پاور ڈویژن نے گھریلو صارفین کے لئے بجلی کے ٹیرف میں مز ید اضافے کا اعلامیہ جاری کر دیا ہے‘ دوسری جانب عین اسی روز بجلی کے صارفین کے لئے فکسڈ چارجز کا نوٹیفکیشن بھی جاری ہو گیا ہے۔ مذکورہ اعلامیے جاری ہونے پر ملک میں گھریلو صارفین کے لئے ٹیرف میں 7.12 روپے تک کا اضافہ کر دیا گیا ہے‘ 201 سے لے کر 300 یونٹ استعمال کرنے والے صارفین کے لئے یہ ٹیرف 34.26 روپے ہو گا جبکہ 700 سے زائد یونٹ استعمال کرنے والے صارفین 48.84 روپے فی یونٹ ادائیگی کریں گے۔ اس اضافے کے ساتھ تمام ٹیکس علیحدہ ہوں گے‘ فکسڈ چارجز کی مد میں 301 سے 400 یونٹ تک بجلی استعمال کرنے والے 200 روپے جبکہ 401 سے 500 یونٹ بجلی استعمال کرنے والے 400 روپے ادا کریں گے۔ بجلی کے بلوں کا حجم بڑھانے کے حوالے سے اعلامیے ایک ایسے وقت میں جاری ہوئے ہیں جب وطن عزیز میں عوام کے لئے کمر توڑ مہنگائی اذیت ناک صورت اختیار کئے ہوئے ہے۔ یکم جولائی کو شروع ہونے والے نئے مالی سال 2024-25ء کے لئے بجٹ میں عائد ہونے والے ٹیکس مجموعی صورتحال پر اثر انداز ہو رہے ہیں‘ توانائی بحران پریشان کن صورت اختیار کئے ہوئے ہے۔ بھاری یوٹیلٹی بل ادا کرنے والے صارفین موسموں کی شدت میں بجلی اور گیس کی لوڈ شیڈنگ بھی برداشت کرتے ہیں ایسے میں ذمہ دار دفاتر گرمیوں میں بجلی کی پیداوار اور کھپت سے متعلق اعداد و شمار جاری کرتے رہتے ہیں جبکہ قیمتیں بڑھ جانے پر اعلامیہ جاری کر دیا جاتا ہے۔ مجموعی منظر نامہ اس سے بڑھ کر توانائی بحران کے خاتمے کے لئے حکمت عملی کا متقاضی ہے‘ فیصلہ سازی اور منصوبہ بندی کے مراحل میں ضروری ہے کہ برسر زمین حقائق کی روشنی میں بجلی کی پیداوار بڑھانے کے منصوبوں کو ترجیح دی جائے اس میں سستی بجلی کا حصول ہائیڈل پاور پراجیکٹس سے جڑا ہوا ہے اس کے لئے باہمی مشاورت کے ساتھ منصوبے ناگزیر ہیں۔ بجلی کی صرف قیمتیں بڑھانے پر اکتفا کرنے کی بجائے بجلی کے ضیاع کو بھی روکنا ضروری ہے‘ ترسیل کے نظام کی خرابیاں بھی بجلی کے ضیاع کا باعث بن رہی ہیں‘ لائن لاسز پر قابو پانے کے ساتھ بجلی کے غیر ضروری استعمال کو روکنا بھی ضروری ہے۔ مدنظر رکھنا ہو گا کہ ملکی معیشت کی بحالی کے لئے کوششیں توانائی بحران کے حل سے مشروط رہیں گی اس سیکٹر میں تمام سٹیک ہولڈر اداروں کو اپنی سطح پر مؤثر کردار ادا کرنا ہو گا بصورت دیگر اصلاح احوال کا کام مزید دشوار ہو جائے گا۔