خطرے کی گھنٹی

خیبرپختونخواکے دارالحکومت پشاور میں زیر زمین پانی کی سطح میں مسلسل کمی خطرے کی علامت بن چکی ہے‘ ماہرین نے مستقبل قریب میں ممکنہ صورتحال پر وارننگ جاری کردی ہے‘ پشاور میں زیر زمین پانی سے متعلق سامنے آنیوالے اعدادوشمار کے مطابق پانی کی سطح سالانہ بنیادوں پر ایک سے دو فٹ کم ہوتی چلی جارہی ہے‘ یہ سلسلہ مزید بڑھنے پر کراچی جیسی صورتحال کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے‘ صورتحال سے نمٹنے کے لئے اگر کوئی حکمت عملی تادم تحریر طے بھی ہوئی ہے تو اس پر برسرزمین کوئی پیش رفت نہیں دیکھی جا رہی‘ یوں ساری پلاننگ زبانی کلامی ہی رہی اس ضمن میں ہونے والی خط و کتابت بھی سرکاری فائلوں میں ہی بند پڑی ہے‘ پانی سطح کم ہونے سے متعلق جو وجوہات ماہرین کی رپورٹس میں آئی ہیں ان میں زرعی اراضی پر ہاؤسنگ سکیموں کی بھرمار سڑکوں کی بڑے پیمانے پر تعمیر بھی شامل ہے‘ اس سب کیساتھ پانی کا بے دریغ استعمال جبکہ ری چارجنگ کی شرح انتہائی کم ہونا بھی قابل تشویش ہوچکا ہے‘ اس ساری صورتحال سے نمٹنے کیلئے جو حکمت عملی تجویز ہوئی اس کے چیدہ چیدہ نکات میں یہ بھی شامل تھا کہ پشاور کو مہمند ڈیم سے جو کہ زیر تکمیل ہے‘ صاف پانی فراہم کیا جا سکتا ہے تکنیکی ماہرین کے مطابق اس مقصد کیلئے گیارہ فٹ چوڑی پائپ لائن بچھائی جا سکتی ہے اس ضمن میں ابتدائی رپورٹ2013ء میں ہی دے دی گئی تھی جس میں اس وقت کے لحاظ سے لاگت کا تخمینہ بھی بتادیا گیا تھا‘ پانی کے مسئلے کو دیکھتے ہوئے2020ء میں ایک واٹر اتھارٹی بھی قائم کی گئی‘ پانی کی سطح کم ہونا یقینا قابل تشویش ہے اس سے زیادہ باعث تشویش یہ بات بھی ہے کہ اس ضمن میں صورتحال سے نمٹنے کیلئے جو اقدامات تجویز ہوتے رہے ہیں ان پر عملدرآمد بھی دکھائی نہیں دیتا نہ ہی اس حوالے سے کوئی موثر حکمت عملی سامنے آئی ہے‘زرعی اراضی پر ہاؤسنگ سکیمیں ہوں یا سڑکوں کی بے ترتیب تعمیر کا سلسلہ اس ضمن میں دو ٹوک پالیسی پر عملدرآمد میں تاخیر مزید نقصان کا باعث بن سکتی ہے‘ پانی کی سطح کم ہونے کے ساتھ صوبے کے دارالحکومت میں پینے کے پانی کا معیار اپنی جگہ سوالیہ نشان ہے‘ ماہرین پشاور میں پانی کے تجزیے کی روشنی میں اسے غیر معیاری قرار دیتے ہیں جبکہ پانی کی سپلائی کیلئے بچھائی  گئی پائپ لائنیں بوسیدہ اور زنگ آلود ہیں یہی پائپ نالیوں اور گٹروں سے گزرتے ہیں اس طرح سارا پانی آلودہ ہو کر عوام تک پہنچتا ہے یہ آلودہ پانی طرح طرح کی بیماریوں کا سبب بن رہاہے زیر زمین پانی کی سطح کم ہونے پر صورتحال سے نمٹنے کیلئے تجاویز پر عملدرآمد کے ساتھ ضروری ہے کہ پینے کے صاف پانی کی فراہمی یقینی بنانے کیلئے پائپ لائنیں تبدیل کردی جائیں۔