سیاسی درجہ حرارت اور تین سالہ پلان

وطن عزیز میں جمعہ کے روز سیاسی درجہ حرارت میں ایک بار پھر اضافہ دکھائی دیا سیاسی رابطوں اور ملاقاتوں کا سلسلہ بھی تیز رہا‘ عین اسی روز حکومت کی جانب سے اگلے تین سال کیلئے معاشی پلان بھی جاری کیاگیا اسی روز وفاقی ادارہ شماریات نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ مہنگائی کی شرح میں 0.76 فیصد اضافہ ہوا ہے جبکہ صرف ایک ہفتے کے دوران ملک میں 29اشیاء ضروریہ مہنگی ہوئی ہیں ذمہ دار دفاتر کا مہیا اعدادوشمار کی روشنی میں بتانا ہے کہ سالانہ بنیادوں پر مہنگائی کی شرح بڑھ کر 24.36 فیصد ہوگئی ہے بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے تسلسل نے صورتحال کو مزید پریشان کن بنا دیا ہے‘ دریں اثناء عالمی ریٹنگ ایجنسی موڈیز نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ پاکستان کو درپیش صورتحال میں بیرونی ادائیگیوں کے حوالے سے مشکلات کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے اس پورے پریشان کن منظرنامے میں بینک دولت پاکستان کی یہ رپورٹ قابل اطمینان ہے کہ وطن عزیز کے کرنٹ اکاؤنٹ خسارہ کا گراف13 سال کی کم ترین سطح پر آگیا ہے‘ اس ساری صورتحال میں حکومت کی جانب سے جاری ہونیوالے تین سالہ معاشی پلان میں شرح نمو کا ہدف 5.5 فیصد مقرر کیا گیا ہے برآمدات کیلئے38 ارب ڈالر کا ٹارگٹ مقرر کرنے کیساتھ مہنگائی کو7فیصد تک لانے کا بھی کہا جا رہاہے اس پوری حکمت عملی میں فیڈرل بورڈ آف ریونیو کی وصولیوں کا حجم بڑھانے پر بھی بھرپور توجہ مرکوز کی جارہی ہے ملک میں سیاسی تناؤ اور کشمکش جو کہ بحران کی صورت اختیار کئے ہوئے اپنی جگہ سیاسی اختلافات کو حد اعتدال میں لانے کی متقاضی ہے تو دوسری جانب اقتصادی شعبے میں اصلاحات کیساتھ ضروری یہ بھی ہے کہ عوام کے ریلیف کو ترجیحات میں سرفہرست رکھا جائے اس مقصد کیلئے موثر حکمت عملی اپناتے ہوئے مہیا وسائل کے اندر صرف نگرانی کے محفوظ نظام کے ساتھ عوام کو درپیش مسائل کا حل یقینی بنانا ضروری ہے جس کے لئے مرکز اور صوبوں کے متعلقہ دفاتر کو اپنا کردارپوری فعالیت کے ساتھ ادا کرنا ہوگا۔
درختوں کی دیکھ بھال؟
پشاور ڈویژن میں موسم برسات کے دوران بڑے پیمانے پر شجرکاری کا عندیہ قابل اطمینان ہے اس حوالے سے کئے جانے والے انتظامات میں اضلاع کی سطح پر انتظامیہ کے ساتھ رابطے اور خصوصی ٹیموں میں ڈپٹی کمشنرز کی تقرری زیادہ بہتر نتائج دے سکتی ہے صوبائی دارالحکومت کی حالت زار اس وقت شجرکاری کی متقاضی ضرور ہے تاہم اس کیلئے زمینی حقائق کی روشنی میں پلان بنانا ہوگا تاکہ برسرزمین نتائج سامنے آسکیں‘ شجرکاری مہم میں درخت لگانا معمول کا حصہ ہے تاہم اس کے بعد ان کی دیکھ بھال سے متعلق اگر محفوظ انتظامات نہ کئے جائیں تو سب رائیگاں ہی جاتا ہے‘ضرورت ہے کہ درختوں کی دیکھ بھال کو خصوصی اہمیت دی جائے۔