حکومت کی جانب سے تحریک انصاف پر پابندی کے فیصلے اور پی ٹی آئی کی جانب سے شدید ردعمل نے ملک کی سیاست کے میدان میں گرماگرمی کا گراف ایک بار پھر بڑھا دیا ہے‘ سیاسی بیانات کی تلخی میں اضافہ دیکھا جارہاہے جبکہ درپیش صورتحال کے تناظر میں تبصروں اور تجزیوں کا کام بھی جاری ہے‘ اس گرما گرم سیاسی ماحو ل میں گزشتہ شب پٹرول10جبکہ ڈیزل6.18 روپے فی لٹر مزید مہنگا ہوگیا ہے کسی بھی ریاست میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے پر مجموعی اقتصادی منظرنامے کیساتھ مارکیٹ میں گرانی کے حوالے سے مشکل صورتحال پیدا ہوتی ہے‘ وطن عزیز میں پہلے سے گرانی کا طوفان ہے عام شہری کیلئے اپنے گھر کے کچن کاخرچہ چلانا بھی دشوار ہے حکومت جو بھی نیا قرضہ اٹھائے اس کیلئے عائد ہونیوالی شرائط پر عملدرآمد کا لوڈ عوام پر مہنگائی میں اضافے کی صورت ہی پڑتا ہے ایسے میں پٹرولیم مصنوعات کے نرخوں میں اضافہ مشکلات کے گراف کو مزید بڑھاتا چلا جا رہاہے‘ سیاست میں اختلاف کوئی نئی بات نہیں پارلیمانی جمہوریت میں حکومت اور اپوزیشن کے درمیان کشمکش رہتی ہی ہے تاہم اس کشمکش کو اعتدال میں رکھنا اور اختلاف رائے کیساتھ ساتھ کم از کم اہم قومی نوعیت کے معاملات کو مل بیٹھ کر یکسو کرنا بھی ضروری ہوتا ہے جس کیلئے سینئر قومی قیادت کو اپنا کردار ادا کرنا ہوتا ہے ساتھ ہی ضروری قانون سازی کا عمل بھی جاری رکھنا ناگزیر ہے ایک ایسے وقت میں جب ملک کھربوں روپے کا مقروض ہے اور قرض دینے والوں کی شرائط پرعملدرآمد مجبوری بن چکاہے ضرورت اس صورتحال سے نکلنے کیلئے ٹھوس حکمت عملی کی ہے یہ پلاننگ اسی صورت زیادہ موثر اور دیرپا ہو سکتی ہے جب اس میں وسیع مشاورت شامل ہو‘ اس میں یہ بات بھی یقینی ہو کہ اصلاح احوال کیلئے اٹھائے جانیوالے اقدامات ملک میں حکومتوں کی تبدیلیوں سے متاثر نہ ہونے پائیں اس سب کیلئے سینئر قومی قیادت کو کردار ادا کرنا ہوگا مدنظر یہ بھی رکھنا ہوگا کہ درپیش حالات میں سب سے زیادہ متاثر ملک کا غریب شہری ہو رہا ہے‘ اس شہری کو ایک جانب شدید مہنگائی کے ہاتھوں اذیت کا سامنا ہے تو دوسری طرف بنیادی سہولتوں کا فقدان بھی عام ہے ملک کا عام شہری سروسز کے حصول میں بھی مشکلات کا سامنا کر رہاہے تو ساتھ ہی بچوں کو اعلیٰ تعلیم دلانے کے بعد بھی ان کیلئے روزگار کے حصول میں بھی دشواریوں کا شکارہے‘ اس شہری کو بھاری یوٹیلٹی بل ادا کرنے کے باوجود بجلی اور گیس کی لوڈشیڈنگ کا سامنا بھی کرنا پڑرہا ہے ضرورت اہم قومی امور یکسو کرنے معیشت کے استحکام اور عوام کو ریلیف فراہم کرنے کیلئے محفوظ حکمت عملی کی ہے۔