سیاست کا میدان بدستور گرم ہے‘ گرما گرم بیانات کے ساتھ ساتھ سیاسی رابطوں کا سلسلہ بھی گرما گرمی سے جاری ہے‘ صوبوں کی سطح پر خیبر پختونخوا میں سیاسی منظر نامہ نسبتاً زیادہ گرما گرمی کا شکار ہے‘ دوسری جانب عوام کو درپیش مسائل کی شدت کا گراف پورے ملک میں بڑھتا چلا جا رہا ہے ایسے میں خیبر پختونخوا کے کیس میں صوبے کا جغرافیہ‘ امن و امان کی صورتحال اور دیگر چیلنج متقاضی ہیں کہ ارضی حقائق کا احساس پہلے کیا جائے۔ وطن عزیز میں فیصلہ سازی اور منصوبہ بندی کے مراحل میں انحصار صرف سرکاری دفاتر کی رپورٹس پر کیا جاتا ہے ان رپورٹس میں اکثر معاملات پر سب اچھا ہی ہوتا ہے جبکہ آن سپاٹ عام شہری اسی طرح مشکلات کے گرداب میں ہوتا ہے۔ ان رپورٹس میں وہ منصوبے تجویز کئے جاتے ہیں کہ جن کی اکثریت ذاتی پسند اور ناپسند کی بنیاد پر ہی ہوتی ہے‘ اس حوالے سے بریفنگ کے اہتمام میں ملٹی میڈیا پر اعداد و شمار کے ساتھ انتہائی خوش کن رپورٹس پیش کر دی جاتی ہیں‘ حکومت مرکز میں ہو یا کسی بھی صوبے میں ضرورت اس حکمت عملی کی رہتی ہے کہ حکومتی سطح پر عوام کی فلاح و بہبود اور تعمیر و ترقی کیلئے ترتیب دیئے جانے والے منصوبے ثمر آور ثابت ہوں اور لوگوں کو ریلیف کا بھرپور احساس ہو‘ یہ سب صرف اسی صورت ممکن ہے جب ذمہ دار حکام آن سپاٹ جا کر عوام کو فراہم کی جانے والی سروسز سے متعلق معلومات حاصل کریں‘ اس وقت عام شہری کو بنیادی سہولیات کے فقدان کا سامنا ہے‘ پینے کے پانی کا معیار متعدد علاقوں میں سوالیہ نشان ہے‘ صفائی ستھرائی اور سیوریج لائنوں کا ابلنا بازاروں اور گلیوں میں جگہ جگہ گندے پانی کے جوہڑ میونسپل سروسز کے معیار کی نشاندہی کر رہے ہیں۔ ڈینگی کے تشویشناک پھیلاؤ میں بھی پشاور سمیت صوبے کے بہت سارے علاقے مکمل طور پر سپرے کی سہولت سے محروم ہی ہیں‘ خیبر پختونخوا میں صحت کے سیکٹر میں اصلاح احوال کیلئے متعدد اقدامات اٹھائے گئے بڑے بڑے دیگر منصوبوں کے ساتھ صحت کارڈ جیسا میگا پراجیکٹ بھی لایا گیا‘ اس سب کے باوجود اس حقیقت سے انکار ممکن نہیں کہ عام شہری میڈیکل سروسز نہ ملنے کا گلہ ہی کرتا ہے‘ غریب لوگ انتہائی مالی مشکلات کے باوجود نجی اداروں میں علاج کیلئے رجوع کرتے ہیں‘ یہی حال ایجوکیشن کا ہے لوگ پرائیویٹ اداروں میں بچے داخل کرانے پر مجبور ہوتے ہیں‘ ریونیو سے جڑے مسائل اپنی جگہ ہیں‘ ٹریفک نظام اصلاح کی جانب بڑھ ہی نہیں رہا۔ اس ساری صورتحال کا تقاضا زمینی حقائق کا احساس اور اس کی روشنی میں حکمت عملی طے کرنے کے ساتھ ترجیحات کے تعین کا ہے۔