نہ ختم ہونے والے بحران

 ملک میں گندم کی قلت کا بحران سنگین صورت حال اختیار کرتا جا رہا ہے اور لگتا یہ ہے کہ اب درآمد کے سوا کوئی چارہ نہیں رہا گزشتہ اکیس سال میں یہ پہلا موقع ہے کہ پاکستان کو گندم درآمد کرنا پڑ رہی ہے گندم کی قلت کے بحران سے نمٹنے کےلئے پندرہ سے 20 لاکھ ٹن تک گندم بلاتاخیر درآمد کرنا پڑے گی حکومت اس وقت فیصلے کرتی ہے جب پانی سروں پر سے گزر چکا ہوتا ہے صرف یہ کہہ دینے سے بات نہیں بنے گی کہ ہر خرابی کے پیچھے کسی نہ کسی مافیا کا ہاتھ ہے سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ ان مافیاز کو جڑ سے اکھاڑنے کےلئے ارباب اقتدار نے اب تک گذشتہ دو سالوں میں کونسا ایسا ٹھوس قدم اٹھایا ہے کہ جس کا ذکر کیا جا سکے اگر ملک کی ہر برائی کے پیچھے کسی نہ کسی مافیا کا ہاتھ ہے توآخر یہ بھی تو ریاست کی ہی ذمہ داری ہے کہ وہ ان ما فیا ز کی سرکوبی کرے اور ان کو جڑ سے اکھاڑ کر باہر پھینکے ہر حکومت اپنے الیکشن منشور پر عمل درآمدکرانے کےلئے سول انتظامیہ اور پولیس پر تکیہ کرتی ہے اس کےلئے بنیادی شرط یہ ہے کہ سول انتظامیہ اور پولیس میں جو بھی بھرتی کی جائے وہ صرف اور صرف میرٹ پر ہو اس میں کوئی سیاسی عمل دخل نہ ہو ایک اچھی سول انتظامیہ اور پولیس کا خاصہ یہ ہوتا ہے کہ جہاں تک اس کے کام کاج کا تعلق ہوتا ہے اس میں وہ کسی قسم کی سیاسی جانبداری کا مظاہرہ نہیں کرتی کسی بھی ملک میں مختلف تجارتوں سے تعلق رکھنے والے افراد جب مضبوط مافیا ز کی شکل اختیار کر جائیں تو اس کا مطلب یہ ہوتا ہے کہ وہ ایوان اقتدار میں اتنا اثر و رسوخ رکھتے ہیں کہ ان کے کہنے پر ان کے ضلعوں میں انتظامیہ اورپولیس میں اہم پوسٹوں پر ان کی مرضی سے افسروں کی تعیناتی کی جاتی ہے اور یہی افسر پھر ان کا احسان اس طرح سے اتارتے ہیں کہ وہ ان کے ہر جائز اور ناجائز کام کی پردہ پوشی کرتے ہیں ہمارے ہاں گڈ گورننس کا فقدان محض اسی وجہ سے ہے۔

 ان مافیاز کا اثر رسوخ صرف انتظامیہ اور پولیس تک ہی محدود نہیں ہوتا یہ دیگر سرکاری لائنز ڈیپارٹمنٹس میں بھی اپنی مرضی کے افسر تعینات کرواتے ہیں اور پھر ان کی وساطت سے اپنے مالی مفادات کو پروان چڑھاتے ہیں آج اس حقیقت کے باوجود کہ وزیر اعظم صاحب کی مالی دیانتداری مسلمہ ہے اور وہ واقعی ملک کی معیشت کو بہتر بناکر ملک کے مفلوک الحال عوام کی زندگی میں بہتری لانا چاہتے ہیں اگر ان حقائق کے باوجود ان کو مطلوبہ مقاصد حاصل ہوتے نظر نہیں آ رہے تو صاف ظاہر ہے کہ ان کی پالیسیوں پر من و عن وہ سرکاری مشینری عمل درآمد نہیں کر رہی کہ جس کی یہ ڈیوٹی ہے کہ وہ انہیں عملی جامہ پہنائے جب تک اس ملک میں بیوروکریسی اور پولیس میں بھرتی شفاف غیر سیاسی اور غیر جانبدارانہ طور پر نہیں کی جائے گی کوئی بھی حکومت اپنے منشور کو عملی جامہ نہیں پہنا سکے گی کسی منچلے نے کیا خوب بات کہی ہے کہ 2014میں الیکشن ہارنے کے بعد وزیر اعظم صاحب نے کہا تھا اچھا ہوا پی ٹی آئی کو مرکز میں حکومت نہیں ملی خیبر پختونخوا میں حکومت شروع کرنے کے بعد ہمیں پتہ چلا کہ ہمیں تو حکومت چلانے کا تجربہ ہی نہیں تھا تجربے کے فقدان کا قوم کو روزانہ کسی نہ کسی شکل میں ثبوت مل رہا ہے چینی اور آٹے کی قیمتوں میں اضافہ کیا کم تھا کہ اب دواو¿ں کی قیمتیں بھی بڑھا دی گئی ہیں حکومت کے اپنے غلط فیصلوں نے اپوزیشن کے مردہ جسم میں جان ڈال دی ہے اور وہ ببانگ دہل ملک بھر میں حکومت کے خلاف بچاو¿ تحریک شروع کرنے والی ہے۔