سینئر سیاسی رہنما اور قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیرپاؤ کی روزنامہ آج کے ساتھ خصوصی نشست میں ہونے والی بات چیت درپیش حالات میں اصلاح احوال کیلئے گائیڈ لائن کی حیثیت رکھتی ہے‘ خیبرپختونخوا کے سابق وزیر اعلیٰ اوروزارت داخلہ سمیت اہم وفاقی وزارتوں کے وزیر رہنے والے رہنما کا کہنا ہے کہ ملک میں سیاسی محاذ آرائی کا نقصان عوام کو ہے جبکہ فائدہ خود سیاسی جماعتوں کو بھی نہیں ہے آفتاب شیرپاؤ حکومت اور تحریک انصاف کے درمیان بات چیت کے دوران غیر ضروری بیان بازی سمیت مذاکراتی عمل کو متاثر کرنے کا ذمہ دار دونوں فریقوں کو قرار دیتے ہیں آفتاب شیرپاؤ افغانستان کے ساتھ بات چیت اور صوبے کا حصہ بننے والے قبائلی اضلاع کیلئے حسب وعدہ فنڈز کے اجراء کو بھی ناگزیر قرار دیتے ہیں‘ وطن عزیز میں اہم مناصب پر فرائض سرانجام دینے والے رہنما سیاسی معاملات کو سیاسی انداز میں حل کرنے کی تجویز ہی دیتے ہیں‘ وہ امن کے قیام اور دوسرے معاملات پر بات چیت کیلئے آل پارٹیز کانفرنس کو بھی ناگزیر قرار دیتے ہیں وطن عزیز میں سیاسی محاذ پر ایک عرصے سے گرما گرمی اور ایک دوسرے کے خلاف الفاظ کی گولہ باری کا سلسلہ جاری ہے‘ دوسری جانب ملک کو مختلف سیکٹرز میں سخت چیلنجوں کا سامنا ہے ان چیلنجوں کے باعث حکومتی سطح پر جو مجبوریاں ہیں وہ اپنی جگہ اصلاح احوال کی متقاضی ہیں جبکہ اس ساری صورتحال میں عوام کو سخت اذیت سے دوچار ہونا پڑ رہاہے اقتصادی شعبے میں درپیش مشکلات سے نمٹنے کیلئے یکے بعد دیگرے برسراقتدار آنیوالی ہر حکومت کم اور زیادہ کے فرق سے ملک کیلئے قرضوں کے بوجھ میں اضافہ ہی کرتی چلی آرہی ہے‘ قرضوں کیلئے عائد ہونے والی شرائط کا بوجھ عوام ہی کو اٹھانا پڑ رہاہے دوسری جانب عوام ہی کو بنیادی سہولیات کے فقدان اور بھاری بل ادا کرنے کے باوجود بجلی و گیس کی لوڈشیڈنگ بھی برداشت کرنا پڑتی ہے بے روزگاری علیحدہ سے مسئلہ ہے امن وامان کی صورتحال اپنی جگہ خصوصاً خیبرپخونخوا میں پریشان کن ہے‘ خیبرپختونخوا کے کیس میں صوبے کا حصہ بننے والے قبائلی اضلاع میں تعمیر و ترقی اور عوام کو بنیادی سہولیات فراہم کرنے کیلئے بھی بھاری فنڈز کی ضرورت ہے صوبے کے اپنے واجبات ایک عرصے سے مرکز کے ذمے چلے آرہے ہیں اس واجب الادا رقم کیلئے بھی کوششیں ضروری ہیں درپیش برسرزمین صورتحال متقاضی ہے کہ قومی قیادت مل بیٹھ کر اہم اموریکسو کرنے کی جانب بڑھے سیاست میں اختلافات معمول کا حصہ ہیں تاہم اس کے ساتھ اہم معاملات پر قومی قیادت کیلئے ایک دوسرے کا موقف سننا ثمر آور نتائج اور عوام کیلئے ریلیف کا ذریعہ بن سکتا ہے۔
