کل جماعتی کانفرنس

حکومت کی جانب سے آپریشن عزم استحکام پر کل جماعتی کانفرنس بلانے کا فیصلہ قابل اطمینان ہے‘ اس سے زیادہ قابل اطمینان یہ بھی ہے کہ تحریک انصاف سمیت تادم تحریر متعدد جماعتوں نے کانفرنس میں شرکت کا عندیہ دیا ہے‘ تحریک انصاف کے بانی اور سابق وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ یہ مسئلہ ملک کا ہے اور ملک کی خاطر اس کانفرنس میں شرکت کرینگے۔ وفاقی وزیر اطلاعات و نشریات عطاء اللہ تارڑ کا کہنا ہے کہ آل پارٹیز کانفرنس میں سب جماعتوں کو شریک کیا جائے گا‘ وطن عزیز میں ایک عرصے سے سیاسی تناؤ اور کشمکش کا سلسلہ جاری ہے اس دوران انتخابات بھی ہوئے اور حکومتیں بھی تبدیل ہوئیں ایوان کے اندر حکومتی اور اپوزیشن بنچ بھی تبدیل ہوتے رہے تاہم سیاسی تناؤ بدستور چلتا رہا‘ اس تناؤ میں کبھی کبھار ٹھہراؤ بھی آتا ہے تاہم کبھی ایک تو کبھی دوسرے ایشو پر سیاسی بیانات کا درجہ حرارت بڑھ جاتا ہے‘ ایوان کے اندر بھی اس تناؤ کی شدت دکھائی دیتی ہے تو پارلیمنٹ کے باہر عوامی اجتماعات میں بھی گرما گرمی عروج پر ہوتی ہے‘ پارلیمانی نظام میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان اختلاف معمول کا حصہ ہے تاہم اس اختلاف کے ٹمپریچر کو حد اعتدال میں رکھنا ہی بہتر ہوتا ہے‘ اس سب کے ساتھ اہم قومی امور پر پوری قومی قیادت کا مل بیٹھ کر حکمت عملی طے کرنا ثمر آور نتائج کا حامل ہوتا ہے۔ ایک ایسے وقت میں جب ملک کو معیشت سمیت مختلف سیکٹرز میں شدید چیلنجوں کا سامنا ہے ملک کھربوں روپے کا مقروض ہو چکا ہے‘ قرض دینے والوں کی شرائط پر عمل درآمد کے نتیجے میں عوام کو گرانی کی صورت شدید دشواریوں کا سامنا ہے ایسے میں اگر اہم قومی امور مل بیٹھ کر یکسو کرنے کا سلسلہ شروع ہوتا ہے تو یہ قابل اطمینان ہے اس میں ضرورت ایک دوسرے کا مؤقف سننے کی ہے۔ 
او پی ڈی کے اوقات
لیڈی ریڈنگ ہسپتال میں مریضوں کے معائنے کے لئے اوقات میں 2 گھنٹے کا اضافہ کر دیا گیا ہے‘ اب شعبہ بیرونی مریضاں صبح 8 سے 4 بجے تک آپریشنل ہو گا‘ یہ قابل اطمینان اقدام اور مریضوں کی مشکلات کے حوالے سے احساس کا عکاس ہے‘ او پی ڈی میں ثمر آور نتائج اور مریضوں کا اطمینان مشروط سروسز کے معیار سے ہے جس کے لئے کڑی نگرانی کا انتظام ضروری ہے‘ او پی ڈی میں معائنے کے بعد مریض کو متعدد ٹیسٹ تجویز کئے جاتے ہیں اکثر مریض یہ ٹیسٹ کروانے ہسپتال کے اندر اور باہر گھومتے ہیں جب واپس پہنچتے ہیں تو او پی ڈی کا وقت ختم ہو چکا ہوتا ہے شام یہی مریض نجی کلینکس جانے پر مجبور ہوتے ہیں‘ ضرورت اس حوالے سے محفوظ انتظامات کی بھی ہے تاکہ اوقات میں اضافے کا فائدہ بھی ہو۔