بھر میں اوسطاً 800 روپے کی چینی استعمال کرتا ہے لیکن اِسی مقدار کی چینی کیلئے اُسے 2100 روپے خرچ کرنا پڑ رہے ہیں۔ آخر ایسا کیوں ہے کہ پاکستان میں چینی کی قیمت اِس تیزی سے بڑھی ہے؟
جواب: وفاقی وزیر برائے کشمیر و گلگت بلتستان علی امین گنڈاپور نے عوام کو مشورہ دیا ہے کہ وہ چینی کا استعمال کم کر دیں۔
سوال: دنیا بھر میں مہنگائی 3.2 فی صد کی شرح سے بڑھی ہے لیکن پاکستان میں مہنگائی 9 فیصد کے تناسب سے بڑی ہے۔ پاکستان میں مہنگائی بڑھنے کا تناسب دنیا کے مقابلے 200 فیصد سے بھی زیادہ ہے۔ امریکہ میں ایک سال کے دوران‘ اشیائے خوردونوش کی قیمتوں میں 4.6فیصد اضافہ ہوا جبکہ پاکستان کے 17 شہروں کی 50 مارکیٹوں سے جمع کردہ اعدادوشمار کے مطابق 51 اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں 17.37 فیصد اضافہ ہوا ہے اور پاکستان میں مہنگائی کا موازنہ امریکہ سے کیا جائے تو پاکستان میں اشیائے خوردونوش کی قیمتیں امریکہ کے مقابلے 270فیصد زیادہ ہیں۔
جواب: مہنگائی ایک عالمی عمل ہے اور پاکستان میں بھی مہنگائی کا سبب بھی یہی عالمی عمل ہے۔ 
سوال: افغانستان‘ بنگلہ دیش‘ بھارت‘ مالدیپ‘ نیپال اور سری لنکا میں مہنگائی کی شرح 4 فیصد ہے جبکہ پاکستان میں مہنگائی کی شرح 9 فیصد ہے۔ مذکوہ ممالک کے مقابلے پاکستان میں مہنگائی 125 گنا زیادہ ہونے کی وجہ کیا ہے؟
جواب: پاکستان میں موٹرسائیکلوں (موٹربائیکس) کی قیمتوں میں چار سے چھ ہزار روپے فی موٹرسائیکل اضافہ ہوا ہے اور یہ ایک سال کے دوران 7 مرتبہ ہونے والا اضافہ ہے لیکن اِس کے باوجود موٹرسائیکلوں کی فروخت میں اضافہ ہوا ہے جس کا مطلب ہے کہ پاکستانیوں کی ایک تعداد ایسی ہے جن کی مالی حیثیت میں اِس قدر بہتری آئی ہے کہ اب وہ موٹرسائیکل خرید سکتے ہیں۔
سوال: پاکستان میں فی کس اوسط ماہانہ آمدنی 16 ہزار روپے ہے جبکہ فی لیٹر پیٹرول کی قیمت 146 روپے ہے۔ ٹماٹر 220 روپے فی کلو جبکہ انڈے 220 روپے فی درجن ہیں۔ امریکہ میں فی کس ماہانہ آمدنی پاکستانی کرنسی میں 10 لاکھ روپے کے مساوی ہے۔ وہاں فی لیٹر پیٹرول 0.89 ڈالر‘ فی کلو ٹماٹر 2.80 ڈالر اور فی درجن انڈے 2.50 ڈالر کے ہیں۔ پاکستان میں مہنگائی کا موازنہ امریکہ اور دیگر ممالک سے کیا جاتا ہے لیکن وہاں فی کس اوسط آمدنی پاکستانی سے زیادہ ہونے کی وجہ سے عوام مہنگائی کے سبب پریشان نہیں ہیں۔
جواب:  پیٹرولیم مصنوعات درآمد کرنے والے ممالک میں پاکستان ایسا ملک ہے جہاں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں سب سے کم ہیں اور ایسا ہونے کی وجہ یہ ہے کہ حکومت نے پیٹرولیم مصنوعات پر عائد محصولات (ٹیکسیز) کی شرح کم کر دی ہے۔
لب لباب یہ ہے کہ 21 کروڑ کل آبادی میں سے 8 کروڑ پاکستانی ایسے ہیں جنہیں اُن کی یومیہ ضرورت کے مطابق خوراک نہیں ملتی اور وہ بھوکے سو جاتے ہیں جبکہ روزگار اور آمدنی ہر دن کم ہو رہی ہے ۔ (بشکریہ: دی نیوز۔ تحریر: ڈاکٹر فرخ سلیم۔ ترجمہ: اَبواَلحسن اِمام)