وزیر خزانہ کا اعتراف

 وفاقی وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے مالی سال کے آغاز سے ایک روز قبل پریس کانفرنس سے خطا ب میں حکومت کی مالیاتی حکمت عملی کے خدوخال اجاگر کئے ہیں وزیر خزانہ مائیکرواکنامک استحکام کیلئے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ سے قرضے کے حصول کوناگزیر قرار دے رہے ہیں‘ وزیر خزانہ اس حقیقت کا اعتراف بھی کر رہے ہیں کہ اضافی ٹیکس سے دباؤ بڑھے گا ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ سپیس ملتے ہی تنخواہ دار طبقے پر سے بوجھ کم کیا جائے‘اس سب کیساتھ وزیر خزانہ یہ بھی کہہ رہے ہیں کہ سیلز ٹیکس کی مد میں 750 ارب روپے کی کرپشن ہوئی ہے‘ وطن عزیز میں نیا مالی سال شروع ہونے پر نئے ٹیکس لگنے اور ساتھ ہی بعض رعایتیں ختم ہونے پر گرانی کے طوفان میں شدت اپنی جگہ معمول کے طور پر یکم جولائی سے پٹرول7.45 جبکہ ڈیزل 9.56 روپے فی لٹر مہنگا ہوگیا ہے اس ضمن میں گزشتہ شب اعلامیہ جاری کردیاگیا ہے پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں اضافے کیساتھ جڑی مہنگائی بھی اپنی جگہ ہے جو درپیش منظرنامے کو  مزید مشکلات سے دوچار کرے گی‘ کسی بھی سیکٹر میں خام مال کی قیمتوں میں اضافہ ہو یا پھر پیداواری لاگت بڑھے تو اس کے اثرات بھی مارکیٹ کو متاثر کرتے ہیں‘ اس وقت دیگر اشیاء کے ساتھ ساتھ ادویات کی قیمتوں میں اضافے کا سلسلہ جاری ہے یہ سلسلہ ادویات کی قیمتوں کو ڈی ریگولیٹ کرنے کے بعد سے زیادہ ہوا ہے‘ حال ہی میں بعض دوائیں 35 سے 60 فیصد مزید مہنگی ہوئی ہیں اس وقت موجودہ حالات متقاضی ہیں کہ فیصلہ سازی اور منصوبہ بندی کے مراحل میں معاشی استحکام اور خود انحصاری کے ساتھ عوام کیلئے ریلیف یقینی بنایا جائے اس کے ساتھ تمام انتظامی امور میں اصلاحات لائی جائیں تاکہ صرف سیلز ٹیکس کی مد میں 750 ارب روپے کی کرپشن جیسے واقعات کو روکا جائے بصورت دیگر کسی بھی شعبے میں اصلاحات کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات نتائج کے حوالے سے بے ثمر ہی رہیں گے۔
بلدیاتی نظام کی فعالیت؟
خیبرپختونخوا میں بلدیاتی اداروں میں منتخب قیادت کو2سال توسیع دینے کے لئے  تیاری شروع ہو رہی ہے‘ اس حوالے سے تمام قانونی تقاضے دیکھے جارہے ہیں‘مقامی حکومتوں کی مدت میں توسیع کا معاملہ اپنی جگہ‘ضرورت ان اداروں کو فعال بنانے کے لئے درکار وسائل مہیا کرنے‘منتخب ارکان کو حاصل اختیارات کے تحت بنیادی مسائل کے حل کیلئے اقدامات کے ضمن میں آسامیاں فراہم کرنے کی ہے‘ اس حوالے سے مدنظر رکھنا ہوگا کہ کسی بھی ریاست میں فعال اور موثر بلدیاتی نظام ہی عوام کے مسائل حل کرنے میں معاون ثابت ہو سکتا ہے۔