سال دوہزارتیئس کے اوآخر میں عالمی ماحولیاتی کانفرنس‘ سی او پی اٹھائیس (COP28) کا انعقاد ہوا جس میں 154سربراہان مملکت اقوام متحدہ کے مختلف اداروں کے سربراہ‘ تحفظ ماحول کے علاقائی نیٹ ورکس‘ کاروباری تنظیموں اور سول سوسائٹی کے رہنماو¿ں نے شرکت کی اور اِن سبھی کے سر جوڑ کر غور کرنے کا مقصد یہ تھا کہ ماحولیاتی مسئلے سے نمٹنے کی عالمی کوششوں کی حمایت کا اعادہ کیا جائے لیکن یہ کوششیں خاطرخواہ کامیابی سے ہمکنار نہیں ہو رہیں۔سی او پی اٹھائیس کے دوران کئے گئے فیصلوں میں ماحولیاتی نقصانات کی تلافی کرنے کے لئے خصوصی فنڈ کے قیام جیسا اہم فیصلہ شامل تھا جس کے لئے متحدہ عرب امارات کی جانب سے اتفاق رائے پیدا کرنے کی کوشش کی گئی۔ سال دوہزارپندرہ میں‘ پیرس معاہدے کے تحت تحفظ ماحولیات کے لئے عالمی کوششوں کی ضرورت پر اتفاق رائے سامنے آیا تھا۔ مذکورہ اجلاس میں شریک ممالک نے آب و ہوا کی تبدیلی کے خطرے کو کم کرنے کی ضرورت کو تسلیم کیا تھا لیکن اِن ممالک نے ایک دوسرے کی مدد کرنے کے جس لائحہ عمل پر اتفاق کیا اُس کے لئے کوئی فریم ورک تجویز نہیں کیا تھا جس کی وجہ سے مذکورہ اتفاق رائے بھی کامیابی سے ہمکنار نہ ہو سکا۔سی او پی اٹھائیس میں‘ مخصوص موضوعات اور شعبوں کے لئے مقررہ اہداف پر اتفاق کیا گیا جیسا کہ آب و ہوا کی وجہ سے پانی کی قلت‘ خوراک اور زرعی پیداوار پر آب و ہوا کے منفی اثرات اور آب و ہوا کی تبدیلی کی وجہ سے صحت عامہ پر منفی اثرات وغیرہ شامل تھے۔ پاکستان جیسے ترقی پذیر ممالک اس بات سے مایوس تھے کہ تحفظ ماحول کے لئے عالمی کوششوں پر عمل درآمد کے لئے مالی امداد کی ضرورت تو محسوس کی جاتی ہے لیکن اِس حوالے سے عملی کوششیں اور معاہدے نہیں کئے جاتے۔ سی او پی اٹھائیس سے کچھ عرصہ قبل‘ یو این ای پی نے آب و ہوا کے تحفظ کی کاروائی سے متعلق اپنا سالانہ تخمینہ جاری کیا جس میں اس بات پر روشنی ڈالی گئی کہ ترقی پذیر ممالک کو آب و ہوا کی تبدیلی کے اثرات سے نمٹنے کے لئے سالانہ تقریباً 387 ارب ڈالر کی ضرورت ہے۔ مذکورہ رپورٹ میں اِس بات کی بھی نشاندہی کی گئی کہ ترقی پذیر ممالک کو موسمیاتی تبدیلی کے نتائج سے نمٹنے میں مدد دی جائے۔ رپورٹ میں کہا گیا کہ رکن ممالک کی جانب سے ملنے والی مالی امداد اور سالانہ ضرورت کے درمیان 360 ارب ڈالر کا فرق ہے اور جو ترقی یافتہ ممالک ترقی پذیر ممالک کی مدد کرنا چاہتے ہیں اُنہیں زیادہ مالی وسائل فراہم کرنا ہوں گے۔سی او پی اٹھائیس میں‘ گرین کلائمیٹ فنڈ کی بحالی کے لئے اضافی ساڑھے تین ارب ڈالر کے وعدے کئے گئے تاہم اِس رقم کی تقسیم آسان نہیں ہو گی۔ ترقی پذیر ممالک کو آب و ہوا کے مو¿ثر اقدامات کے لئے عالمی مدد کی حقیقی تقسیم ہونی چاہئے۔ سال دوہزارچوبیس میں‘ تین تکنیکی امور پر غور ہوا جس میں تحفظ ماحول کے لئے ہدف کا تعین، تحفظ ماحول کے لئے مالیاتی فنڈ کو مقرر کرنا اور تحفظ ماحول کے ساتھ متاثرہ ممالک کی ترقی کے بارے میں لائحہ عمل طے کرنا شامل تھا تاہم اس سلسلے میں مذاکرات کے ذریعے طریقہ¿ کار طے کرنا ابھی باقی ہے۔گلوبل سٹاک ٹیک نے مالیاتی ڈھانچے میں اصلاحات کی اہمیت پر بھی زور دیا ہے‘ جس میں کثیر الجہتی ترقیاتی بینک‘ ادارہ جاتی سرمایہ کاری اور دیگر شعبون میں مالیاتی مدد کرنا شامل ہیں۔ درحقیقت آئی ایم ایف اور ورلڈ بینک کے سربراہان نے اس حوالے سے بات چیت شروع کی کہ کس طرح عالمی وسائل کو مو¿ثر آب و ہوا کے اقدامات کے ذریعے بہتر بنایا جا سکتا ہے۔ سی او پی اٹھائیس کے فیصلوں میں کہا گیا ہے کہ سال دوہزارتیس تک مضر ماحول گیسوں کے اخراج میں کمی لائی جائے اور حکومتیں اِس سلسلے میں اپنے وعدوں کو عملی جامہ پہنائیں۔ سی او پی اٹھائیس موسمیاتی اقدامات سے متعلق عالمی تعاون کے فروغ کے لئے ایک نیا سیاسی طریقہ کار بھی رکھتی ہے۔ جسے سی او پیز اٹھائیس‘ اُنتیس اُور تیس میں زیربحث لایا جائے گا۔ عالمی غذائی تحفظ پر موسمیاتی تبدیلی کے منفی اثرات کے بارے میں بڑھتی ہوئی تشویش کے جواب میں 159 ممالک جو دنیا کی 80 فیصد زمین کا احاطہ کرتے ہیں‘ نے پائیدار زراعت‘ لچکدار فوڈ سسٹم اور کلائمیٹ ایکشن پر سی او پی اٹھائیس اعلامیہ پر دستخط کئے ہیں‘ جس میں سال دوہزارپچیس تک خوراک کے نظام کو این ڈی سی میں ضم کرنے کا عہد کیا گیا ہے۔ (بشکریہ دی نیوز۔ تحریر شفقت کاکاخیل۔ ترجمہ اَبواَلحسن اِمام)
اشتہار
مقبول خبریں
حقائق کی تلاش
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
غربت‘ تنازعہ اور انسانیت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
افغانستان: تجزیہ و علاج
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
کشمیر کا مستقبل
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد پولیو جدوجہد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
درس و تدریس: انسانی سرمائے کی ترقی
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
موسمیاتی تبدیلی: عالمی جنوب کی مالیاتی اقتصاد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
مہلک موسم
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد غربت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
جارحانہ ٹرمپ: حفظ ماتقدم اقدامات
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام