پاکستان کی سلامتی کو لاحق خطرات سے نمٹنے کیلئے ملک کی عسکری قیادت کی جانب سے اس عزم کا اعادہ سامنے آیا ہے کہ مسلح افواج کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دیں گی۔ پاک فوج کے شعبہئ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کی جانب سے جاری ہونے والی پریس ریلیز کے مطابق چیئرمین جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ندیم رضا کی سربراہی میں جائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کا اجلاس میں تینوں مسلح افواج کے سربراہان نے شرکت کی۔ اجلاس میں سکیورٹی امور بشمول سٹریٹجک اور روایتی پالیسیوں کے امور پر تبادلہئ خیال ہوا اور خطے بالخصوص افغانستان کی تازہ صورت حال بھی زیر غور آئی جبکہ درپیش چیلنجز سے نبردآزما ہونے کیلئے مسلح افواج کے پلان پر غور کیا گیا۔ عسکری قیادت نے مسلح افواج کی تیاریوں پر مکمل اطمینان کا اظہار کیا اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ مسلح افواج کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دے گی اور جامع سکیورٹی حکمت ِعملی کے تحت ہر خطرے کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔ افغانستان سے امریکہ کے مکمل انخلأ اور وہاں طالبان حکومت کے قیام کے بعد اگرچہ علاقائی امن و استحکام کی فضا ہموار ہوتی نظر آ رہی ہے جس کے لامحالہ پاکستان کیلئے بھی خوشگوار اثرات مرتب ہوں گے اور امن و امان کی فضا میں پاکستان چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کو فعال کر کے اس کے ثمرات حاصل کرنا آسان ہو جائے گا۔ اس کے باوجود پاکستان کیلئے اپنی سلامتی کے تحفظ کے حوالے سے درپیش چیلنجوں میں مزید اضافہ ہو گیا ہے۔ بھارت جو پہلے افغان سرزمین کے ذریعے کابل انتظامیہ کی معاونت سے پاکستان میں اپنے تربیت یافتہ دہشت گرد داخل کر کے اسے عدم استحکام سے دوچار کرنے کی سازشیں پروان چڑھانے کا نادر موقع مل رہا تھا اور اسے افغانستان میں دہشت گردوں کے تربیتی کیمپ لگانے کے معاملہ میں امریکہ کی سرپرستی بھی حاصل تھی تاہم افغان انقلاب کے بعد افغانستان کی سرزمین سے وابستہ امریکہ اور بھارت دونوں کی سرمایہ کاری اور مفادات غارت ہو گئے ہیں۔ طالبان قیادت کی جانب سے اپنی سرزمین پاکستان کے خلاف استعمال نہ ہونے دینے کا یقین دلایا جا چکا ہے جو دہشت گردی کی جنگ میں بے مثال جانی اور مالی قربانیاں دینے والے پاکستان کیلئے یقینا خوش آئند صورت حال ہے تاہم پاکستان کی سلامتی کمزور کرنے کے ایجنڈے کی بنیاد پر بھارت پاکستان کے اندر انتشار اور خلفشار پیدا کرنے کے نئے راستے ڈھونڈنے میں مگن ہے۔اس تناظر میں بھارت کی جانب سے پاکستان کی سلامتی و خودمختاری کے خلاف اور بھی کئی سازشیں بروئے کار لانے کا امکان مسترد نہیں کی جا سکتا۔ بھارت کی پھیلائی دہشت گردی کے علاوہ اس کی شروع کی گئی ففتھ جنریشن وار اور ہائبرڈ جنگ کا بھی سامنا ہے جو درحقیقت پاکستان کو اندرونی طور پر منتشر اور کمزور کرنے کی سازش ہے چنانچہ عساکر پاکستان کیلئے ملک کی سلامتی کے تحفظ و دفاع کی ذمہ داریوں میں وسعت پیدا کرنا بھی ضروری ہو چکا ہے۔ بلاشک و شبہ عساکر پاکستان ہر قسم کے اندرونی و بیرونی چیلنجوں سے عہدہ برأ ہونے کیلئے بھی مشاقی اور خدا دادصلاحیتوں سے مالا مال ہیں اور اقوام متحدہ کی عالمی امن فورس کا حصہ ہونے کے ناطے اقوام عالم بھی عساکر پاکستان کے کردار اور صلاحیتوں کی معترف ہیں تاہم ہمیں جس روایتی مکار دشمن کا سامنا ہے جو ہماری سلامتی خدانخواستہ تاراج کرنے کی سازش کے تحت پاکستان پر تین روایتی جنگیں مسلط کر چکا ہے‘جس میں بھارت کو منہ کی کھانی پڑی ہے اور اسے بخوبی یہ احساس ہوگیا ہے کہ پاکستان کا دفاع ناقابل تسخیر ہے تاہم پھر بھی اس کی کوششیں جاری ہیں اوربھارت آج جہاں عالمی دہشت گرد تنظیم داعش کے ذریعے افغانستان اور پاکستان میں خودکش حملے اور دہشت گردی کی دوسری وارداتوں کے ذریعے ان دونوں ممالک کو بدامنی کی جانب دھکیلنے کی کوششوں میں مصروف ہے وہیں پاکستان میں انتشار اور افراتفری پھیلانے کیلئے اس کی جانب سے پاکستان کے اندر موجود اپنے آلہئ کار عناصر کو پاکستان کی سلامتی کے خلاف سرگرم کرنا بھی بعیداز قیاس نہیں۔اسی تناظر میں گزشتہ روز جنرل ندیم رضا کی سربراہی میں جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی کے اجلاس میں تمام عسکری قیادتوں نے ملک کے سکیورٹی کے معاملات اور اندرونی امن و استحکام کی صورت حال کا جائزہ لیا اور دشمن کو کسی بھی جارحیت کا بھرپور جواب دینے کا ٹھوس پیغام دیا۔ اسی کے تسلسل میں قومی سلامتی کمیٹی کا اجلاس بھی منعقد ہوا جو دشمن کی ہر سازش ناکام بنانے کیلئے ملک کی سول اور عسکری قیادتوں کے ایک دوسرے سے ہم آہنگ اور مکمل چوکس ہونے کی دلیل ہے۔ ملک کی سول اور عسکری قیادتوں کی جانب سے پاکستان کے اندرونی و بیرونی دشمنوں کو آج بھی یہی پیغام دیا جا رہا ہے۔ بے شک پوری قوم دفاع وطن کیلئے جانیں تک نچھاور کرنے کے بے پایاں جذبے سے لبریز اور دین و وطن کے محافظوں کے ہم آہنگ ہے اور ایسی کوئی بھی سازش کامیاب نہیں ہو سکتی ہے جو ملک میں پائی جانے والی اتحاد و اتفاق اور دفاعی صلاحیت کو کمزور بنائے۔ (بشکریہ: ڈان۔ تحریر: ڈاکٹر ابن اسد فاروقی۔ ترجمہ: ابوالحسن امام)
اشتہار
مقبول خبریں
حقائق کی تلاش
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
افغانستان: تجزیہ و علاج
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
جارحانہ ٹرمپ: حفظ ماتقدم اقدامات
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
موسمیاتی تبدیلی: عالمی جنوب کی مالیاتی اقتصاد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
کشمیر کا مستقبل
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد پولیو جدوجہد
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
درس و تدریس: انسانی سرمائے کی ترقی
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
انسداد غربت
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
مصنوعی ذہانت: عالمی حکمرانی
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام
شعبہ ئ تعلیم: اصلاحات و تصورات
ابوالحسن امام
ابوالحسن امام