سعودی عرب کی جانب سے ’چار ارب بیس کروڑ ڈالر‘ کے اِمدادی پیکج کے اعلان کے بعد انٹربینک مارکیٹ میں روپے کی قدر دو روپے ستائیس پیسے مستحکم ہوئی ہے۔ تاجروں اور بینکاروں کے مطابق مذکورہ امدادی پیکج سے غیر ملکی کرنسی کے قومی ذخیرے میں اضافہ ہوگا جو حالیہ چند ماہ سے درآمدات کی وجہ سے گراوٹ کا شکار ہے اور اِسی وجہ سے ڈالر کی قیمت میں مسلسل اضافہ دیکھنے میں آ رہا ہے۔ یہ صورتحال اِس حد تک بگڑ چکی ہے کہ رواں ہفتے ایک موقع پر انٹر بینک مارکیٹ میں فی ڈالر ریکارڈ قیمت یعنی 175.27 روپے تک جا پہنچی تھی۔ دوہزاراکیس کے مئی سے لے کر اکتوبر کے اختتامی ہفتے تک مقامی کرنسی کی قدر قریب 13.6فیصد کمی ہو چکی ہے اور جب سعودی عرب کی جانب سے امدادی پیکج کا اعلان کیا گیا تو اُسی وقت انٹر بینک مارکیٹ میں ڈالرکی قیمت کم ہو کر173روپے ہو گئی۔ ڈالر کی قیمت میں کمی کا سیدھا سادا مطلب مہنگائی کی شرح میں کمی ہوتا ہے لیکن ایک عام آدمی کے نکتہئ نظر سے مہنگائی میں کمی تب ہوگی جب اُسے ملنے والے بنیادی استعمال کی اشیائے خوردونوش اور ادویات کی قیمتیں کم ہوں۔ پیٹرولیم مصنوعات‘ بجلی و گیس کے نرخ کم ہوں اور یہ کہ عام آدمی کی آمدنی یعنی قوت ِخرید میں اضافہ ہو تو پہلی بات یہ ہے کہ جب تک اشیائے ضروریہ کے نرخ کم نہیں ہوتے اُس وقت بیرونی امداد کے اعلان‘ ڈالر کے نرخ میں کمی اور سٹاک ایکس چینج کی اچھی کارکردگی عام آدمی کیلئے معنی نہیں رکھے گی۔مہنگائی کے بارے میں عام آدمی کا نکتہئ نظر یکساں اہمیت کا حامل ہے‘۔ فیصلہ سازوں کو جس ایک بات پر توجہ دینی چاہئے وہ یہ ہے کہ صرف ٹیکس کی شرح بڑھانے ہی سے مہنگائی نہیں آتی بلکہ بجلی و گیس کی قیمتیں اور بالخصوص پیٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں اضافے سے مہنگائی کی ایسی لہر آتی ہے جو اپنے ساتھ حکومت کی ساری محنت بہا لے جاتی ہے۔ اگر ہم گزشتہ تین برس کے دوران بجلی کی قیمتوں کا جائزہ لیں تو تاریخ کی بلند ترین سطح کو چھو رہی ہیں اور جہاں بجلی گیس اور پیٹرولیم مصنوعات مہنگی ہوتی چلی جائیں وہاں مہنگائی کے سیلاب کے آگے بند باندھنا ممکن نہیں رہتا۔ تسلیم کرنا پڑے گا کہ مہنگائی کی موجودہ شرح اگر 70 سال میں کبھی بھی اِس قدر بلند نہیں رہی تو کم سے کم گزشتہ 20 برس کے دوران اِس قدر اور اِس نوعیت کی مہنگائی دیکھنے میں نہیں آئی کہ جس میں قیمتیں ہر دن بڑھ رہی ہوں اور بجلی و گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں بھی آئے روز ردوبدل کیا جا رہا ہو۔ کامیاب جمہوریت اور سرخرو حکومت وہی ہوتی ہے جو عام آدمی کی قوت خرید کے بارے میں بیداری کا مظاہرہ کرے۔ مہنگائی کی یقینا تکنیکی وجوہات بھی ہوں گی لیکن مارکیٹ میں بڑھتی ہوئی قیمتوں پر قابو پانے کیلئے حکمت ِعملی بنانا حکومت کا کام ہوتا ہے اور اگر اِس حکمت عملی کے بنانے میں کوتاہی کی گئی ہے تو اِس کی متعلقہ افراد کو سزا دینی چاہئے۔ نچلے اور متوسط طبقے کے لوگوں کیلئے اپنی معمولی آمدنی اور ملک میں ملازمت کے کم مواقع پر زندہ رہنا انتہائی مشکل ہو چکا ہے۔ شہریوں کی بڑی اکثریت نے اپنی قوت ِخرید میں کمی دیکھی ہے اور زیادہ تر گھرانے کم سے کم وسائل پر زندگی بسر کر رہے ہیں۔ معاش کے کم ہوتے مواقع‘ اِس معاشی کٹاؤ اور پہلے سے بیمار معیشت کیلئے اچھا شگون نہیں اور اس کے منفی اثرات زیادہ دور رس بھی ہو سکتے ہیں۔ تحریک انصاف نے اقتدار سنبھالنے سے پہلے ہی مہنگائی کی نشاندہی کی تھی اور اِس مسئلے کیلئے حل بھی اپنے انتخابی منشور میں تجویز کئے تھے‘ جن پر شروع دن (اگست 2018ء) سے عمل درآمد کیا جاتا تو آج یہ دن دیکھنا نہ پڑتا کہ حکومت تمام تر کوششوں کے باوجود بھی مہنگائی کنٹرول نہیں کر رہی کیونکہ مہنگائی کا جن بوتل اور قابو سے باہر ہو چکا ہے اور یہ پورے ملک کیلئے خطرے کی گھنٹی بجنے جیسی صورتحال ہے کیونکہ مہنگائی جن حدوں کو عبور کر چکی ہے وہ عام آدمی کی قوت ِخرید سے کہیں زیادہ ہے۔ خواص کیلئے اشیائے خوردونوش کی قیمتوں اور بجلی و گیس کے بلوں میں چند ہزار روپے ماہانہ اضافہ زیادہ بڑی بات نہیں لیکن یہی آٹھ دس ہزار روپے ماہانہ کا فرق ایک عام آدمی کی کل آمدنی ہوتی ہے جس پر اُسے پورے مہینے گزر بسر کرنا ہوتا ہے۔ اِسی سے مکان کا کرایہ‘ ادویات اور آمدورفت کے اخراجات ادا کرنے ہوتے ہیں اور اِسی سے جمع پونجی سے اُس کے قرضہ جات کی ادائیگی ہوتی ہے۔ کسی عام آدمی کے نکتہئ نظر سے بھی مہنگائی کو دیکھنے کی ضرورت ہے۔(بشکریہ: دی نیوز۔ تحریر: ڈاکٹر طلعت عظمت۔ ترجمہ: ابوالحسن امام)
اشتہار
مقبول خبریں
حقائق کی تلاش
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
افغانستان: تجزیہ و علاج
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
جارحانہ ٹرمپ: حفظ ماتقدم اقدامات
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
موسمیاتی تبدیلی: عالمی جنوب کی مالیاتی اقتصاد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
کشمیر کا مستقبل
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد پولیو جدوجہد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
درس و تدریس: انسانی سرمائے کی ترقی
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد غربت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
مصنوعی ذہانت: عالمی حکمرانی
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
شعبہ ئ تعلیم: اصلاحات و تصورات
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام