قراردادوں سے آگے

غزہ میں نہتے شہریوں پر اسرائیلی مظالم کا سلسلہ دراز ہوتا چلا جارہا ہے جبکہ عالمی برادری کیساتھ مسلمان ممالک کی تنظیم بھی صرف قراردادوں پر اکتفا کئے ہوئے ہے وزیراعظم شہبازشریف نے گزشتہ روز لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے اس ساری صورتحال سے متعلق دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اسرائیلی جارحیت پر لفظی مذمت سے آگے کچھ نہیں کیا جا رہا‘ اس میں کوئی شک نہیں کہ اسرائیل غزہ میں بدترین مظالم ڈھا رہا ہے‘ جنگی جرائم کھلم کھلا ہو رہے ہیں عالمی اداروں کی قراردادوں کو روندا جارہا ہے‘ انسانی حقوق کیلئے بنائے جانے والے قاعدے قانون کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں سکولوں ہسپتالوں اور پناہ گزین کیمپوں پر آتش و آہن کی بارش ہو رہی ہے جبکہ دوسری جانب عملی طور پر دنیا اس سارے منظرنامے میں تماشائی کا کردار ادا کر رہی ہے عالمی ادارے جو کہ دنیا میں امن کیلئے قائم کئے گئے ہیں وہ امن کیلئے قرارداد پاس کرتے ہیں تاہم اس قرارداد کی وقعت کچھ نہیں ہوتی اسرائیل بدستور مظالم کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہے گزشتہ روز نماز فجر کے دوران ہونے والے اسرائیلی حملے میں 40 بچوں سمیت120افراد کے شہید ہونے پر کئی ممالک میں عام لوگ احتجاج کیلئے سڑکوں پر نکل آئے اسرائیل کو انصاف کے کٹہرے میں لانے کے مطالبات بھی بڑھتے چلے جارہے ہیں وقت کا تقاضہ ہے کہ عالمی برادری‘ انسانی حقوق کے دعویدار ممالک‘ اپنے آپ کو طاقتور کہنے والے ملک جمہوریت کے بڑے بڑے دعویدار ممالک اس سارے منظرنامے میں اپنا موثر کردار ادا کریں اور اسرائیل کو وحشیانہ مظالم سے روکا جائے ضرورت یہ بھی ہے کہ اسلامی ممالک کی تنظیم بھی اب قراردادوں سے آگے بڑھے اور اپنا فعال کردار ادا کرے اس صورتحال میں اقوام متحدہ کو بھی مدنظر رکھنا ہوگا کہ اگر عالمی ادارے کی قراردادیں کوئی سرد خانے میں ڈالے گا تو خود اس ادارے کی ساکھ متاثر ہوگی مدنظر یہ بھی رکھنا ہوگا کہ اگر عالمی ادارہ اس پورے ماحول میں اپنا کردار ادا نہ کرسکا تو اس کی غیر جانبداری پر بھی دھبہ لگے گا۔
ادویات کے نرخوں کا تعین
ڈرگ ریگولیٹری اتھارٹی سے ادویات کی قیمتوں کے تعین کا اختیار واپس لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے حکومت کی جانب سے اس مقصد کیلئے ایک نیا ادارہ قائم کرنے کا عندیہ دیا جارہاہے جس کے حوالے سے یہ بھی بتایا جارہا ہے کہ جان بچانے والی ادویات کی قیمتوں کا تعین نیا بورڈ کرے گا وطن عزیز میں ادویات کی قیمتوں میں اضافے نے عوام کو شدید مشکلات سے دوچار کیا ہے ضرورت ادویہ ساز اداروں کو سہولیات و مراعات دے کر قیمتوں میں کمی یقینی بنانے کی ہے ساتھ ضروری یہ بھی ہے کہ ادویات کا معیار یقینی ہو اور جعلی ادویات کی فروخت ہر صورت روکی جائے۔