وطن عزیز کے طول و عرض میں بارشوں اور سیلاب سے قیمتی انسانی جانوں اور املاک کا نقصان انتہائی افسوسناک ہے‘ بارشوں کا سلسلہ ہنوز جاری ہے اور مزید بارشوں کیساتھ سیلاب کا خطرہ بھی ہے اس پورے منظرنامے میں سٹیک ہولڈر دفاتر کی کارکردگی پر سوالیہ نشان ثبت ہورہا ہے‘ بارشوں کا سلسلہ اچانک شروع نہیں ہوا‘ دنیا بھر میں موسمیاتی تبدیلیوں سے متعلق الرٹ جاری ہو چکے ہیں‘ ملک کے اندر بارشوں سے متعلق متعلقہ محکمے بھی خطوط جاری کرنے کے معمول پر اکتفا کرچکے ہیں اس سب کے باوجود لاہور شہر کے ہسپتالوں میں پانی بھر جانا اور پشاور میں چند منٹ کی بارش سے سڑکوں کاتالاب بن جانا اپنی جگہ قابل تشویش ہے اربن فلڈنگ کیساتھ بارشوں میں پہاڑی علاقوں اورسیاحتی مقامات پر ہونیوالے نقصانات انتہائی افسوسناک ہیں‘ سائنسدان موسمیاتی تبدیلیوں کے حوالے سے خطرے کی گھنٹی بجاتے ہوئے بتا رہے ہیں کہ فضاؤں میں اڑتے دریا سیلابوں کا باعث بن رہے ہیں ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ3 ہزار کلومیٹر طویل اور500 میٹر چوڑے آبی بخارات کے دریا نظر بھی نہیں آتے‘ سائنسدان سمندروں کے گرم ہونے اور ماحول میں بڑھتی رطوبت سے متعلق بھی دنیا کو بتا رہے ہیں اس صورتحال میں آبی ذخائر کی تعمیر اور جنگلات کے رقبے میں اضافے جیسے بڑے منصوبوں کیساتھ ضرورت سیلابوں کے خطرے والے علاقوں میں رابطہ پلوں سمیت متبادل راستوں کا انتظام بھی ضروری ہے سیلاب کی صورت میں خوراک اور دوسری اشیاء ضرورت کہ جن میں ادویات بھی شامل ہیں کی فراہمی اور سٹوریج بھی ناگزیر ہے شہروں کے اندر صفائی کی صورتحال‘ سیوریج لائنوں کو کلیئر رکھنا آبی گزرگاہوں کو تجاوزات و تعمیرات سے بچانا ضروری ہے‘ یہ سب مرکز یا کسی ایک صوبے کا مسئلہ نہیں اس کیلئے حکمت عملی میں وسیع مشاورت کی ضرورت ہے صوبوں میں اضلاع اور میونسپل اداروں سے لیکر فیصلہ سازی اور منصوبہ بندی کے ذمہ دار دفاتر کو اصلاح احوال میں اپنا حصہ ڈالنا ہوگا۔
5اگست کے سوالات
5اگست ایک بار پھر عالمی برادری سے اس کے موثر کردار کا تقاضہ کر رہاہے 5اگست اقوام متحدہ کی مقبوضہ کشمیر سے متعلق قراردادوں کے سردخانے میں پڑے رہنے کا جواب بھی پوچھتا ہے جبکہ یہ دن انسانی حقوق کے حوالے سے بڑے بڑے دعوؤں کیساتھ چیمپئن کہلائے جانے والے ممالک اور تنظیموں سے بھی سوال کرتا ہے کہ مقبوضہ کشمیر میں ہیومن رائٹس کی خلاف ورزی پر خاموشی کیوں ہے؟5اگست جمہوریت کے دعویداروں سے کشمیریوں کے حق خودارادیت سے متعلق بھی سوال کرتا ہے۔