پہلا مسئلہ: مہنگائی: گزشتہ تین برس کے دوران‘ گندم آٹے کے ایک تھیلے کی قیمت میں 100 روپے سے زیادہ کا اضافہ ہوا ہے۔ اِسی طرح چینی (شوگر) کی قیمت بھی 100 فیصد بڑھی ہے اور بجلی کی قیمت میں بھی 100 فیصد ہی اضافہ کیا گیا ہے۔ ادارہئ شماریات کے مرتب کردہ اعدادوشمار کے مطابق خودرنی تیل (کوکنگ آئل) کی قیمت میں ایک سال کے دوران 55 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ الغرض ملک میں اشیائے خوردونوش جیسی بنیادی ضروریات کی قیمتوں میں غیرمعمولی اضافے کو حکومت اور حکومتی ادارے خود بھی تسلیم کرتے ہیں۔ عام آدمی کے نکتہئ نظر سے یہ صورتحال اِس لئے زیادہ باعث تشویش ہے کہ ایک تو مہنگائی ہمیشہ کی طرح موجود ہے لیکن ہمیشہ کی طرح اِس میں اضافے کی شرح ناقابل یقین حد تک زیادہ ہے۔ دوسرا اہم پہلو یہ ہے کہ مہنگائی سے کوئی بھی انکار نہیں کر رہا اور مہنگائی سے نجات کی کوششیں بھی یکساں جاری ہونے کی خبریں دی جاتی ہیں لیکن اِس بے قابو مہنگائی کو روکنا ممکن نہیں ہو رہا۔یہ الگ بات ہے کہ حکومت کی کوششوں سے کسی نہ کسی حد تک معیشت کس سنبھالا بھی ملا ہے اور کئی شعبوں میں حکومت نے عوام کو ریلیف دینے کیلئے بھی منصوبہ بندی کی ہے۔تجارتی خسارہ: جولائی دوہزاراکیس سے جنوری دوہزاربائیس کے درمیانی عرصے میں درآمدات و برآمدات میں فرق 28.8 ارب ڈالر تک جا پہنچا ہے‘ جو پاکستان کی تاریخ میں بلند تجارتی خسارہ ہے۔ اِسی طرح پاکستان کو اپنی سالانہ مالیاتی ذمہ داریوں کی ادائیگی کے لئے اضافی 28 ارب ڈالر درکار ہوتے ہیں۔ ملک کے مرکزی بینک (سٹیٹ بینک) کے پاس زرمبادلہ کے ذخائر میں گزشتہ 5 ماہ کے دوران ڈیڑھ ارب کی کمی ہوئی ہے جبکہ 41 ماہ کے دوران پاکستانی روپے کی قدر میں 48فیصد کمی آئی ہے۔اگر چہ یہ بھی حقیقت ہے کہ کئی معاشی اشارئے مثبت جا رہے ہیں اور جہاں بیرون ملک سے پاکستانیوں کے بھیجے ہوئے زر مبادلہ میں اضافہ ہواہے وہاں اس سے کوروناکے باوجود ملکی معیشت میں مثبت آثار نظر آرہے ہیں۔ایسے حالات میں اب حکومت کیلئے یہ زیادہ مناسب ہوگا کہ وہ عوام کو ریلیف دینے کیلئے مختلف منصوبے سامنے لائے تاکہ مہنگائی کے عوام پر جو اثرات مرتب ہوئے ہیں ان میں خاطر خواہ حد تک کمی لائی جا سکے۔یہ ایک ٹھوس حقیقت ہے کہ مہنگائی کا رجحان عالمی ہے اوراس کے اثرات لازمی طور پر پاکستان پر مرتب ہوں گے،امریکہ اور ترقی یافتہ مغربی ممالک بھی کئی دہائیوں میں بدترین مہنگائی سے گزر رہے ہیں اور ان ترقی یافتہ ممالک میں بھی عام آدمی کو کئی طرح کی مشکلات کا سامنا ہے۔۔“ (بشکریہ: دی نیوز۔ تحریر: ڈاکٹر فرخ سلیم۔ ترجمہ: اَبواَلحسن اِمام)
اشتہار
مقبول خبریں
حقائق کی تلاش
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
افغانستان: تجزیہ و علاج
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
جارحانہ ٹرمپ: حفظ ماتقدم اقدامات
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
موسمیاتی تبدیلی: عالمی جنوب کی مالیاتی اقتصاد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
کشمیر کا مستقبل
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد پولیو جدوجہد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
درس و تدریس: انسانی سرمائے کی ترقی
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد غربت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
مصنوعی ذہانت: عالمی حکمرانی
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
سرمائے کا کرشمہ
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام