افغانستان سے متعلق ذمہ داریوں کا احساس۔۔۔۔۔۔۔

افغانستان میں نئی حکومت بنانے کیلئے رابطے اور تیاریاں جاری ہیں ذرائع ابلاغ کی رپورٹس کے مطابق افغانستان میں حالات معمول پر آنا شروع ہو چکے ہیں افغان طالبان نے ملک میں اسلامی قوانین کے نفاذ اور خواتین کو تمام شرعی حقوق دینے کا اعلان کرتے ہوئے یہ بھی کہا ہے کہ افغانستان اب آزاد ہے افغان طالبان کے ترجمان ذبیع اللہ مجاہد کا کہنا ہے کہ افغانستان کی سرزمین کسی کے خلاف استعمال نہیں ہوگی کابل کا کنٹرول سنبھالنے کے بعد اپنی پہلی پریس کانفرنس میں ذبیع اللہ مجاہد نے کہا کہ ہم بین الاقوامی برادری کیساتھ کسی قسم کے مسائل نہیں چاہتے انہوں نے سفارتخانوں کو مکمل سکیورٹی کی یقین دہانی بھی کرائی دریں اثناء اسلام آباد میں افغان وفد کیساتھ گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ محفوظ افغانستان کیلئے سیاسی تصفیہ ضروری ہے عمران خان کہتے ہیں کہ پاکستان افغانستان میں امن و ترقی کیلئے کوششوں کی حمایت جاری رکھے گا خبررساں ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق پاکستان نے افغانستان میں انتقال اقتدار کے سلسلے میں ہمسایہ ممالک کو اعتماد میں لینے کا فیصلہ کیا ہے ایجنسی کا کہنا ہے کہ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی جلد4ہمسایہ ممالک کا دورہ کرینگے پاکستان ایک طویل عرصے سے لاکھوں  افغان مہاجرین کا میزبان ہے افغانستان پر روس کی یلغار سے آج تک پاکستان افغانستان کی صورتحال سے متاثر چلاآرہا ہے اس سب کیساتھ پاکستان کی افغانستان میں پائیدار امن کیلئے کوششیں بھی ریکارڈ کا حصہ ہیں پاکستان اب بھی افغانستان میں امن کا خواہاں ہے اور وزیراعظم عمران خان گزشتہ روز یہی بات دہراتے ہوئے محفوظ افغانستان کیلئے سیاسی تصفیہ ضروری قرار دے رہے ہیں افغانستان میں عرصے سے درپیش صورتحال اور نئی تبدیلیاں اس بات کی متقاضی ہیں کہ عالمی برادری  برسرزمین حقائق کی روشنی میں افغانستان کے حوالے سے پاکستان کے اصولی وشفاف موقف کو سپورٹ دیتے ہوئے اپنی ذمہ داریوں کا بھرپور احساس کرے۔
سڑکوں اور گلیوں کی مرمت
خیبرپختونخوا حکومت صوبائی دارالحکومت کو درپیش مسائل اور شہریوں کی مشکلات کا احساس و ادراک رکھتی ہے پشاور کی تعمیر و ترقی کیلئے متعدد منصوبوں کے ساتھ شہر کی عظمت رفتہ بحال کرنے کیلئے پلاننگ موجود ہے پشاور بڑھتی آبادی کے باعث کسی شہری منصوبہ بندی کے بغیر پھیلاتا چلا جارہا ہے شہر کا انفراسٹرکچر انتہائی دباؤ کا شکار ہے حکومت کی جانب سے اصلاح احوال کیلئے اٹھائے جانے والے اقدامات جتنے بھی قابل اطمینان ہوں ان کے نتیجے میں عوام کیلئے ریلیف میں ابھی بہت وقت لگے گا اس وقت ضرورت فوری اقدامات کے زمرے میں شہر کی سڑکوں گلیوں اور نالیوں کی مرمت کیلئے ایک جامع پروگرام کی ہے ان گلیوں اور راستوں کی مرمت کیساتھ اگر سیوریج لائنیں پلاسٹک کے پھنسے شاپنگ بیگز اور تعمیراتی میٹریل سے کلیئر ہوتی ہیں تو شہر کے لوگوں کو فوری طورپر سہولت کا احساس ہوگا اس سے نہ صرف ٹریفک کی روانی یقینی ہوگی بلکہ بارشوں میں نکاسی اب کے حوالے سے درپیش مشکلات کا خاتمہ بھی ہوگا‘ طویل مدت کی منصوبہ بندی میں ضروری ہے کہ صرف فائلوں میں لگی رپورٹس پر انحصار کی بجائے برسرزمین حالات کا ادراک کیا جائے یقینی بنایا جائے کہ اربن پلاننگ کے بغیر وسعت پانے والے شہر کو اب مزید بے ترتیب پھیلنے نہیں دیا جائیگا بلکہ مزید تعمیرات کیلئے باقاعدہ پلاننگ ہو۔