پاکستان کے معاشی اشاریئے کسی حد تک بہتری کی طرف اشارہ کررہے ہیں۔تاہم مشکلات کا سفر ابھی ختم نہیں ہوااور ملکی معیشت ابھی بھی زیر دباؤ ہے۔۔ اِس بات کو سمجھنے کے لئے ”دیوالیہ“ کی اصطلاح کو دیکھا جا سکتا ہے۔ کسی ملک کے دیوالیہ ہونے کے بارے میں ماہرین معیشت کا کہنا ہے کہ ایک ملک جب اپنے بیرونی قرضے کی قسطیں اور اس پر سود کی ادائیگی سے قاصر ہو تو اس ملک کو دیوالیہ قرار دے دیا جاتا ہے۔ تکنیکی طور پر کوئی ملک اُس وقت دیوالیہ قرار ہوتا ہے جب وہ بیرونی قرضوں کو ادا کرنے کے لئے بین الاقوامی معاہدوں پر عمل درآمد کرنے میں ناکام ہو جائے۔ اس کی ایک مثال ملک ارجنٹائن کی ہے جو گذشتہ دس سالوں میں دو بار دیوالیہ ہو چکا ہے۔ کسی ملک کے لئے داخلی قرضے بھی ایک مسئلہ ہوتے ہیں تاہم اس کی بنیاد پر ملک کو بین الاقوامی سطح پر دیوالیہ نہیں قرار دیا جا سکتا کیونکہ اندرونی قرضے کی ادائیگی کے لئے مقامی کرنسی چھاپ کر ان کی ادائیگی تو ہو سکتی ہے لیکن بیرونی قرضے کی ادائیگی کے لئے عالمی کرنسی (ڈالروں) کی ضرورت ہوتی ہے جیسے کہ اس وقت ڈالر کو عالمی کرنسی کا درجہ حاصل ہے۔ جب ایک ملک قرضہ حاصل کرتا ہے تو اس کی واپسی یکمشت نہیں کی جاتی بلکہ قسطوں کی صورت میں کی جاتی ہے اور ہر قسط کے ساتھ سود بھی ادا کیا جاتا ہے۔ ایک ملک اس قرضے کی واپسی کے لئے عالمی مالیاتی اداروں اور دوسرے ممالک کے ساتھ معاہدہ کرتا ہے کہ قرضہ اور اس پر سود کی ادائیگی ایک خاص وقت اور مدت میں کی جائے گی تاہم جب کوئی ملک اس سلسلے میں قرضے کی قسط اور اس پر سود کی ادائیگی میں ناکام ہو جائے تو یہ ملک دیوالیہ ہو جاتا ہے۔ کسی ملک کے دیوالیہ ہونے سے پہلے جو علامات ظاہر ہوتی ہیں ان میں سب سے بڑی علامت اُس ملک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر اور ان کے مقابلے میں بیرونی قرضوں کی کتنی قسطیں اور ان پر سود کی کتنی ادائیگی ہونی ہے۔ جب ملک کے جاری کھاتوں (کرنٹ اکاؤنٹ) کا خسارہ بہت زیادہ بڑھ جائے اور زرمبادلہ کے ذخائر تیزی سے کم ہوں اور اس کے مقابلے میں بیرونی قرضے کی قسطیں اور ان پر سود کی ادائیگی ایک مسئلہ بن جائے تو یہ ظاہر کرتا ہے کہ ملک دیوالیہ ہونے کی طرف بڑھ رہا ہے۔ جاری کھاتوں کا خسارہ اس لئے بڑھتا ہے کہ ملک میں درآمدات (امپورٹ) زیادہ ہوتی ہیں ا ور اس کے مقابلے میں برآمدات (ایکسپورٹ) اس رفتار سے نہیں بڑھ پاتیں کہ درآمدات پر بیرون ملک جانے والے ڈالر برآمدات کی صورت میں واپس آئیں اور اس کا دباؤ زرمبادلہ کے ذخائر پر پڑتا ہے کیونکہ وہاں سے درآمدات کے لئے ادائیگی کرنی پڑتی ہے۔ اس ادائیگی کی وجہ سے بیرونی قرضے کی قسط اور اس پر سود کی واپسی مشکل ہو جاتی ہے کیونکہ بیرونی قرضے کی ادائیگی بھی ڈالر میں کرنی ہوتی ہے۔ کسی ملک کے دیوالیہ ہونے کی طرف بڑھنے کی سب سے بڑی نشانی اس ملک کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر کی صورت حال ہوتی ہے کہ وہ کتنی تیزی سے کم ہو رہے ہیں۔ ان میں ہونے والی کمی کا اثر بیرونی ادائیگی پر پڑتا ہے کیونکہ قرضے کی واپسی ڈالر میں کرنی پڑتی ہے اور اگر ڈالر کے ذخائر کم ہو رہے ہیں تو اس کا مطلب ہے کہ ملک کے پاس قرض ادائیگی کی سکت کم ہو رہی ہے۔ اسی طرح اگر تجارتی خسارہ مسلسل بڑھ رہا ہے اور درآمدات پر زیادہ ڈالر خرچ ہو رہے ہیں اور برآمدات کی صورت میں ڈالر کم آ رہے ہیں تو یہ بھی ملک کے ذخائر میں کمی لائیں گے۔ جب کوئی ملک دیوالیہ ہونے کے قریب ہوتا ہے تو اس کی جانب سے بین الاقوامی مارکیٹ میں قرضے لینے کیلئے جاری کئے جانے والے بانڈز بھی زیادہ شرح سود پر لئے جاتے ہیں یعنی ملک کو ان بانڈز میں سرمایہ کاری کرنے والوں کو زیادہ منافع دینا پڑتا ہے اور بین الاقوامی کریڈٹ ریٹنگ ایجنسیوں کی جانب سے اس ملک کی ریٹنگ کم کر دی جاتی ہے۔ کسی ملک کے دیوالیہ ہونے کے منفی اثرات بھی ہوتے ہیں جیسا کہ عالمی منڈی میں اُس ملک کی کریڈٹ ریٹنگ گر جاتی ہے اور عالمی اداروں و دوسرے ممالک کی جانب سے مزید قرض کی سہولت نہیں ملتی۔ ایک ایسا ملک جو قرضوں پر چلتا ہے اس کے لئے عالمی مالیاتی اداروں کی جانب سے قرضے کی سہولت بھی ضروری ہوتی ہے تاکہ اس ملک کی معیشت چل سکے پاکستان کی خراب معاشی صورتحال اپنی جگہ لیکن اس کی وجہ سے ملک کے دیوالیہ ہونے کا امکان نہیں کیونکہ پاکستان کی معاشی صورتحال ایسی نہیں کہ اسے دیوالیہ قرار دے دیا جائے۔ اگر کوئی بہت زیادہ مشکل صورتحال سامنے آتی ہے تو پاکستان کے دوست ممالک اس کی مدد کر سکتے ہیں لیکن پاکستان کے ماہرین اُور حکومتی نمائندوں کو اِس مشکل معاشی وقت میں کوئی ایسی بات نہیں کرنی چاہئے کہ جس سے ظاہر ہو کہ پاکستان دیوالیہ ہونے جا رہا ہے۔ اِس پہلو کا فائدہ اُٹھایا جانا چاہئے کہ ابھی بھی پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ ایسی ہے کہ اسے مزید قرض مل سکتا ہے۔ (بشکریہ: ڈان۔ تحریر: ڈاکٹر ذوالفقار میمن۔ ترجمہ: ابوالحسن امام)
اشتہار
مقبول خبریں
حقائق کی تلاش
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
افغانستان: تجزیہ و علاج
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
جارحانہ ٹرمپ: حفظ ماتقدم اقدامات
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
موسمیاتی تبدیلی: عالمی جنوب کی مالیاتی اقتصاد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
کشمیر کا مستقبل
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد پولیو جدوجہد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
درس و تدریس: انسانی سرمائے کی ترقی
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد غربت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
مصنوعی ذہانت: عالمی حکمرانی
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
سرمائے کا کرشمہ
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام