فاصلے کم کرنے کی ضرورت

بڑے بڑے اعلانات‘ میگاپراجیکٹس‘ اصلاحات کے حوالے سے کمیٹی در کمیٹی کی تشکیل عوام کیلئے اس وقت تک بے معنی ہے جب تک اسے برسرزمین ریلیف کا احساس نہیں ہوتا‘ یکے بعد دیگرے برسراقتدار آنے والی حکومت اصلاحات کے حوالے سے بڑے بڑے اعلانات کرکے امید کی کرن پیدا کرتی ہے جبکہ وقت گزرنے پر ایک بار پھر مایوسی دکھائی دیتی ہے کسی بھی ریاست میں تکنیکی مہارت سے لیس منصوبہ بندی یہی ہو سکتی ہے کہ برسرزمین حقائق کا ادراک کرتے ہوئے ترجیحات کا تعین کیا جائے بڑے بڑے منصوبوں کے اعلانات سے پہلے موجودہ وسائل اور انفراسٹرکچر کا درست استعمال یقینی بنایا جائے اس وقت عام آدمی کو شہری سہولیات کے فقدان کا سامنا ہے‘ شہری مسائل کے حل کیلئے قائم بلدیاتی ادارے فنڈز اور دیگر مشکلات کے باعث سروسز فراہم کرنے کے قابل نہیں ہیں اس مقصد کیلئے منتخب  بلدیاتی نمائندوں کواحتجاج تک کرنا پڑا ہے‘ لوکل گورنمنٹ کے نظام کی فعالیت اور اختیارات کی نچلی سطح پر منتقلی گراس روٹ لیول تک مسائل کے حل میں معاون ثابت ہوتی ہے عام شہری کو کمر توڑ مہنگائی کیساتھ مارکیٹ میں مصنوعی گرانی‘ ذخیرہ اندوزی اور انسانی صحت و زندگی کیلئے خطرہ بننے والی ملاوٹ کا سامنا ہے‘ منڈی کنٹرول کیلئے اقدامات نرخنامے کے اجراء اور مارکیٹ کے اہم کاروباری مراکز میں دوچار چھاپوں تک محدود رہتے ہیں گلی محلے تک رسائی رکھنے والے مارکیٹ کنٹرول کے انتظام کی ضرورت ہنوز موجود ہے دوسری جانب خدمات کے اداروں میں عام آدمی سروسز کے معیار اور فقدان کے حوالے سے پریشان ہے صحت کے سیکٹر میں درجنوں اعلانات منصوبے اور اقدامات سب قابل اطمینان ہیں خیبرپختونخوا میں تو صحت کارڈ جیسا میگاپراجیکٹ بھی آپریشنل ہے اس کے باوجود سرکاری علاج گاہوں میں آنے والے غریب مریض ایمرجنسی اور دوسرے شعبوں میں خدمات سے مطمئن نہ ہونے پر شام کو پرائیویٹ کلینکس میں علاج کرانے پر مجبور ہوتے ہیں وہ ہسپتالوں میں تجویز کردہ پیتھالوجی ٹیسٹ اور ریڈیالوجی کیلئے بھی نجی اداروں کو جانے پر بعض دفعہ مجبور ہو جاتے ہیں ان شہریوں کو پرائیویٹ سیکٹر کے اداروں میں بھی خدمات کسی بھی قاعدے قانون سے آزاد چارجز پر حاصل کرنا پڑتی ہیں بے روزگاری اور آمدن کے مقابلے میں کئی گنا زیادہ اخراجات کے ہاتھوں پریشان اسی شہری کو تمام اخراجات پر کٹ لگا کر بچوں کی تعلیم کیلئے پرائیویٹ اداروں کو جانا پڑتا ہے بہتر طرز حکمرانی کا تقاضہ ہے کہ برسرزمین حقائق کی روشنی میں منصوبہ بندی کے سارے کام میں پہلے مرحلے پر مہیا وسائل کے درست استعمال کو یقینی بنایا جائے اسکے بعد توسیع کی جانب بڑھا جائے تاکہ اعلانات اور نتائج میں فاصلے کم ہوں۔