طویل عرصے سے گرما گرمی کا شکار وطن عزیز کے سیاسی ماحول میں جمعرات کو حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان بات چیت کا تیسرا دور ہوا‘ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق اس سیشن میں تحریک انصاف نے اپنے مطالبات تحریری صورت میں پیش کئے ان مطالبات میں کہا گیا ہے کہ 9مئی اور26نومبر کے واقعات کے حوالے سے2عدالتی کمیشن بنائے جائیں تحریک انصاف کے7 نکاتی چارٹر آف ڈیمانڈ میں سیاسی قیدیوں کی رہائی کا مطالبہ بھی کیا گیا ہے‘ قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف عمر ایوب کا کہنا ہے کہ2کمیشن نہ بنائے جانے کی صورت میں مذاکرات نہیں ہونگے جبکہ وزیراعظم کے سیاسی امور سے متعلق مشیر رانا ثناء اللہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم شہبازشریف نے اپوزیشن کے تحریری مطالبات کا جواب دینے کیلئے کمیٹی تشکیل دے دی ہے‘ رانا ثناء اللہ مطالبات کو محض پروپیگنڈہ بھی قرار دیتے ہیں‘ وطن عزیز میں سیاست کا میدان طویل عرصے سے گرما گرمی کا شکار ہے جبکہ دوسری جانب ملک کو متعدد سیکٹرز میں سنگین مسائل کا سامنا بھی ہے وطن عزیز کو درپیش چیلنجوں میں امن وامان کی صورتحال اور اقتصادی شعبے میں کھربوں روپے کے قرضوں کا بوجھ بھی شامل ہے بیرونی قرضوں کے ساتھ اندرونی اور گردشی قرضے پریشان کن صورت اختیار کئے ہوئے ہیں‘ کھربوں روپے کے قرضوں کا بوجھ یکے بعد دیگرے برسراقتدار آنے والی حکومتوں میں تسلسل کیساتھ بڑھ رہا ہے ایسے میں ضرورت معیشت کو اپنے قدموں پر کھڑا کرنے کیلئے ایک مربوط حکمت عملی کی ہے اس حکمت عملی کو ثمر آور صورت دینے کیلئے سرمایہ کاری کا والیوم بڑھانا بھی ضروری ہوتا ہے اس حقیقت سے چشم پوشی کسی طور ممکن نہیں کہ سرمایہ کاری صرف اسی صورت بڑھ سکتی ہے جب انویسٹر کو سرمایہ لگانے کیلئے مناسب ماحول میسر ہو یہ ماحول دیگر عوامل کے ساتھ امن وامان کی صورتحال سے بھی جڑا ہوتا ہے اس میں توانائی بحران کا خاتمہ بھی ضروری ہوتا ہے تاکہ نہ صرف صنعت و زراعت کے شعبوں میں پیداوار کا حجم بڑھے بلکہ پیداواری لاگت میں بھی کمی آئے جس سے نہ صرف عام صارف کو ریلیف کا احساس ہو بلکہ بین الاقوامی منڈی میں مسابقت بھی آسان ہو سکے‘ اس سب کیساتھ صرف نظر اس بات سے بھی ممکن نہیں کہ درپیش صورتحال میں متاثر عام غریب شہری ہی ہو رہا ہے جس کی کمر مہنگائی نے توڑ دی ہے کیا ہی بہتر ہو کہ ارضی حقائق کی روشنی میں سیاسی درجہ حرارت اعتدال میں لانے کے ساتھ اہم قومی امور پر مل بیٹھ کر حکمت عملی بھی ترتیب دی جائے اور سیاسی اختلافات جو جمہوری نظام کا حصہ ہیں حداعتدال میں رکھے جائیں۔