یہ ایک حوصلہ افزا ء اور معیشت کے حوالے سے اچھی خبر ہے کہ ایسے حالات میں جب معیشت مشکل حالات سے گزر رہی ہے،پاکستان کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ موجودہ مالی سال کے اکتوبر کے مہینے میں 68 فیصد تک گر گیا ہے۔ سٹیٹ بینک کے مطابق موجودہ سال کے اکتوبر میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ 56 کروڑ ستر لاکھ ڈالر رہا جو گزشتہ مالی سال میں اکتوبر کے مہینے میں 1.7 ارب ڈالر تھا۔اکتوبر کے مہینے میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کی وجہ درآمدات میں ہونے والی 23 فیصد کمی تھی جس کی وجہ سے ملک کا کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کم ہوا۔موجودہ مالی سال کے پہلے چار مہینوں میں کرنٹ اکاؤنٹ خسارے میں 47 فیصد کمی واقع ہوئی جو 5.3 ارب ڈالر سے 2.8 ارب ڈالر تک گر گیا۔ کرنٹ اکاؤنٹ میں کمی سے اندازہ لگایا جا سکتا ہے کہ مشکل حالات میں بھی اگر مناسب فیصلے کئے جائیں تو اس کے اثرات سامنے آنے میں دیر نہیں لگتی۔ اس میں کوئی شک نہیں کہ وطن عزیز میں وسائل کی کمی نہیں اوران کو اگر منظم انداز میں استعمال کیا جائے تو پاکستان امداد حاصل کرنے کی بجائے امداد دینے والا ملک بن سکتا ہے۔اب کچھ دیگر امور کا تذکرہ ہو جائے‘ دانشمندانہ فیصلوں اور تیز ترقی کیلئے چین اس وقت دنیا کے لئے مثال ہے اور اس کی وجہ چینی قائدین کی دور اندیشی ہے۔1960 کی دہائی میں بیجنگ میں چین کے ثقافتی انقلاب کے سلسلے میں ایک تقریب ہو رہی تھی جس میں ماؤزے تنگ بطور مہمان خصوصی موجود تھے۔ تقریب میں موجود چین میں پاکستان کے سفیر کی جب مازے تنگ کے جوتوں پر پڑی تو وہ دو تین جگہوں سے پھٹے ہوئے تھے اور صاف لگتا تھا کہ ان پر موچی نے پیوند لگا کر پھٹے ہوئے حصے کی پیوندکاری کی ہے۔ تقریب کے اختتام پر ہمارے سفیر صاحب نے وہاں پر موجود کمیونسٹ پارٹی کے ایک سینئر رکن سے مذاقاً پوچھاکہ یار آپ اتنے بھی تو غریب نہیں ہیں کہ اپنے چیئرمین کے واسطے جوتوں کا نیا جوڑا خرید لیں جس پر اس چینی لیڈر نے مسکرا کر کہا کہ نہیں ایسی کوئی بات بھی نہیں ہے۔ دراصل پچھلے برس ماؤزے تنگ جب ایک کارخانے کے دورے پر تھے تو انہوں نے دیکھا کہ کئی ملز مزدور ننگے پیر کام کر رہے ہیں انہوں نے جب اس کی وجہ پوچھیں تو انہیں مزدوروں نے بتلایا کہ ان کی اتنی آمدنی نہیں کہ وہ اپنے لئے نئے جوتے خرید سکیں۔یہ سن کر ماؤزے تنگ نے یہ فیصلہ کیا کہ وہ اپنے لئے اس وقت تک نئے جوتے نہیں خریدے گے کہ جب تک ہر چینی کی اتنی مالی استطاعت نہیں ہو جاتی کہ وہ اپنے لئے نیا جوتا خرید سکے چنانچہ جب بھی ان کا جوتا کسی جگہ سے پھٹتا تو ہم اس کو موچی کے پاس لے جاکر اس میں پیوند لگوا دیتے ہیں۔کہنے کا مقصد یہ ہے کہ ماؤزے تنگ نے قوم کو جس راہ پرگامزن کیا اور اس نے جو پالیسی اپنائی اس کی بدولت آج چین کا ہرفرد بنیادی سہولیات حاصل کر چکا ہے اور چین کا شمار اب دنیا کی سپر طاقتوں میں ہوتا ہے۔یہ سب چینی قائدین کی مسلسل محنت ہے خاص طور پر موجودہ چینی صدر نے تو اس حوالے سے یادگار کردار ادا کیا ہے اور اس کی قیادت میں چین نے حقیقی معنوں میں ترقی کی بلندیوں کو چھولیا ہے۔ اس وقت دیکھا جائے تو چین نے باقی معاشی طاقتوں کو کئی حوالوں سے پیچھے چھوڑ دیا ہے ٹیکنالوجی میں چین نے اپنی برتری ثابت کردی ہے اور امریکہ جیسے ملک میں جو سپرپاور کی حیثیت سے دنیا میں اثرورسوخ رکھتا ہے چین کی ٹیکنالوجی گھر گھر تک پہنچ گئی ہے یہ سب کچھ چینی قیادت کی دانشمندی سے ممکن ہوا ہے۔
اشتہار
مقبول خبریں
پشاور کے پرانے اخبارات اور صحافی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سٹریٹ کرائمز کے تدارک کی ضرورت
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
فرسودہ فائر بریگیڈ سسٹم
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
معیشت کی بحالی کے آثار
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکہ کی سیاسی پارٹیاں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
ممنوعہ بور کے اسلحہ سے گلو خلاصی
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سعودی عرب کی پاکستان میں سرمایہ کاری
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
امریکی پالیسی میں تبدیلی؟
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سموگ کا غلبہ
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ
سابقہ فاٹا زمینی حقائق کے تناظر میں
سید مظہر علی شاہ
سید مظہر علی شاہ